Daily Roshni News

پیروں کے جلنے کی وجوہات اور حل؟۔۔۔ تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک

Burning feet پیروں کے جلنے کی وجوہات اور حل؟

تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ پیروں کے جلنے کی وجوہات اور حل؟۔۔۔ تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک) پیروں کے تلووں میں جلن کا احساس، خاص طور پر رات کے وقت، مختلف حالات کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ پیروں کے جلنے کی درجنوں وجوہات ہو سکتی ہیں، جس میں کچھ ممکنہ وجوہات درج ذیل ہیں ہیں: جیسے کہ

Causes

 1:نیوروپتی: یہ ایک ایسی حالت ہے جو اعصاب کے نقصان یا غیر فعال ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے۔  پیریفرل نیوروپتی ان اعصاب کو متاثر کرتی ہے جو دماغ اور ریڑھ کی ہڈی تک پیغامات لے کر جاتے ہیں۔  یہ پیروں میں جلن، ٹنگلنگ، یا بے حسی کا سبب بن سکتا ہے۔

 2:ذیابیطس: ذیابیطس کے شکار افراد کو وقت کے ساتھ اعصابی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جو نیوروپتی کا باعث بن سکتا ہے۔  یہ پیروں میں جلن کا سبب بن سکتا ہے، خاص طور پر رات کے وقت۔

  1. وٹامن کی کمی: بعض وٹامنز کی کم سطح، جیسے وٹامن بی 12 ،بی 6 اور فولیٹ، اعصاب کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور پاؤں میں جلن کا باعث بن سکتی ہے۔

 4:پیریفرل شریان کی بیماری: یہ حالت اس وقت ہوتی ہے جب ٹانگوں کو خون فراہم کرنے والی شریانیں تنگ یا بند ہو جاتی ہیں، جس سے پاؤں میں خون کا بہاؤ کم ہو جاتا ہے۔  یہ پیروں میں جلن کا سبب بن سکتا ہے، خاص طور پر رات کے وقت۔

 5:بے چین ٹانگوں کا سنڈروم: یہ ایک ایسی حالت ہے جس کی خصوصیت ٹانگوں کو حرکت دینے کی ناقابل تلافی خواہش ہوتی ہے، عام طور پر اس کے ساتھ غیر آرام دہ احساسات ہوتے ہیں، جیسے جلنا یا جھنجھوڑنا۔

 6:ٹارسل ٹنل سنڈروم: یہ ایک ایسی حالت ہے جس میں ٹبیئل اعصاب، جو ٹانگ کے پچھلے حصے سے نیچے اور ٹخنوں سے گزرتا ہے، سکڑ جاتا ہے۔  اس سے پاؤں میں جلن، بے حسی اور جھنجھناہٹ کا سبب بن سکتا ہے۔

7: دائمی گردوں کی بیماری : یہ بھی پیروں کے جلنے کی وجہ بن سکتی ہے۔

8: ہاپو تھاڑائڈزم بھی پیروں کے جلنے کے ساتھ دیگر علامتوں کا سبب بن سکتا ہے۔

9:ٹینیا پیڈس یعنی پیروں کی انگلیوں کا فنگل انفیکشن: یہ فنگل انفیکشن سڑنا نما فنگی کی وجہ سے ہوتا ہے جسے ڈرماٹوفائٹس کہتے ہیں، گیلے جوتے ،موزے اور مرطوب ماحول فنگس کو بڑھنے اور پھیلنے کا موقع دیتے ہیں ،اور اس کی وجہ سے پیروں کے تلووں کے درمیان خارش اور جلن ہو سکتی ہے۔

10:دیگر وجوہات میں دیگر اعصابی بیماریاں, جگر اور گردوں کے مسائل، شراب نوشی، ایڈز ،وراثتی اور کچھ میڈیسن بھی پیروں کے جلنے کا سبب بن سکتے ہیں, مزید کچھ لوگوں میں انزائٹی ، وہم اور دیگر نفسیاتی مسائل کی وجہ سے ہاتھوں اور پیروں پر جلن ، بے چینی کے احساس کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ،  اور کچھ کیس میں تو پیروں کے جلنے کی کوئی وجہ بھی نہیں مل پاتی،

تشخیص و علاج

تشخیص اور علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔کیونکہ ہاتھوں اور پیروں کے جلنے کی اور بھی وجہ ہو سکتی ہیں، میڈیسن ہمیشہ تشخیص کے بعد دی جانی چاہیے، باقی  اگر آپ کو اپنے پیروں کے تلووں میں مسلسل جلن کا سامنا ہو تو ڈاکٹر سے ملنا ضروری ہے، خاص طور پر اگر یہ آپ کی نیند یا معیار زندگی میں مداخلت کر رہا ہو۔ آپ کا ڈاکٹر بنیادی وجہ کی تشخیص میں مدد کرسکتا ہے اور مناسب علاج کی میڈیسن تجویز کرسکتا ہے۔ دائمی پیروں کی جلن کی تشخیص کے لیے کچھ سپیشل ٹیسٹ بھی کیے جا سکتے ہیں جیسے کہ

1)Electromyography

2)Nerve conduction study

3) CBC, Blood sugar, vitamin B12 and urine test

Regards Dr Akhtar Malik

Follow me Akhtar Rasheed

Loading