Daily Roshni News

نمکین کافی کی کہانی

نمکین کافی کی کہانی

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )وہ اس کے قریب رہتا تھا اور روزانہ اسے اپنی یونیورسٹی جاتے ہوئے دیکھتا تھا، وہ انتہائی خوبصورت اور نازک تھی، لیکن اس کی شرم نے اسے اس سے بات کرنے یا قریب جانے سے روک دیا۔ وہ ایک عام سا نوجوان تھا، زیادہ دولت یا رتبہ نہیں تھا، مگر اس نے ہمت کی اور اس کے والدین سے رشتہ مانگنے کا فیصلہ کیا۔ جب لڑکی کے والد نے رشتہ منظور کر لیا تو وہ خوشی سے دیوانہ ہو گیا، کیونکہ وہ اپنی زندگی کی محبت سے شادی کرنے جا رہا تھا۔

ایک دن اس نے اسے ایک خوبصورت اور رومانوی کیفے میں کافی پینے کی دعوت دی۔ وہ بہت گھبرایا ہوا تھا اور شروع میں بات نہیں کر پایا، اور لڑکی بھی شرمیلی تھی، کیونکہ یہ پہلی بار تھا کہ وہ کسی لڑکے سے یوں بیٹھ کر بات کر رہی تھی۔ اچانک، لڑکے نے اپنی شرم کو توڑتے ہوئے ویٹر سے کہا: “براہ کرم میری کافی میں کچھ نمک ڈال دیں۔” لڑکی نے حیرت سے دیکھا، لیکن اسے مزید سوالات کرنے کا دل نہیں کیا تاکہ وہ اور زیادہ نہ شرمائے۔

لڑکے نے اس کی حیرت کو محسوس کیا اور وضاحت دیتے ہوئے کہا: “جب میں چھوٹا تھا، میں سمندر کے قریب رہتا تھا، مجھے سمندر بہت پسند تھا اور اس کی نمکین خوشبو کو محسوس کرتا تھا۔ اسی لیے میں نمکین کافی پسند کرتا ہوں، کیونکہ یہ مجھے میری بچپن کی یادوں اور اپنے والدین کی یاد دلاتی ہے جو اب دنیا میں نہیں رہے۔” لڑکی اس کے جذباتی الفاظ سے متاثر ہوئی، اس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے، اور وہ اس کی محبت میں مزید ڈوب گئی کیونکہ وہ اسے ایک محبت کرنے والا، نرم دل انسان محسوس ہوا۔

وہ دونوں شادی کے بندھن میں بندھ گئے اور طویل عرصے تک خوشگوار زندگی گزاری۔ وہ لڑکا ایک ہوشیار، مہربان اور محبت کرنے والا شوہر اور باپ تھا۔ ہر صبح اس کی بیوی اس کے لیے نمکین کافی بناتی، کیونکہ وہ اسے اسی طرح پسند کرتا تھا۔ 40 سال کی شادی کے بعد، وہ انتقال کر گیا۔ مرنے سے پہلے، اس نے اپنی بیوی کے لیے ایک خط چھوڑا، جس میں لکھا تھا:

“میرے پیارے، مجھے معاف کرنا، میں نے تم سے اپنی پوری زندگی میں صرف ایک بار جھوٹ بولا۔ کیا تمہیں یاد ہے جب ہم پہلی بار کیفے میں ملے تھے؟ میں بہت گھبرا گیا تھا اور شدید شرم کے عالم میں میں نے چینی کے بجائے نمک مانگ لیا تھا۔ میں اس غلطی کو ٹھیک نہیں کر سکا اور پھر میں نے کبھی تمہیں یہ سچ نہیں بتایا۔ مجھے ہمیشہ ڈر رہا کہ کہیں تم یہ نہ سمجھو کہ میں جھوٹ بولنے میں ماہر ہوں، اور پھر مجھ سے خوف کھاؤ۔

میں نے اپنی ساری زندگی تمہیں نمکین کافی پیتے ہوئے کبھی بھی برا محسوس نہیں کیا، کیونکہ وہ تمہاری محبت اور ساتھ کی وجہ سے میٹھی لگتی تھی۔ اگر مجھے دوبارہ زندگی ملے تو میں وہ بھی تمہارے ساتھ گزاروں گا، چاہے مجھے پھر سے نمکین کافی ہی کیوں نہ پینی پڑے۔”

بیوی نے یہ خط پڑھا اور اس کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔ ایک دن ان کا بیٹا اس سے پوچھتا ہے: “امی، نمکین کافی کا ذائقہ کیسا ہوتا ہے؟” تو اس نے جواب دیا: “میرے دل کے لیے وہ چینی سے زیادہ میٹھی ہے۔ یہ میری زندگی کی سب سے خوبصورت یاد ہے۔” یہ کہہ کر اس کی آنکھوں میں پھر آنسو بھر آئے۔ 💜

Loading