ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )کچھ دن ماحول اور مزاج میں گرمی رہی بیگم کا درجہ حرارت نقطہ کھولاؤ سے تجاوز کرتا جارہا تھا کہ اچانک شوہر نے جھگڑا ختم کرنے کے لیئے بیوی سے معذرت کرلی اور بیوی نے باقی ماندہ جلی کٹی باتیں کہہ کر معمله رفع دفع کیا اور شوہر سے صلح کرلی…. کچھ ہی دن بعد پھر کسی بات پر یہی درج بالا معملا ہوا… اور ایک بار پھر شوہر نے سفید پرچم بلند کردیا…
اور حالات معمول پر آنے لگے…. دوستو آپ کیا سمجھے؟
اس کہانی میں کوئی ٹویسٹ یا کلائمٹس آنے والا ہے….؟تو مھربانی کرکے زرا دیر اپنی شادی شدہ زندگی پر نظر دوڑائیے… کیا وہاں کوئی ٹوسٹ نظر آیا..؟
نہیں نا… تو حضرت یہ آپ ہی کی کہانی ہے…آپ اس کہانی کو ان جملوں کے ساتھ یوں آگے بڑھا سکتے
ہیں…چناچہ شوہر نے معذرت کرلی…چہ جہ یہ کہ شوہر نے معذرت کرلی… بلآخر شوہر نے معذرت کرلی…لیکن… مگر … نا چاہتے ہوئے….. مجبوراً ….تھک ہار کے … معذرت کرلی.. وغیرہ وغیرہ… راقم کو ایک سو دس فیصد یقین ہے کہ اس کہانی میں کسی بھی جگہ عمر کے کسی بھی حصّے میں آپ شوہر کی جگہ بیگم لکھنے سے قاصر رہیں گے…
جسطرح جنت ماں کے قدموں میں ہے اسی طرح آپ کے گھر کی جنت آپ کے بچوں کی ماں کے قدموں تلے ہے… تو آپ بےتاپ اسی قدموں کے پیچھے چلتے رہئیے….
نوٹ:عمر کے آخری حصّے میں اس بلاعنوان کہانی کا نام جلی حرفوں میں یوں لکھیں…
“ایک تھا ٹائیگر”۔۔۔۔۔۔😁😁😁
۔
تحریر:اشعرعالم عماد