یاد گار غزل
شاعر۔۔۔۔۔ناصر نظامی
موم کاگھر ہوں نہ دے دھوپ کی دعا مجھ کو
میں، جل چکا ہوں بہت اور نہ جلا مجھ کو
میں تو احساس کی کرنوں کا آبگینہ ہوں
میں، ٹوٹ جاؤں گا، اتنا نہ کھنکھنا مجھ کو
پڑے ہوئے ہیں میرے پیچھے بگولے غم کے
تو اپنے دامن الفت میں لے چھپا مجھ کو
میں نے غم اپنے چھپائے ہیں ہنسی کے تلے
میں رو پڑوں نہ کہیں اتنا نہ ہسا مجھ کو
وقت کے جلتے ہوئے تار پہ میں چلتا ہوں
تو بار بار نہ دے پیچھے سےصدا مجھ کو
اب تو ہر آدمی خود کو خدا سمجھتا ہے
ہے کہیں آدمی تو، اے خدا دکھا مجھ کو
جھکی جھکی سی کسی کی نگاہ نے ناصر
ہے اپنے آپ سے بھی کر دیا جدا مجھ کو