Daily Roshni News

یوکرینی فوج جوابی حملے میں ناکام ہوگئی، روسی صدر کا دعویٰ

ماسکو : روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین کا جوابی حملہ “ناکام” ہو گیا ہے، یہ بات انہوں نے اپنے قریبی اتحادی بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ملاقات کے موقع پر کہی۔

پوتن کے آبائی شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں ہونے والی دونوں شخصیات کے درمیان گذشتہ ماہ روس میں واگنر جنگجوؤں کی بغاوت کے بعد یہ پہلی ملاقات ہے۔ صدر بیلا روس لوکا شینکو نے اس مسلح بغاوت کے خاتمے کے لیے اہم کردار ادا کیا تھا۔

روسی فوج کی جانب سے یوکرین کے بحیرہ اسود کی بندرگاہ اوڈیسا پر حملہ کے حوالے سے صدر پوتین نے اپنے بیلاروسی ہم منصب کو بتایا کہ یوکرین سے روسی افواج کو پیچھے دھکیلنے کے لیے یوکرین کا جوابی حملہ ناکام ہو گیا ہے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لوکاشینکو کا کہنا تھا کہ کوئی جوابی حملہ نہیں کیا جا سکتا لیکن وہ ناکام ہو چکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ وسطی بیلاروس میں روس کی واگنر ملیشیا کے کرائے کے فوجیوں کی “میزبانی” کررہے ہیں۔

بیلاروس میں ویگنر کی موجودگی نے یورپی یونین اور نیٹو کے رکن پولینڈ کو ہلا کر رکھ دیا ہے، جس نے اس کی سرحد کو مضبوط کیا ہے۔

پوٹن اور لوکاشینکو دونوں نے وارسا پر الزام لگایا کہ وہ یوکرین اور بیلاروس پر علاقائی عزائم رکھتا ہے، بیلاروس کے طاقتور شخص نے پردہ دار دھمکی جاری کی۔

Loading