28 مئی….. عرش منیر کا 111 واں یوم پیدائش ہے۔
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )عرش منیر ایک پاکستانی اداکارہ اور گلوکارہ تھیں جنہوں نے ٹیلی ویژن ڈراموں میں کام کیا۔ انہوں نے شمع، شہرزوری، زیر زبر پیش، انتظار فرمائیے اور انا کے ڈراموں میں کردار ادا کیے۔
عرش منیر 28 مئی 1914 میں لکھنؤ، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ کراچی میں پاکستان ہجرت کر گئیں۔ انہوں نے جامعہ کراچی سے اپنی تعلیم مکمل کی۔ انہوں نے پاکستان ہجرت کے بعد 1947 میں لاہور میں ریڈیو پاکستان میں کام کرنا شروع کیا۔ وہ اسٹیج شوز اور تھیٹر ڈرامے بھی کرتی تھیں۔
جب وہ ہندوستان میں تھیں تو انہوں نے دہلی میں آل انڈیا ریڈیو میں کام کرنا شروع کیا۔ انہوں نے 1964 میں پی ٹی وی پر بطور اداکارہ اغاز کیا۔ انہوں نے ڈراموں زیر زبر پیش، جیدی اور عید کا جوڑا میں پرفارم کیا۔ وہ ڈراموں اوہ معاف کیجیے، انتظار فارمائیے، کیا بنی بات اور فنونی لطیفے میں بھی نظر آئیں۔ انہوں نے 30 سال تک ریڈیو پاکستان میں کام کیا۔ وہ فلم انسان بدلتا ہے میں بھی نظر آئیں۔ انہوں نے ریڈیو، ڈراموں اور فلموں کے لیے گانے بھی گائے۔ اس کے بعد وہ ڈراموں انا، با ادب با ملاحظہ ہوشیار اور شہرزوری میں نظر آئیں۔ ٹیلی ویژن انڈسٹری میں ان کی خدمات کے لیے، انہیں حکومت پاکستان نے 1983 میں پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا تھا۔ 2005 میں، کراچی میں پہلے انڈس ڈرامہ ایوارڈز میں انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔
عرش منیر شادی شدہ تھیں اور ان کے دو بچے تھے۔ ان کا انتقال 8 ستمبر 1998 کو کراچی میں ہوا اور انہیں سخی حسن قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔
ان کے ٹی وی سیریلز اور ڈراموں کی فہرست یہ ہیں: عید کا جوڑا، شمع، زیر زبر پیش، شہزوری، انتظار فرمائیے ، پروفیسر، افشاں، جیدی، سلور جوبلی، انا، کیسے کیسے خواب، اوہ معاف کیجے، یہ شادی نہیں ہوگی، روزی، با ادب با ملاحظہ، ہوشیار، کریم صاحب کا گھر، اسٹوڈیو ڈھائی، فنونی لطیفے، اور کیا بنی بات۔
وہ سات پاکستانی فلموں میں بھی کام کیا جن میں انسان بدلتا ہے، ہمیں بھی جینے دو، پرائی بیٹی، جھک گیا آسمان، زندگی ایک سفر ہے، بادل اور بجلی، اور کرن اور کلی