ایک نئی رپورٹ کے مطابق دنیا میں تلف شدہ الیکٹرانک گیجٹس سے پیدا ہونے والے ای ویسٹ کی مقدار حیران کن حد تک پہنچ چکی ہے۔
انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین (آئی ٹی یو) اور یونائیٹڈ نیشن انسٹیٹیوٹ فار ٹریننگ اینڈ ریسرچ (یونیٹار) کی رپورٹ کے مطابق سال 2022 میں دنیا بھر میں 6 کروڑ 20 لاکھ ٹن ای ویسٹ پیدا ہوا۔
یہ کچرا 6 ہزار ایفل ٹاورز کے وزن کے برابر ہے اور اس کچرے کو 40 ٹن وزن اٹھانے والے ٹرکوں میں لادا جائے تو اس کے لیے 15 لاکھ سے زائد ٹرک درکار ہوں گے، جنہیں اگر ایک قطار میں کھڑا کردیا جائے تو اس سے دنیا کے گرد چکر مکمل کیا جاسکتا ہے۔
رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ اس کچرے میں سالانہ 26 لاکھ ٹن کا اضافہ ہورہا ہے اور 2030 تک یہ کچرا 8 کروڑ 20 لاکھ ٹن تک پہنچ سکتا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سال 2022 میں پیدا ہونے والے 6 کروڑ 20 لاکھ ٹن ای ویسٹ کا 25 فیصد سے بھی کم ری سائیکل کیا گیا۔
اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق تلف کیے گئے الیکٹرانک گیجٹس میں موجود دھاتوں کی مالیت تقریباً 91 ارب ڈالر ہے۔