Daily Roshni News

ہیڈ فون اور ایئربڈز کا استعمال کتنا خطرناک ہے؟ جانیے

جدید ٹیکنالوجی کا بے دریغ استعمال ہماری صحت کو بری طرح متاثر کرسکتا ہے، آج کل نوجوان طبقے میں فیشن کے طور پر موبائل ہینڈز فری، ایئر بڈز اور ہیڈ فون کا زیادہ رجحان دیکھا جارہا ہے جو قوت سماعت کیلئے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ای این ٹی اسپیشلسٹ ڈاکٹر سیف اللہ میر نے ناظرین کو موبائل ہینڈز فری، ایئر بڈز اور ہیڈ فونز کے صحیح استعمال کا طریقہ بتایا۔

انہوں نے بتایا کہ کان میں تقریبا 15 ہزار انتہائی نازک اور حساس سیلز ہوتے ہیں جو کہ بہت زیادہ اونچی آواز سے متاثر ہوتے ہیں، ہینڈ فری میں زیادہ تر تیز آواز ہی سنی جاتی ہے اور اس عمل کی زیادتی سے ہماری قوت سماعت متاثر ہونے کا قوی امکان ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آواز کو ناپنے کا پیمانہ ’ڈیسیبل‘ کہلاتا ہے جس میں بتایا جاتا ہے کہ آپ کے کان کتنی اونچی آواز سن سکتے ہیں عمومی طور پر ہیڈ فونز کی آواز 60 سے 70 فیصد تک ہونی چاہیے جس سے کان کے پردے متاثر نہیں ہوتے۔

اس کے علاوہ ہینڈز فری کے استعمال کا وقت بھی بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ کانوں میں ہر وقت ہیڈ فون یا ایئر پوڈ لگائے رکھنا تو ویسے بھی انتہائی مضر صحت ہے، انہوں نے بتایا کہ مسلسل 60 منٹ تک ہینڈز فری لگاسکتے ہیں اس بعد کم از کم 20 منٹ کا وقفہ دینا بہت ضروری ہے۔

ڈاکٹر سیف اللہ میر کا کہنا تھا کہ یہ سب چیزیں ضرور استعمال کریں لیکن اعتدال کے ساتھ اور اس کو اپنے لیے زحمت اور پریشانی کا باعث نہ بننے دیں۔

Loading