فروری میں پاکستان میں ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی پر آئی سی سی، پاکستان اور بھارت کے درمیان ڈیڈلاک برقرار ہے جب کہ شیڈول کی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی ہے۔
پاکستان اپنے مؤقف پر ڈٹا ہوا ہے کہ بھارت پاکستان نہیں آئے گا تو ہمیں کسی اور ملک میں کھیلنا قبول نہیں ہے، ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونے کے لیے تیار ہیں۔ دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری جے شاہ آئی سی سی ہیڈ کوارٹر دبئی پہنچ گئے ہیں ۔
محسن نقوی نے بھارت سے خاموشی سے بات چیت اور درمیانی راستہ اختیار کرنے کا مشورہ ماننے سے انکار کرکے آئی سی سی حکام کو پیغام پہنچا دیا ہے کہ اگر بھارت چیمپئنز ٹرافی کھیلنے نہیں آتا تو ہماری حکومت بھی بتا چکی ہے کہ بھارت سے نہ کھیلیں اس لیے جیسے کو تیسا کی پالیسی اختیار کی جائے گی، اس بار کسی بھی دباؤ میں ہائی برڈ ماڈل قبول نہیں کیا جائے گا۔
بھارت پاکستان نہیں آتا تو قانون کے مطابق نویں ٹیم سری لنکا کو شامل کیا جائے ، پھر بھی آئی سی سی بھارت کو شامل کرنے پر مصر ہے تو پھر پاکستانی ٹیم ٹورنامنٹ میں شرکت نہیں کرے گی۔
بھارت کی وجہ سے پیسہ آتا ہے تو پاکستان ٹیم کی اپنی اہمیت ہے، پاکستان نہ کھیلا تو بھارت کسی اور ٹیم کے ساتھ کھیل کر آئی سی سی کا خزانہ بھر دے۔ چیمپئنز ٹرافی شروع ہونے میں 90 سے کم دن رہ گئے ہیں لیکن ٹورنامنٹ میں تنازع پر باضابطہ کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔
جے شاہ یکم دسمبر کو آئی سی سی چیئرمین بن جائیں گے۔ حددرجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی اسپانسرز، بھارتی براڈ کاسٹرز اور سب سے بڑھ کر بھارتی اثر و رسوخ میں کام کرنے والی آئی سی سی فرنٹ فٹ پر آنے کو تیار نہیں، ابھی تک پوسٹ مین کا کردار ادا کررہی ہے۔ اس نے پاکستان کو بھارتی بورڈ سے ڈائیلاگ شروع کرنے کا پیغام دیا ہے لیکن پی سی بی چیئرمین محسن نقوی نے واضح کردیا ہے کہ کسی سے کوئی بات نہیں کریں گے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کا مؤقف ہے کہ21اکتوبر کو آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں پاکستان کو بھارت کے کسی اعتراض کا نہیں بتایا گیا تھا اس لیے پاکستان اسی پوزیشن پر قائم ہے جب کہ آئی سی سی کو لکھے گئے خط کا جواب ابھی تک نہیں آسکا ہے، پی سی بی کو یقین ہے کہ بھارتی بورڈ نے پاکستان نہ جانے سے متعلق زبانی بتایا ہے۔ اگر آئی سی سی کے پاس بھارتی حکومت یا بورڈ کا خط ہوتا تووہ پاکستان کو ضرور بتاتے۔ جے شاہ کے والد امیت شاہ، بھارت کے وزیر داخلہ ہیں اس لیے وہ اپنے والد کے اثر و رسوخ کی وجہ سے آئی سی سی کو زبانی ہی بھارتی بورڈ کا موقف بتاتے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث آئی سی سی تاحال شیڈول اعلان نہیں کر سکی ہے۔ آئی سی سی کو براڈ کاسٹرز کی جانب سے شیڈول کے جلد اعلان کے لیے دباؤ کا سامنا ہے اور براڈ کاسٹ رائٹس کے مطابق پاک بھارت میچ نہ ہونے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
دونوں ممالک کے غیرلچکدار موقف کے بعد آئی سی سی کا ہنگامی بورڈ اجلاس بلایا جاسکتا ہے جس میں اس معاملے پر تبادلہ خیال اور ووٹنگ کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی بورڈ پاکستان آمد اور پاکستان ہائبرڈ ماڈل پر راضی نہیں ہے۔