امریکا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما پاکستان کی فوجی امداد انسانی حقوق سے مشروط کرانے کے لیے بھی سرگرم ہوگئے۔
ایک طرف حقیقی آزادی کے نعرے لگائے جارہے ہیں تو دوسری طرف امریکی کانگریس کے ارکان سے پاکستان مخالف بیانات دلوانے کے جتن کیے جارہے ہیں۔
پی ٹی آئی امریکا کے رہنماؤں نےکانگریس مین گریگ کیسار سے امریکی کانگریس میں پاکستان سے متعلق قرار داد لانےکی مدد مانگ لی۔
امریکا کے شہر آسٹن میں پی ٹی آئی امریکا کے صدر عاطف خان نے وفد کے ہمراہ گریگ کیسار سے ملاقات کی۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے امریکا کی جانب سے پاکستان کی فوجی امداد انسانی حقوق سے مشروط کرانےکے لیے بھی مدد مانگی۔
گریگ کیسار سے ملاقات میں پی ٹی آئی امریکا کے صدر عاطف خان کا کہنا تھا کہ کانگریس کے 86 ممبران نے ہماری پٹیشن پر دستخط کیے ہیں، ہم چاہتے ہیں آپ بھی اس کا حصہ بنیں۔
گریگ کیسار کا کہنا تھا کہ آپ مجھ پر انحصار کرسکتےہیں، میں کانگریس میں سوال اٹھاؤں گا کہ امریکا کیسے پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سوال اٹھاسکتا ہے۔
امریکا کانگریس مین کا کہنا تھا کہ پاکستانی کمیونٹی اور ہم ایک دوسرے سے باہمی طور پر منسلک ہیں، ہم انسانی حقوق اور جمہوریت کو امریکاسمیت دنیا بھر میں سپورٹ کرتے ہیں، امریکا یا اس سے باہر خصوصاً پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سن رہے ہیں، آزادی صحافت اور سیاسی جماعتوں پر دباؤ معیشت کو نقصان پہنچاتا ہے، آزادی صحافت اور سیاسی جماعتوں پر دباؤ ہمیں غمزدہ کرتا ہے، میرا اور پاکستانی کمیونٹی کاعزم ہےکہ پاکستان کو ایسے حل کی طرف لے جایا جائے جہاں لوگ پسند کی حکومت چنیں۔
ملاقات میں چیئرمین پی ٹی آئی کے فوکل پرسن برائے امریکا سجاد برکی بھی موجود تھے جنہوں نے اس ملاقات اور بات چیت کی ویڈیو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر بھی کی ہے۔