Daily Roshni News

راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو خط لکھے جانے کی تصدیق کر دی۔ اڈیالہ جیل کے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا آئی ایم ایف کو خط لکھ دیا ہے، آج خط چلا گیا ہو گا۔ عمران خان کا کہنا تھا اگر ایسے حالات میں ملک کو قرضہ ملا تو قرضے کو واپس کون کرے گا، اس قرض سے غربت بڑھے گی، جب تک سرمایہ کاری نہ ہو قرض بڑھتا چلا جائے گا۔ بانی پی ٹی آئی کا یہ بھی کہنا تھا سب سے پہلے ملک میں سیاسی استحکام لایا جائے، پہلے نواز شریف کی سلیکشن کے لیے اداروں کو تباہ کیا گیا، عدالتیں، نیب سب کچھ تباہ کیا تاکہ نواز شریف کو سلیکٹ کر سکیں، نواز شریف کے لیے مجھے زیرو کیا گیا، پھر انتخابات میں دھاندلی کرائی گئی۔ یہ بھی پڑھیں ’بجٹ آئی ایم ایف شرائط کے مطابق بنے گا‘، نئے پروگرام کیلئے اہم اہداف طے آئی ایم ایف پروگرام سمیت جو بھی ملکی مفاد میں ہو وہ ہونا چاہیے: سلمان اکرم راجہ آئی ایم ایف پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ کام کرنے پر آمادہ عمران خان کا مزید کہنا تھا اب کمشنر راولپنڈی کے انکشافات سامنے آئے ہیں، کمشنر کو اٹھایا گیا تشدد کیا گیا، اب اس کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہو چکا ہے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تحریک انصاف ایسا کوئی کام نہیں کرے گی جس سے ملک کی معیشت کا نقصان ہو، تحریک انصاف کا کوئی قدم جمہوریت کے خلاف نہیں ہوگا۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا ہم نے کہا تھا شفاف الیکشن نہیں کرائیں گےتو معیشت کو نقصان ہوگا، یہ خود جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ ان کی پارٹی کی جانب سے آئی ایم کو خط لکھا جا رہا ہے جس میں عالمی ادارے کو موجودہ حالات میں ملک کو قرض نہ دینے کی درخواست کی جائے گی۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی نئی منتخب حکومت کے ساتھ کام کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

ڈائریکٹر کمیونیکیشن آئی ایم ایف جولی کوزیک نے میڈیا بریفنگ میں معاشی استحکام سے متعلق نگران حکومت کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کے دور میں حکام نےمعاشی استحکام کو برقرار رکھا، مہنگائی قابو میں رکھنے، زرمبادلہ بڑھانے کے لیے حکام نے سخت مانیٹری پالیسی پر عمل کیا۔

جولی کوزیک نے بتایا کہ 11 جنوری کو آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے پہلے ریویو کی منظوری دی جس کے تحت پاکستان کو 1.9 ارب ڈالر جاری ہوئے، قرض پروگرام سے پاکستان کو معاشی استحکام کی کوششوں میں مددمل رہی ہے۔

ڈائرکٹر کمیونیکیشن آئی ایم ایف نے کہا کہ قرض پروگرام میں مضبوط فوکس کمزور طبقے کا تحفظ ہے، پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام کو یقینی بنانے کے لیے نئی حکومت کے ساتھ پالیسی پر کام کرنے کے منتظر ہیں تاکہ وسیع تر اقتصادی استحکام اور پاکستانی شہریوں کی خوشحالی یقینی بنائی جائے۔

بانی چئیرمین پی ٹی آئی کی جانب سے مبینہ انتخابی دھنادلیوں کو جواز بنا کر آئی ایم ایف کو خط لکھنے اور امداد دھاندلیوں کی عدلیہ سے تحقیقات مشروط کیے جانے کا بھی صاف جواب دیدیا اور منہ بنا کر کہا کہ وہ جاری سیاسی امور پر تبصرہ نہیں کریں گی، جو کہنا تھا اس میں مزید اضافہ نہیں کرنا چاہتیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف سے اگلے معاہدے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کو عوام کی منتخب حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے چاہئیں ناکہ دھاندلی سے اقتدار پر قبضہ کرنے والوں کے ساتھ۔

Loading