Daily Roshni News

ڈپریشن کئی ذہنی اور جسمانی مسائل  میں مبتلا کر سکتا ہے!

ڈپریشن

کئی ذہنی اور جسمانی مسائل

 میں مبتلا کر سکتا ہے!

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ ڈپریشن  کئی ذہنی اور جسمانی مسائل میں مبتلا کر سکتا ہے)اداسی یا افسردگی کی شدید حالت کوبات ہے۔ ڈپریشن کہتے ہیں۔ بعض لوگوں میں ڈپریشن کی کوئی خاص وجہ ظاہر ہو سکتی ہے اور کچھ لوگوں ۔ میں بظاہر کوئی وجہ سمجھ میں نہیں آتی۔ بعض  تکلیف دہ واقعات مثلاً کسی قریبی عزیز کے انتقال، رشتوں کے ٹوٹنے یا کیرئیر کو ہونے والے یہ نقصانات سے کچھ عرصہ اداس رہنا ایک عام سی اگلے کچھ ہفتوں تک لوگ اس کے بارے میں سوچتے رہتے ہیں اور بات کرتے رہتے ہیں۔ کچھ عرصہ بعد اس حقیقت کو تسلیم کرلیتے ہیں اور اپنی روز مرہ کی زندگی میں واپس آجاتے ہیں۔ لیکن بعض لوگ اس اداسی سے باہر نہیں نکل پاتے اور ڈپریشن میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ ڈپریشن کسی کو کسی بھی وقت ہو سکتا ہے لیکن بعض لوگوں کو ڈپریشن ہونے کا خطرہ دیگر لوگوں سے زیادہ ہوتا ہے۔ اس کی وجہ شخصیت بھی ہو سکتی ہے اور حالات و واقعات بھی۔ ڈپریشن اگرچہ ذہنی مسئلہ ہے، تاہم اس کے جسم پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ نیند میں خلل نیند کے مسائل ڈپریشن ہو سکتا ہے۔ ڈپریشن میں مبتلا افراد عام طور پر نیند کی کمی میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ انہیں رات رات بھر نیند نہیں آتی اور اگر آتی بھی ہے تو بار بار ٹوٹ جاتی ہے، لیکن ڈپریشن میں مبتلا بعض افراد بہت زیادہ سوتے بھی ہیں۔ یعنی اس ذہنی مسئلے سے دو چار افراد یا تو نیند کو ترستے ہیں یا پھر بہت زیادہ نیند لیتے ہیں۔

سینے میں تکلیف

 سینے میں تکلیف دل یا پھیپھڑوں کی کسی بیماری کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ اگر خدانخواستہ یہ تکلیف ہو اور ڈاکٹر دل یا پھیپھڑے کی کوئی بیماری کی تشخیص نہ کریں تو اس کی وجہ ڈپریشن ہو سکتی ہے۔خبر دار رہیں، کیونکہ ڈپریشن اور امراض قلب کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ مسلسل ڈپریشن سے دل کی بیماری میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

تھکن اور سستی

اگر روز مرہ کے کاموں میں تھکاوٹ محسوس ہونے لگے ، آرام کی حالت میں ہوں، تب بھی تھکاوٹ کا احساس ختم نہ ہو رہا تو یہ ڈپریشن کی علامت ہو سکتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق وہ لوگ جو ڈپریشن میں مبتلا ہوں، ان میں تھکاوٹ یا ستی میں مبتلا ہونے کے امکانات چار گنا بڑھ جاتے ہیں۔ ڈپریشن اور سستی ایک ساتھ مل جائیں تو کئی دیگر مسائل بھی ہو سکتے ہیں۔

پٹھوں اور جوڑوں کا درد

 ڈپریشن اور درد بھی ایک دوسرے سے مربوط ہیں۔ مسلسل کسی درد میں مبتلا رہنے سے ڈپریشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، اسی طرح ڈپریشن خود بھی کئی اقسام کے درد کی وجہ بن سکتا ہے۔ ڈپریشن کی وجہ سے پٹھوں اور جوڑوں میں درد بھی شروع ہو سکتا ہے۔ ڈپریشن میں مبتلا افراد میں جسمانی درد کی شکایت پیدا ہونے کے خدشات عام ہوتے ہیں۔

افراد کے مقابلے میں تین گنا زیادہ نظام ہضم کے مسائل دماغ اور نظام ہضم کا آپس میں گہرا تعلق کا ہے۔ جب کسی ذہنی دباؤ پریشانی میں مبتلا ہوں تو بھوک غائب ہو جاتی ہے۔ کبھی کبھی پیٹ میں درد ہوتا ہے اور متلی بھی ہونے لگتی ہے۔ ڈپریشن بھی معدے اور آنتوں کو متاثر کر سکتا ہے، بد ہضمی،اسہال یا قبض کے مسائل ہو سکتے ہیں۔

سر درد

ڈپریشن میں مبتلا اکثر افراد سر درد میں مبتلا ہوتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق شدید ڈپریشن والے افراد میں دیگر افراد کی نسبت آدھے سر کے دردمیں مبتلا ہونے کا تین گنازائد امکان ہوتا ہے۔

خوراک اور وزن میں تبدیل

ی بعض افراد جب ڈپریشن محسوس کرتے ہیں تب ان کی بھوک کم ہو جاتی ہے اور مسلسل کھانا نہ کھانے سے ان کا وزن گھٹنے لگتا ہے۔ مگر کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو ڈ پریشن کی حالت میں زیادہ کھانے لگتے ہیں۔ اس سے ان کی فرسٹریشن یا پریشانی کا احساس کچھ دیر کے لیے کم ہو جاتا ہے، مگر وزن بڑھنے لگتا ہے۔ ڈپریشن کے باعث خوراک سے متعلق عوارض لاحق ہو جاتے ہیں جیسے بہت زیادہ بھوک لگنا Bullimia) (Nervosa ، بھوک کا مر جانا Anorexia) (Nervosa یا بے وقت بھوک لگنا وغیرہ۔

کمر درد

کمر میں مستقل درد رہنا بھی ڈپریشن کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ اگر کوئی فرد پہلے ہی کمر درد کی شکایت میں مبتلا ہے تو ڈ پریشن کی صورت میں یہ درد شدت اختیار کر سکتا ہے۔ بعض اوقات یہ درد اتنا شدت اختیار کر لیتا ہے کہ گردن تک میں درد محسوس ہوتا ہے۔

بے چینی اور بے آرامی

بے چینی اور بے آرامی کا سبب نیند کے مسائل بھی ہو سکتے ہیں۔ یہ نہ ہوں تو پھر ایک وجہ ہو سکتی ہے ڈپریشن ….! ڈپریشن کی حالت میں بعض افراد سگریٹ زیادہ پینے لگتے ہیں یا پھر نشہ آور چیزوں کا استعمال شروع کر دیتے ہیں، اس سے معاملہ اور پیچیدہ ہو جاتا ہے۔

ورزش بہترین علاج

ورزش سے نہ صرف فٹ رہا جاسکتا ہے بلکہ دماغ ایسے کیمیائی مادے خارج کرتا ہے، جن کی وجہ سے موڈ خوشگوار ہو جاتا ہے اور بڑی پریشانیاں بھی چھوٹی لگنے لگتی ہیں۔ اگر چہ ورزش ڈپریشن کا واحد علاج نہیں تام یہ ڈپریشن کو کافی حد تک کم کرنے میں مدد ضرور دیتی ہے۔ ورزش شروع کرنے سے توانائی میں بھی اضافہ ہوتا ہے، بے سکونی کا احساس گھٹ جاتا ہے اور نیند بھی اچھی آتی ہے۔

کچھ نہ کچھ ورزش کرتے رہیں، چاہے یہ صرف آدھا گھنٹہ روزانہ چہل قدمی ہی کیوں نہ ہو۔

متوازن صحت بخش غذا متوازن

 غذا کھانا بہت ضروری ہے۔ تازہ پھلوں اور سبزیوں سے فائدہ ہوتا ہے۔ مایوس نہ ہوں

خود کو یاد دلاتے رہیں کہ جس تجربے سے گزر رہے ہیں، اس سے اور لوگ بھی گزر چکے ہیں۔ توایک نہ ایک روز ڈپریشن ختم ہو جائے گا، چاہے بس ابھی ایسانہ لگتا ہو لیکن ایسا ضرور ہو گا۔ اس حوالے سے پر امید رہیں۔

 یہ سوچ کہ سب کچھ ٹھیک ہے اور جو ہوتا ” ہے، اچھے کے لیے ہوتا ہے ، خود کو اور اپنی سوچ کے کو بدلنے کا ایک بہت پاور فل طریقہ ہے۔۔

ڈپرشن سے نجات کے لیے کیا، کیا جاسکتا ہے۔۔۔؟

ان لوگوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں جنہیں دیکھ کر خوشی کا احساس ہو۔ لوگوں کے ساتھ دوستانہ ماحول بنائیں۔

لوگوں کے بارے میں مثبت سوچ رکھیں وجہ کیونکہ دوسرے کے لیے منفی سوچ رکھیں گے تو بھی اس سے صرف اور صرف خود کا نقصان ہو گا۔

 . خود کو زیادہ سے زیادہ مصروف رکھیں۔ روز مرہ کے کاموں کو خود سر انجام دیں۔

تخلیقی صلاحیتوں سے اجاگر کریں، جیسا کہ ڈرائنگ، پینٹنگ اور تحریری سر گرمیاں شامل ہیں۔. اچھی کتابیں پڑھیں۔

لوگوں کی مدد کرنے، دوسروں کے کام آنے سے انسان کو دلی خوشی ملتی ہے۔ قدرتی مناظر اور فطرت سے لطف اندوز ہوں۔ اچھے اور محمد ر د دوستوں کی محفل میں بیٹھیں۔ بزرگوں کی زندگی کے تجربات کو مد نظر رکھتے ہوئے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں۔

 اگر کوئی بات ڈپریشن میں مبتلا کر رہی ہے تو کسی با اعتماد شخص کو وہ بات بتائیں اور اس کو پھر بھی بتائیں کہ کیا محسوس کر رہے ہیں۔ با اعتماد شخص سے بات کرنے سے دل کا بوجھ ہلکا ہو جاتا ہے۔ رونے سے بھی دل کا بوجھ ہلکا ہوتا ہے۔ ….

روزانہ صبح کی سیر کو معمول بنالیں اور اس کے ساتھ ورزش بھی کریں۔

بشکریہ ماہنامہ  روحانی ڈائجسٹ جولائی 2019

Loading