ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیو ز انٹرنیشنل) حضرت خزرج رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ’’رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ نے ایک انصاری صحابی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے سرہانے حضرت ملک الموت عَلَیْہِ السَّلَام کو دیکھا تو ان سے فرمایا’’میرے صحابی پر نرمی کرنا کیونکہ یہ مومن ہے۔ حضرت ملک الموت عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کی: یا رسولَ اللّٰہ! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ، آپ خوش ہو جائیں اور اپنی آنکھیں ٹھنڈی رکھیں بے شک میں ہر مومن کے ساتھ (روح نکالنے کے معاملے میں ) نرمی کرنے والا ہوں ۔(معجم الکبیر، باب الخاء، خزرج الانصاری، ۴ / ۲۲۰، الحدیث: ۴۱۸۸)
انتخاب۔۔۔۔علامہ غلام مصطفےٰ نقشبندی