تازہ قطعہ
اپنے ہی آس پاس، ابھی گھومتا ہوں میں
شاعر۔۔۔ناصر نظامی
کھاتا رہا ہوں جن سے، ٹھوکر میں بار بار
مڑ مڑ کے انہی پتھروں کو چومتا ہوں میں
مدت سے رہبروں کے، فریب سفر میں ہوں
اپنے ہی آس پاس، ابھی گھومتا ہوں میں
تازہ قطعہ
اپنے ہی آس پاس، ابھی گھومتا ہوں میں
شاعر۔۔۔ناصر نظامی
کھاتا رہا ہوں جن سے، ٹھوکر میں بار بار
مڑ مڑ کے انہی پتھروں کو چومتا ہوں میں
مدت سے رہبروں کے، فریب سفر میں ہوں
اپنے ہی آس پاس، ابھی گھومتا ہوں میں