Daily Roshni News

جہت کی دنیا۔۔۔ تحریر۔۔۔ قاصد امام ایلیا

جہت/Dimensions کی دنیا۔۔۔

تحریر۔۔۔ قاصد امام ایلیا

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ جہت کی دنیا۔۔۔ تحریر۔۔۔ قاصد امام ایلیا)آج ہم 11 جہتوں (Dimensions) کے بارے میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں:

0 جہت (زیرو ڈائیمنشن): ایک نقطہ جس میں لمبائی ، چوڑائی یا گہرائی نہیں ہے۔ ایک ایسی جہت جس میں دائیں بائیں کی طرح کی کوئی چیز نہیں ہے۔ اسے 0 جہت کہتے ہیں۔

پہلی جہت: پہلی جہت ایک ایسی جہت ہے جس میں دو نکات ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر ، ایک لائن ، جس کی صرف  لمبائی ہے ، اس کی چوڑائی اور گہرائی نہیں ہے۔ یہ لائن پہلی جہت ہے۔ فرض کریں اگر کوئی شخص اس میں رہ رہا ہے ، تو وہ صرف آگے اور پیچھے کی طرف جاسکتا ہے۔ اس کے لئے دائیں بائیں جیسا کوئی وجود موجود نہیں ہوگا۔

دوسری جہت: دوسری جہت ایک ایسی دنیا ہوگی جس میں لمبائی اور چوڑائی ہوگی لیکن اس کی گہرائی نہیں ہوگی۔ یعنی ، اگر وہاں کوئی انسان موجود ہے ، تو وہ صرف آگے پیچھے اور دائیں بائیں جاسکتا ہے ، لیکن وہ اوپر اور نیچے نہیں جاسکتا۔

ہم جو خاکہ تیار کرتے ہیں وہ دوسری جہت ہے۔ جو کچھ ہم ٹی وی پر دیکھتے ہیں وہ ہمیں تیسری جہت لگتی ہے ، لیکن حقیقت میں یہ بھی دوسری جہت ہے۔

تیسری جہت: ہم جس دنیا میں رہ رہے ہیں وہ ایک تیسری جہتی دنیا ہے۔ اس دنیا میں ، ہم دائیں بائیں اور اوپر نیچے بھی پیچھے جا سکتے ہیں۔

چوتھی جہت: چوتھی اور اس سے آگے کے تمام جہت ابھی تک ثابت نہیں ہوسکی ہیں۔ لیکن سٹرنگ تھیوری (String Theory) نے تینوں جہتوں کو ایڈجسٹ کرنے کے بعد ریاضی کے حساب کتاب کی بنیاد پر چوتھے اور طول و عرض کو ایڈجسٹ کیا ہے۔ آج ہم یہ بھی جان لیں گے کہ اسی نظریاتی حساب کتاب کی بنیاد پر تیسری جہت کے بعد کیا ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ چوتھی جہت اس کا اپنا وقت ہے۔ ہم اس 3 جہتی دنیا میں جو بھی کام کرتے ہیں ، وہ صرف 4 جہت میں ہوتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ ہم خلا کے مطابق 3 جہتی دنیا میں رہ رہے ہوں، لیکن ہم وقت کے مطابق پہلی جہت میں رہ رہے ہیں۔ کیونکہ وقت کے ساتھ ہم صرف سیدھی لکیر میں آگے بڑھ سکتے ہیں۔ ہم پہلے بچے ہوتے ہیں، پھر جوان ، پھر درمیانی عمر اور پھر بوڑھے۔ ہم وقت میں سیدھی لکیر کی طرح آگے بڑھ سکتے ہیں اور واپس نہیں آسکتے ہیں۔ کیونکہ ہم وقت کے اس قانون کو توڑ نہیں سکتے، لہذا ہم وقت کے اسی جہت کو سمجھ سکتے ہیں۔

اس وجہ سے، ہم خلا کے لحاظ سے تیسری جہت میں رہ رہے ہیں۔

لیکن اگر کوئی حیاتیات اس وقت کی رکاوٹ کو توڑ کر ماضی اور مستقبل میں آگے یا پیچھے کی طرف چلا جاسکتا ہے تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ حیاتیات چوتھی جہت میں جی رہی ہیں۔

پانچویں جہت: اگر آپ 5 ویں جہت کی مخلوق ہیں تو آپ وقت کے ساتھ آگے پیچھے جاسکتے ہیں اور کسی اور سمت جاسکتے ہیں۔ اسے سمجھنا تھوڑا مشکل ہے؟اگر کوئی کرکٹر اور موسیقار بننا چاہتا ہے تو ہماری دنیا میں، وہ ایک وقت میں دو کام نہیں کرسکتا۔ لیکن اگر آپ 5ویں جہت میں ہیں تو پھر آپ یہ کر سکتے ہیں۔ پانچویں جہت میں ، ایک ہی شخص بیک وقت دو کام کرسکتا ہے اور ایک وقت میں دو مختلف جگہوں پر اپنی موجودگی پیش کرسکتا ہے۔ یہ سمجھنا اتنا آسان نہیں ہے، کیوں کہ ہم تیسری جہت میں رہ رہے ہیں۔ جس طرح دوسرے جہت کی مخلوق ہماری دنیا کو نہیں سمجھ سکتی، اسی طرح ہم 5 ویں جہت کی دنیا کو نہیں سمجھ سکتے ہیں۔ لیکن اسے سائنسی نقطہ نظر سے سمجھا جاسکتا ہے۔

6ویں جہت: چھٹی جہت میں آپ وقت کی کسی بھی سمت میں بے ترتیب حرکت کرسکتے ہیں۔ گویا 6ویں جہت میں آپ کے لئے وقت رکاوٹ نہیں بنے گا۔ آپ اس میں کسی بھی سمت جا سکتے ہیں ، اور آپ بیک وقت بہت ساری شکلیں لے سکتے ہیں۔

7ویں جہت: ساتویں جہت کو ایک متوازی(parallel) کائنات سمجھا جاتا ہے۔ ہماری کائنات کی طرح بہت ساری کائنات موجود ہیں، یا ایک شخص کی لامحدود شکل، یا دوسرے جسم کی طرح ایک جسم کے ناقابل تسخیر آرا ، یا سات مختلف دنیاؤں ، یا یہاں تک کہ سات آسمان بھی کہیں۔ اس متعدد تصور کا وجود ساتویں جہت میں ممکن ہے۔ اس میں ، تمام پیرلر کائنات کی تخلیق مختلف امکانات سے ہونی چاہئے۔ اس جہت میں رہنے والی مخلوقات اتنی طاقتور ہوں گی کہ وہ دوسری کائنات میں بھی حرکت کرسکتی ہیں۔

8ویں جہت: اسٹرنگ تھیوری کا کہنا ہے کہ اس جہت کا کوئی جسمانی وجود نہیں ہوگا۔ ہاں ، یہ ایک ایسی دنیا ہوگی جس میں آپ کو کوئی سیارہ نظر آسکتا ہے ، لیکن اس کی کوئی سطح نہیں ہوگی اور نہ ہی آپ اسے چھونے کے قابل ہوں گے۔ یہاں تک کہ آپ کا اپنا ، آپ کا کوئی وجود نہیں ہوگا۔ اس دنیا کی ساری زندگی ڈیجیٹل انداز میں گزر رہی ہوگی ، پوری دنیا ڈیجیٹل شکل کی طرح ہوگی۔

9ویں جہت: آپ لوگ میری بات کو مبالغہ آمیز نہ سمجھو۔ یہ میں نہیں کہہ رہا لیکن تھیوری کہتی ہے کہ 9ویں جہت میں ایک ہی جگہ پر بہت سی مختلف تہذیبیں ہوسکتی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ وہی اجنبی اس جگہ پر موجود ہوسکتا ہے جہاں آپ اب ہیں ، ڈایناسور بھی موجود ہوسکتے ہیں ، اور کچھ دوسری تہذیب بھی۔ لیکن کوئی بھی تہذیب کسی دوسری تہذیب کو دیکھ یا سمجھ نہیں سکتی ہے۔ تمام تہذیبوں کو اپنے وقت میں آسانی سے رہنا چاہئے۔ لیکن اگر کوئی اسے ایک جامع نقطہ نظر سے دیکھے تو ایک جگہ بہت ساری تہذیب موجود ہونگی۔

10ویں جہت: یہ جہت لامتناہی امکانات کے ساتھ اتنی پیچیدہ ہوگی کہ ہم اس کا تصور بھی نہیں کرسکتے ہیں۔ اگر ہم کسی حد تک سوچتے ہیں تو ، اس جہت میں لامحدود امکانات زیادہ ہوں گے۔ اس جہت میں رہنے والی مخلوق جگہ، وقت، توانائی اور تمام مخلوقات کے ساتھ ساتھ تمام کائنات کو بھی کنٹرول کرسکتی ہے۔ دسویں جہت میں آباد مخلوق کو لامحدود سکون ملے گا اور ہم ابھی اس دنیا کا اس سے زیادہ کیا تصور کرسکتے ہیں کہ شاید کسی دور میں ایسا ممکن ہو سکے۔

(تحریر: قاصد امام ایلیا)

Loading