Daily Roshni News

کتاب۔۔۔اے  کاش۔۔۔تبصرہ۔۔۔عیشا صائمہ

۔۔۔۔۔کتاب۔۔۔۔۔

اے کاش

تبصرہ ۔۔۔۔۔عیشا صائمہ

ہالینڈ(ڈیلی روشنی انٹرنیشنل ۔۔۔کتاب۔۔۔اے  کاش۔۔۔تبصرہ۔۔۔عیشا صائمہ )ایک بہت ہی سلجھی ہوئی لڑکی جسے دیکھ کر یہ گمان ہوتا ہے کہ سچ میں نازک اندام ہے اور  جب اس کی شاعری

کو پڑھا جائے تو احساس ہوتا ہے کہ اس نے اپنے نازک جذبوں کے ساتھ ساتھ  احساسات کی اس وادی میں لفظوں کے ساتھ ایسے قدم رکھا کہ قاری بھی اس کی دلی کیفیت کو نہ صرف محسوس کیے بنا رہ سکا بلکہ اس کے لبوں سے اس لڑکی( جسے ادبی دنیا میں “عینی ملک” کے نام سے جانا جاتا ہے) کے لئے تعریفی کلمات ادا ہوئے – جہاں عینی نے اپنی کتاب” اے کاش” میں چاند اور تتلیوں کی بات کی ہے وہاں انسان کی اڑنے کی خواہش کو “کاش میں پرندہ ہوتی” بہت خوب صورتی سے بیان کیا ہے –

عورت ہونے کے ناطے اسے معاشرے میں

کن کن مسائل کا سامنا رہتا ہے کہاں عزت دی جاتی ہے کہاں بوجھ سمجھا جاتا ہے اس کے لئے ان کی نظم “میں عورت ہوں” اس عنوان کی بہترین عکاسی کرتی ہے – اس کے علاوہ  ایک فوجی کی زندگی جو اپنی مٹی کی محبت میں اپنوں سے دور اک مسافر کی طرح زندگی بسر کرتا ہے اس میں اس کی اولین ترجیح وطن سے محبت ہوتی ہے اس کے لئے وہ اپنی جان کی بھی پروا نہیں کرتا اور شہادت کا جام نوش کرتا ہے ان سب محبت کے جذبوں کو عینی نے بہت ہی بھرپور انداز میں اپنی نظموں میں پیش کر کے قاری کو حقیقی زندگی کا رنگ دکھایا ہے –

عام لڑکی کے خوابوں سے لے کر زندگی کی خواہشات اور حقیقی رنگ بکھیرتی یہ کتاب “اے کاش” اپنے اندر بہت کچھ سموئے نظر آتی ہے – کیونکہ اس میں ادھورے خوابوں سے لے کر، کچھ شرارتی رنگ، تخیلاتی احساس، تلخ باتیں اور یادیں سب اس کتاب میں آپ کو ملے گا –

Loading