🚀 ڈرون کا دور ختم: اب حملہ کرے گا سیٹلائٹ
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )100 کلومیٹر دور سے بلوچستان کے غاروں تک نگرانی ممکن
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ٹیکنالوجی تیزی سے نئی سمت اختیار کر رہی ہے۔ جہاں پہلے ڈرونز (UAVs) کو جدید ترین ہتھیار اور نگرانی کے آلات سمجھا جاتا تھا، اب اس سے بھی ایک قدم آگے سیٹلائٹ بیسڈ سرویلنس اور اسٹرائیک سسٹمز کا دور شروع ہو رہا ہے۔
🌐 یہ نظام کیسے کام کرتا ہے؟
1️⃣ مدار میں موجود ہائی ریزولوشن سیٹلائٹ
یہ سیٹلائٹ زمین کے مخصوص حصے کو انتہائی قریب سے دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ جدید Optical اور Synthetic Aperture Radar (SAR) ٹیکنالوجی سے یہ دن رات اور بادلوں کے پار بھی واضح تصویریں فراہم کرتے ہیں۔
2️⃣ ریئل ٹائم ڈیٹا ٹرانسمیشن
سیٹلائٹ اپنی تصویریں اور ویڈیوز زمینی کنٹرول سینٹرز کو براہِ راست بھیجتا ہے۔ اس ڈیٹا کو مصنوعی ذہانت (AI) کے الگورتھمز فوراً پروسیس کرتے ہیں تاکہ مشکوک سرگرمیوں کی نشاندہی کی جا سکے۔
3️⃣ ہدف کا درست تعین (Target Acquisition)
سیٹلائٹ صرف نگرانی نہیں کرتا، بلکہ ٹارگٹ کے درست جغرافیائی کوآرڈینیٹس بھی فراہم کرتا ہے۔ یہ کوآرڈینیٹس بعد میں زمین سے لانچ کیے گئے میزائل یا اسپیس بیسڈ ہتھیاروں کو بھیجے جا سکتے ہیں۔
4️⃣ ہائپر اسپیکٹرل امیجنگ
یہ تکنیک غاروں یا زمین کے اندر چھپے ہوئے اجسام (مثلاً اسلحہ کے ذخائر یا انسانوں کی موجودگی) کا پتہ لگانے میں مدد دیتی ہے۔ بلوچستان جیسے پہاڑی اور غاروں والے علاقوں میں یہ فیچر گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔
🎯 ڈرونز کے مقابلے میں برتری
زیادہ رینج: ڈرونز عموماً چند سو کلومیٹر کی رینج رکھتے ہیں، جبکہ سیٹلائٹ ہزاروں کلومیٹر دور سے نگرانی کر سکتا ہے۔
ناقابلِ رسائی: ڈرون کو مار گرایا جا سکتا ہے، مگر سیٹلائٹ کو نشانہ بنانا مشکل اور مہنگا ہے۔
مسلسل کوریج: ایک بار سیٹلائٹ مدار میں آجائے تو وہ 24/7 نگرانی کر سکتا ہے۔
⚠️ چیلنجز اور خدشات
سیٹلائٹ سسٹمز کی تیاری اور لانچنگ بہت مہنگی ہے۔
اس قسم کے ہتھیاروں سے بین الاقوامی سطح پر ہتھیاروں کی دوڑ میں تیزی آ سکتی ہے۔
پرائیویسی اور انسانی حقوق کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، کیونکہ اس ٹیکنالوجی کا غلط استعمال ممکن ہے۔
سیٹلائٹ بیسڈ سرویلنس اور اسٹرائیک ٹیکنالوجی آنے والے وقت میں دہشت گردی، سرحدی نگرانی، اور اسٹریٹجک ڈیفنس میں مرکزی کردار ادا کرے گی۔ بلوچستان کے پہاڑی غاروں سے لے کر دنیا کے کسی بھی کونے تک — اب کوئی جگہ نظروں سے اوجھل نہیں رہے گی۔