Daily Roshni News

مذہبی انتہا پسندی اور اقلیتوں کیخلاف تشدد میں ہندوستان سر فہرست

آج دنیا بھر میں مذہبی بنیادوں پر تشدد کا شکار افراد سے اظہار یجہتی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے اور ہندوستان کو ایسے ملک کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو مذہبی انتہا پسندی اور اقلیتوں کیخلاف تشدد میں سر فہرست ملک ہے۔

آج مذہبی بنیادوں پر تشدد کا شکار افراد سے یکجہتی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے لیکن ہندوستان ایسا ملک ہے جو دنیا میں مذہبی انتہا پسندی اور اقلیتوں کے خلاف تشدد میں پیش پیش اور سر فہرست ہے اور اس کے مظالم کا سب سے زیادہ نشانہ مسلمان بنے ہیں۔

1947 میں تقسیم ہند کے بعد سے اب تک 93 ہزار 647 مسلم کش فسادات میں 5 لاکھ سے زائد مسلمانوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔ مسلم کش بڑے فسادات میں 1989 میں بہار، 2002 میں گجرات اور 2020 میں دہلی میں ہونے والے فسادات سر فہرست ہیں جن میں مجموعی طور پر ہزاروں مسلمانوں کو شہید کیا گیا۔

انتہا پسند ہندوؤں کے مظالم سے عیسائی اقلیت بھی محفوظ نہیں صرف رواں سال کے چھ ماہ میں عیسائی برادری کے خلاف نفرت انگیز جرائم کی تعداد 400 سے بھی تجاوز کر گئی جب کہ 1998 میں گجرات، 2008 میں اڑیسہ اور حالیہ منی پور فسادات میں ہزاروں عیسائی انتہا پسندوں کے ہاتھ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

ایک غیر ملکی تنظیم اوپن ڈورز آرگنائزیشن کے مطابق عیسائیوں کے خلاف تشدد میں ہندوستان 2014 میں 28 ویں نمبر پر تھا جو مودی کے 8 سالہ دور میں 10 ویں نمبر پر آچکا ہے۔

سکھ برادری بھی انتہا پسند ہندوؤں کی دست برد سے محفوظ نہیں۔ 1984 میں جموں، 1969 میں گجرات اور 2000 میں چٹی سنگھ پورہ فسادات کے دوران ہزاروں سکھوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

دیگر مذاہب تو چھوڑو بھارت میں نچلی ذات کے ہندو بھی محفوظ نہیں اور بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق صرف گزشتہ 5 برسوں میں نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف ڈھائی لاکھ سے زائد نفرت انگیز جرائم کا ارتکاب کیا گیا۔

مودی اقتدار میں اقلیتوں کے خلاف متعصبانہ اقدامات کی قلعی غیر ملکی میڈیا نے کھول کر رکھ دی ہے۔

این بی سی نیوز کا کہنا ہے کہ مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد دلتوں کے خلاف جرائم میں 66 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 2000 میں کرناٹکا اور 2012 میں تامل ناڈو فسادات کے دوران ہزاروں دلتوں کو اونچی ذات کے ہندوؤں نے موت کی نیند سلا دیا۔

نیشنل کرائم ریکارڈ کے مطابق بھارت میں اوسطاً ہر 5 منٹ بعد مسلمانوں، 10 منٹ بعد دلتوں اور 12 منٹ بعد عیسائیوں کے خلاف تشدد کے جرم کا ارتکاب ہوتا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مودی سرکار شہریت، گاؤ رکشھا، بلڈوزر پالیسی اور حجاب بندی سے متعلق قوانین کے ذریعے مسلمانوں کو ریاستی سطح پر نشانہ بنا رہی ہے جب کہ ٹی آر ٹی کے مطابق بی جے پی مذہب تبدیلی قانون سے عیسائیوں جب کہ کسان مخالف پالیسیوں سے سکھوں کو دانستہ نشانہ بنا رہی ہے۔

Loading