Daily Roshni News

دھاتوں کو پگھلانے والا “معدےکا” تیزاب۔۔۔ تحریر۔۔۔ ضیاءالمجید

دھاتوں کو پگھلانے والا “معدےکا” تیزاب

تحریر۔۔۔ ضیاءالمجید

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ دھاتوں کو پگھلانے والا “معدےکا” تیزاب۔۔۔ تحریر۔۔۔ ضیاءالمجید )معدہ انسانی جسم کا وہ حیرت انگیز کارخانہ ہے جو روزانہ ایسے عجائبات سر انجام دیتا ہے کہ سائنس بھی اس کی کارکردگی پر انگشت بدنداں رہ جاتی ہے۔ آپ یوں سمجھ لیں کہ معدہ ہمارے جسم کی ایک “خطرناک کیمیکل فیکٹری” بھی ہے۔کھائی جانے والی خوراک کو ہضم کرنے کے علاوہ معدہ ہماری حفاظت بھی کرتا ہے۔ ہاضمے اور حفاظت کا راز اس طاقتور تیزاب میں چھپا ہے جو ہمارے معدے میں پایا جاتا ہے۔اسے ہائیڈروکلورک ایسڈ کے نام سے جانا جاتا ہے.

جی ہاں! ہائیڈروکلورک ایسڈ، ایک ایسا تیزاب جو اتنا طاقتور ہے کہ اگر اسے لوہے پر گرا دیا جائے تو وہ اسے بھی پگھلا دے۔روزانہ 2 لٹر تیزاب ہمارے معدے میں پیدا ہوتا ہے۔حیران کن بات یہ ہے کہ یہ طاقتور تیزاب ہمارے اپنے جسم کو نقصان نہیں پہنچاتا۔ ہمارے معدے میں موجود ایک خاص قسم کی حفاظتی جھلی ہر لمحہ اس تیزاب سے ہمارے معدے کی حفاظت کرتی رہتی ہے۔ انسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا کے مطابق، معدے کے خلیات نہ صرف تیزاب پیدا کرتے ہیں بلکہ ایک حفاظتی میوکس بھی تیار کرتے ہیں  جو اس کی دیواروں کو نقصان سے محفوظ رکھتا ہے۔

مگر یہ تیزاب صرف غذا کو ہضم کرنے کا کام نہیں کرتا، اس کا ایک اور اہم کام یہ ہے کہ یہ خوراک کے ساتھ آنے والے بیکٹیریا اور وائرسز کو ہلاک کرتا ہے۔ یوں، یہ تیزاب ایک طرف ہمارا محافظ بھی ہے، جو ہمیں کئی بیماریوں سے بچاتا ہے۔  تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ HCL نہ صرف خوراک کو تحلیل کرتا ہے بلکہ یہ مزید دوسری رطوبتوں کے ساتھ مل کر ایک ہاضم محلول بن جاتا ہے جسے گیسٹرک جوس کہا جاتا ہے اور یہ محلول پروٹین کو ایسے چھوٹے حصوں میں تقسیم کرتا ہے جو جسم بآسانی جذب کر سکے۔ یہ عمل ان انزائمز کی مدد سے ہوتا ہے، جو صرف اس وقت کام کرتے ہیں جب معدے میں تیزاب کی مقدار درست ہو۔

کبھی آپ نے سوچا کہ جب معدے کا یہ تیزاب اپنی جگہ سے باہر نکل آتا ہے تو کیا ہوتا ہے؟ یہ وہی لمحہ ہوتا ہے جب آپ سینے میں جلن محسوس کرتے ہیں، جسے ہم “ہارٹ برن” کے نام سے جانتے ہیں۔  جب معدے کی تیزابیت بڑھ جاتی ہے اور یہ ایسوفیگس (خوراک کی نالی) تک پہنچ جاتی ہے تو اس جلن کا سبب بنتی ہے، کیونکہ ایسوفیگس میں وہ حفاظتی جھلی موجود نہیں ہوتی جو معدے کی دیواروں کو محفوظ رکھتی ہے۔

یہ بھی جاننا ضروری ہے کہ معدے میں تیزاب کی مقدار کا ایک خاص توازن ہوتا ہے۔ اگر یہ تیزاب زیادہ ہو جائے تو معدے میں سوزش اور السر کا خطرہ ہوتا ہے، جبکہ اگر یہ کم ہو تو غذا مکمل طور پر ہضم نہیں ہو پاتی۔ اس کے نتیجے میں آپ کو گیس، پھولاؤ اور دیگر مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ سائنسی تحقیقات نے یہ ثابت کیا ہے کہ تیزاب کی زیادہ یا کم مقدار دونوں ہی مسائل کا سبب بنتی ہیں اور آج کل کی دوائیوں کی مدد سے اس تیزاب کو متوازن کیا جا سکتا ہے۔

یوں کہا جا سکتا ہے کہ معدے کا تیزاب ایک دو دھاری تلوار ہے: ایک طرف یہ ہماری غذا کو ہضم کرتا ہے اور ہمیں صحت مند رکھتا ہے، اور دوسری طرف اگر اس کا توازن بگڑ جائے تو یہ ہماری صحت کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ اسی لیے عقل مندوں نے کہا ہے کہ “اعتدال میں ہی بھلائی ہے”، یعنی خوراک میں بھی اعتدال ضروری ہے تاکہ ہمارا معدہ خوش اور تندرست رہے۔

اب آپ کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہو سکتا ہے کہ اگر معدے کا تیزاب اتنا طاقتور ہے تو ہم جو لوہے یا دیگر دھاتی اشیا غلطی سے نگل لیتے ہیں وہ اس تیزاب میں حل کیوں نہیں ہوتیں؟

اس کا جواب یہ ہے کہ اگرچہ معدے کا تیزاب کافی طاقتور ہوتا ہے، لیکن دھاتوں کو تحلیل کرنے کا عمل فوری یا بہت تیز نہیں ہوتا۔ لوہے جیسے سخت دھاتی اجزاء کو تحلیل کرنے کے لیے زیادہ وقت اور تیزاب کی مسلسل موجودگی درکار ہوتی ہے۔ جب ہم کوئی چھوٹا دھاتی حصہ نگلتے ہیں، تو وہ معدے میں زیادہ دیر نہیں رہتا بلکہ عام نظامِ ہضم کے ذریعے جلد ہی آنتوں میں پہنچ جاتا ہے اور پھر جسم سے خارج ہو جاتا ہے۔

مزید یہ کہ معدے کا تیزاب زیادہ تر نرم مادوں جیسے پروٹین، بیکٹیریا، اور دیگر حیاتیاتی اجزاء کو تحلیل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ دھاتوں جیسے لوہے کی سطحیں تیزاب کے خلاف بہت زیادہ مزاحم ہوتی ہیں اور انہیں تحلیل ہونے میں کافی وقت لگتا ہے، جبکہ ہمارا نظام ہضم ان دھاتوں کو اتنے لمبے عرصے تک معدے میں نہیں رکھتا کہ وہ مکمل طور پر تحلیل ہو سکیں۔

اس کے علاوہ، اگر دھات کا ٹکڑا بہت چھوٹا یا ہموار ہو تو یہ معدے یا آنتوں کو نقصان پہنچائے بغیر جسم سے خارج ہو جاتا ہے۔ البتہ، اگر کوئی بڑا یا نوکیلا دھاتی ٹکڑا نگلا جائے، تو یہ طبی مسئلہ بن سکتا ہے اور فوری طبی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے، کیونکہ یہ جسمانی بافتوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

اس لیے لوہے یا دیگر دھاتوں کا معدے میں محفوظ رہنا قدرت کے اس نظام کا حصہ ہے جو معدے کی تیزابیت اور جسم کے ہاضمی عمل کے درمیان ایک متوازن تعلق برقرار رکھتا ہے۔

ماخذ: انسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا, Byju’s

, Nature Magazine,How it works Magazine

Loading