Daily Roshni News

خوشیوں کے چوروں کی کہانی

خوشیوں کے چوروں کی کہانی

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ابھی تھوڑی دیر پہلے، مہر کی منگنی ہوئی۔

وہ بھی ہر لڑکی کی طرح خوش تھی،

ایک خوشحال زندگی کے خواب دیکھ رہی تھی اور منصوبے بنا رہی تھی۔

اسے مبارک دینے کے لیے اس کی خالہ آئی اور کہنے لگیں:

“اللہ تمہیں صبر دے، اب تو بس خدمت اور محنت ہی رہ گئی ہے، مزے کے دن ختم ہو گئے!

مہر نے جواب دیا

ہاں خالہ، واقعی یہی بات ہے

معمولی الفاظ، لیکن اثر گہرا

ان چند الفاظ نے مہر کے دل کو چھو لیا اور اس کے دل میں یہ بات بیٹھ گئی کہ شادی صرف خدمت اور مشقت کا نام ہے

اب چاہے اس کا شوہر اسے کتنی ہی خوشیاں اور حیرت انگیز تحفے دیتا،

وہ انہیں محسوس ہی نہ کر سکتی تھی۔

اس کی خوشی کا دائرہ محدود ہو گیا اور وہ شادی میں خوشی تلاش کرنے سے قاصر ہو گئی۔

ماں بننے کی خوشی؟

پھر مہر امید سے ہوئی

ماں بننے کی خبر سے وہ بہت خوش تھی۔

اس نے اپنی خوشی اپنی دوستوں سے بانٹی

ایک دوست بولی

“احتیاط سے رہنا، بچے کے پیدا ہونے کے بعد تمہاری خوشی دکھ میں بدل جائے گی۔

یہ ماں بننے کا مطلب ہے کہ تمہاری نیند ختم، باہر جانا ختم، اور دنیا سے رابطہ ختم

جب مہر نے بچے کو جنم دیا،

تو اسے ہر وقت یہ لگتا کہ اس کا بچہ اس کی خوشیوں کو ختم کرنے کا ذریعہ ہے

جب وہ راتوں کو جاگتی، تو اپنی دوست کی بات یاد آتی۔

جب وہ گھر میں بچے کے ساتھ رہتی اور اس کی سہیلیاں کسی تقریب میں ہوتیں

تو وہ اپنے بچے سے ناراض ہو جاتی

ماں بننے کی خوشی، اس کے لیے بوجھ بن گئی

نوکری کا خواب؟

کئی سال کی کوششوں کے بعد، مہر کو نوکری ملی

اس نے خوشی خوشی اپنے گھر والوں کو بتایا

لیکن اس کی کزن نے کہا:

“اللہ تمہاری مدد کرے، دفتر میں نفسیاتی لوگوں کے ساتھ نمٹنا آسان نہیں ہوگا

اور یقیناً تمہاری مینیجر سب سے زیادہ مشکل ہو گی

مہر کی نوکری کی خوشی ختم ہو گئی،

اور اسے لگنے لگا کہ یہ نوکری اس کے لیے صرف ایک بوجھ ہے

خوشیوں کے چور کون ہیں؟

یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے الفاظ کے ذریعے دوسروں کی خوشیاں چھین لیتے ہیں۔

جب وہ کسی کو خوش دیکھتے ہیں، تو اس کی خوشی کو چھیننے کی کوشش کرتے ہیں

ایسا کیوں؟

کیونکہ یا تو وہ خود غمگین رہنا پسند کرتے ہیں یا چاہتے ہیں کہ سب ان کے جیسا محسوس کریں۔

اگر وہ واقعی آپ کے خیر خواہ ہوتے تو آپ کی خوشی میں شریک ہوتے اور آپ کے ساتھ خوش ہوتے

خوشیوں کے چوروں سے کیسے نمٹا جائے؟

  1. سمجھیں کہ وہ آپ کی خوشیوں کو چوری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ شعور آپ کے ذہن کو ان کے الفاظ سے محفوظ رکھے گا

  1. ان کی باتیں سن کر خود کو یاد دلائیں کہ ان کا تجربہ آپ کے لیے پیمانہ نہیں ہے۔

جہاں وہ ناکام ہوئے، آپ وہاں کامیاب ہوں گے

  1. ان کے الفاظ کو نظر انداز کریں۔

بات بدل دیں اور کسی اور سے گفتگو شروع کر دیں تاکہ انہیں یہ پیغام ملے کہ آپ کی خوشیوں کو نقصان پہنچانا قابل قبول نہیں

  1. اپنی خوشیوں کا اشتراک صحیح لوگوں کے ساتھ کریں۔

اپنی خوشیاں ان لوگوں کے ساتھ بانٹیں جو آپ کے ساتھ خوش ہوں۔

ایسے لوگوں سے پرہیز کریں جو آپ کی خوشیوں کو کم کر دیں

اگر ضروری ہو تو ہی انہیں بتائیں۔

پسندکریں فالوکریں شیئرکریں تاکہ سب فائدہ اٹھائیں۔

خوشیوں کے چوروں کی کہانی

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ابھی تھوڑی دیر پہلے، مہر کی منگنی ہوئی۔

وہ بھی ہر لڑکی کی طرح خوش تھی،

ایک خوشحال زندگی کے خواب دیکھ رہی تھی اور منصوبے بنا رہی تھی۔

اسے مبارک دینے کے لیے اس کی خالہ آئی اور کہنے لگیں:

“اللہ تمہیں صبر دے، اب تو بس خدمت اور محنت ہی رہ گئی ہے، مزے کے دن ختم ہو گئے!

مہر نے جواب دیا

ہاں خالہ، واقعی یہی بات ہے

معمولی الفاظ، لیکن اثر گہرا

ان چند الفاظ نے مہر کے دل کو چھو لیا اور اس کے دل میں یہ بات بیٹھ گئی کہ شادی صرف خدمت اور مشقت کا نام ہے

اب چاہے اس کا شوہر اسے کتنی ہی خوشیاں اور حیرت انگیز تحفے دیتا،

وہ انہیں محسوس ہی نہ کر سکتی تھی۔

اس کی خوشی کا دائرہ محدود ہو گیا اور وہ شادی میں خوشی تلاش کرنے سے قاصر ہو گئی۔

ماں بننے کی خوشی؟

پھر مہر امید سے ہوئی

ماں بننے کی خبر سے وہ بہت خوش تھی۔

اس نے اپنی خوشی اپنی دوستوں سے بانٹی

ایک دوست بولی

“احتیاط سے رہنا، بچے کے پیدا ہونے کے بعد تمہاری خوشی دکھ میں بدل جائے گی۔

یہ ماں بننے کا مطلب ہے کہ تمہاری نیند ختم، باہر جانا ختم، اور دنیا سے رابطہ ختم

جب مہر نے بچے کو جنم دیا،

تو اسے ہر وقت یہ لگتا کہ اس کا بچہ اس کی خوشیوں کو ختم کرنے کا ذریعہ ہے

جب وہ راتوں کو جاگتی، تو اپنی دوست کی بات یاد آتی۔

جب وہ گھر میں بچے کے ساتھ رہتی اور اس کی سہیلیاں کسی تقریب میں ہوتیں

تو وہ اپنے بچے سے ناراض ہو جاتی

ماں بننے کی خوشی، اس کے لیے بوجھ بن گئی

نوکری کا خواب؟

کئی سال کی کوششوں کے بعد، مہر کو نوکری ملی

اس نے خوشی خوشی اپنے گھر والوں کو بتایا

لیکن اس کی کزن نے کہا:

“اللہ تمہاری مدد کرے، دفتر میں نفسیاتی لوگوں کے ساتھ نمٹنا آسان نہیں ہوگا

اور یقیناً تمہاری مینیجر سب سے زیادہ مشکل ہو گی

مہر کی نوکری کی خوشی ختم ہو گئی،

اور اسے لگنے لگا کہ یہ نوکری اس کے لیے صرف ایک بوجھ ہے

خوشیوں کے چور کون ہیں؟

یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے الفاظ کے ذریعے دوسروں کی خوشیاں چھین لیتے ہیں۔

جب وہ کسی کو خوش دیکھتے ہیں، تو اس کی خوشی کو چھیننے کی کوشش کرتے ہیں

ایسا کیوں؟

کیونکہ یا تو وہ خود غمگین رہنا پسند کرتے ہیں یا چاہتے ہیں کہ سب ان کے جیسا محسوس کریں۔

اگر وہ واقعی آپ کے خیر خواہ ہوتے تو آپ کی خوشی میں شریک ہوتے اور آپ کے ساتھ خوش ہوتے

خوشیوں کے چوروں سے کیسے نمٹا جائے؟

  1. سمجھیں کہ وہ آپ کی خوشیوں کو چوری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ شعور آپ کے ذہن کو ان کے الفاظ سے محفوظ رکھے گا

  1. ان کی باتیں سن کر خود کو یاد دلائیں کہ ان کا تجربہ آپ کے لیے پیمانہ نہیں ہے۔

جہاں وہ ناکام ہوئے، آپ وہاں کامیاب ہوں گے

  1. ان کے الفاظ کو نظر انداز کریں۔

بات بدل دیں اور کسی اور سے گفتگو شروع کر دیں تاکہ انہیں یہ پیغام ملے کہ آپ کی خوشیوں کو نقصان پہنچانا قابل قبول نہیں

  1. اپنی خوشیوں کا اشتراک صحیح لوگوں کے ساتھ کریں۔

اپنی خوشیاں ان لوگوں کے ساتھ بانٹیں جو آپ کے ساتھ خوش ہوں۔

ایسے لوگوں سے پرہیز کریں جو آپ کی خوشیوں کو کم کر دیں

اگر ضروری ہو تو ہی انہیں بتائیں۔

پسندکریں فالوکریں شیئرکریں تاکہ سب فائدہ اٹھائیں۔

Loading