Daily Roshni News

سائنسدانوں نے موٹاپے کے علاج میں ایک نیا راستہ کھول دیا ہے۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )سائنسدانوں نے موٹاپے کے علاج میں ایک نیا راستہ کھول دیا ہے۔ اب صرف بھوک کم کرنے والی دوائیں نہیں، بلکہ ایسی جینیاتی دوائیں بن رہی ہیں جو جسم کے اندر موجود چربی بنانے والے جینز کو بند کر دیتی ہیں۔

یہ دوائیں جسم کے نظام کو اس طرح بدل دیتی ہیں کہ چربی جمع ہونے کے بجائے خود بخود جلنے لگتی ہے۔

تحقیق کے مطابق، کچھ خاص جینز جیسےFTO GPR75 FABP4 اور CPT1A جسم میں چربی کے ذخیرے اور توانائی کے استعمال کو کنٹرول کرتے ہیں۔

اب سائنسدان CRISPR جین ایڈیٹنگ کے ذریعے ان جینز کو یا تو خاموش کر رہے ہیں، یا ان کی سرگرمی بڑھا رہے ہیں تاکہ جسم زیادہ توانائی جلائے اور کم چربی جمع کرے۔

چوہوں پر کیے گئے تجربات میں جب یہ جینز بدلے گئے تو ان کا وزن 20٪ تک کم ہوا،

چربی کم ہو گئی، اور شوگر جیسی بیماریاں بھی بہتر ہو گئیں۔ یہ سب کچھ بغیر ڈائٹ یا ایکسرسائز کے ممکن ہوا۔ جاپان میں ایک اور حیرت انگیز تجربے میں جگر کے خلیوں کو اس قابل بنا دیا گیا کہ وہ خود ایک وزن کم کرنے والی دوا بناتے رہیں صرف ایک انجیکشن سے! یہ علاج کئی مہینوں تک مؤثر رہا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں موٹاپے کا علاج ایک جینیاتی اپ ڈیٹ کی طرح ہوگا جہاں دوا جسم کو وہ کوڈ سکھا دے گی جو اسے قدرتی طور پر پتلا رکھے گا۔

Loading