Daily Roshni News

یہ کس طرح کا میلہ ہے ۔۔۔۔۔ حضرت واصف علی واصف

۔۔۔۔۔ یہ کس طرح کا میلہ ہے ۔۔۔۔۔

حضرت واصف علی واصف

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔۔۔ یہ کس طرح کا میلہ ہے ۔۔۔۔۔ حضرت واصف علی واصف)کسی نے کسی سے پوچھاکہ آج کل کے زمانے میں تنہائی تلاش کرتا ہوں لیکن نہیں مل رہی ۔: اُس نے کہا کہ یہ کون سی بات ہے ، ہم آپ کو ” تنہائی تلاش کرنے کا ایک نسخہ بتاتے ہیں ۔ “

اُس نے پوچھا تنہائی کہاں ملے گی تو بولا کہ ” بِھیڑ میں چلے جاؤ تو تنہائی مل جائے گی ، “

: ہر کوئی اپنے اپنے کام میں لگا ہو گا اور تمہیں کوئی پوچھے گا ہی نہیں ۔

           “ اس طرح تنہائی مل جائے گی ۔ ”

: یعنی جلوس میں چلے جاؤ تو کسی کو کچھ پتہ نہیں ہوتا کہ کدھر جا رہے ہیں ،

         ”  آپ اکیلے سفر کرتے ہو ۔ “

: بِھیڑ میں چلے جاؤ تو کوئی نہیں پوچھے گا ۔

جہاں ” زیادہ جمِ غفیر ہو وہاں ہر آدمی تنہا ہوتا ہے ۔

         ” یہ بالکل برعکس ہے ۔  “

: جہاں بِھیڑ زیادہ ہے وہاں تنہائی زیادہ ہو گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

: کس طرح کا میلہ ہے؟

ہے بِھیڑ بڑی لیکن ہر شخص اکیلا ہے.

شامل تو ہو گئے تھے سبھی اک جلوس میں

لیکن کوئی  کسی  کو  بھی  پہچانتا نہ  تھا

سبب پوچھو نہ اس بیگانگی کا

نہ پوچھو کس لیے تنہا رہا ہوں

کوئی پاس نہیں تھا واصف

تنہائی نے جب زہر  دیا  تھا

رہتا ہوں دُور دُور مَیں تجھ سے بھی اس لیے

تنہائیوں میں  رہ  کے عجب ہو گیا ہوں  مَیں

سرکار امام حضرت واصف علی واصف رحمتہ اللہ علیہ

Loading