Fibromyalgiaپٹھوں کا دکھنا اور شدید درد ۔
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ پٹھوں کا دکھنا اور شدید درد۔۔۔ تحریر ۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک)یہ عضلات کا شدید درد اور پٹھوں میں درد کرنے والی ایک عام بیماری ہے ، یہ عورتوں میں سب سے زیادہ پائی جاتی ہے ، تقریباً ہر 15 عورتوں میں سے 1 عورت کو یہ مسلئہ ہوتا ہے ۔ لیکن پھر بھی پاکستان میں کافی ڈاکٹر اس کی بروقت تشخیص نہیں کر پاتے ۔ اور دوسرا اس میں NSAiDs درد والی میڈیسن جیسے Diclofenac, aceclofenic naproxen والی میڈیسن اس میں درد کا کوئی خاص فائدا نہیں دیتی۔
یہ پٹھوں کو متاثر کرنےوالی بیماری تھکن، یادداشت، نیند اور مزاج کے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ یہ بیماری ذہنی دبائو، صدمے یا کسی آپریشن کی وجہ سے لاحق ہو سکتی ہے۔ لیکن اس کی کوئی خاص وجہ معلوم نہیں ہوئی، باقی یہ بیماری خواتین میں 15 گنا زیادہ ہوتی ہے مردوں کی نسبت۔ بہرحال یہ مسلئہ مردوں کو بھی ہو سکتا ہے۔۔۔
فائبروملجیا ایک دائمی سنڈروم کے سوا کچھ نہیں ہے جو جسمانی درد اور ذہنی پریشانی کا سبب بنتا ہے۔
کلینکلی فائبروملجیا کی علامات hypothyroidism اور Arthritis ( یعنی جوڑوں کی سوزش) سے کافی ملتی جلتی ہیں۔ لیکن، اس میں سب لیبارٹری ٹیسٹ نارمل آتے ہیں ، جیساکہ
CBC, ESR, x ray, thyroid profile and RA factor etc
وجوہات ( idiopathic)
فائبرومائلجیا میں “Autoimmune Disease” کے ساتھ بہت سی علامات مشترک ہیں لیکن اسے اس زمرے کے تحت درجہ بندی نہیں کیا گیا ہے کیونکہ اس بیماری کی اصل وجہ ہمیں ابھی تک معلوم نہیں ہے۔ لیکن کچھ ایسے عوامل ضرور ہیں جن کو ملوث سمجھا جاتا ہے۔ جیسا کہ
1:دماغی کیمیکلز کے ارتکاز میں تبدیلیاں
2:جسمانی یا ذہنی صدمہ
3: بے خوابی
4: جینیات یعنی وراثتی
5: ماضی کے وائرل انفیکشنز وغیرہ وغیر
6: وٹامنز کمی بھی اس کے ہونے کے امکان کو زیادہ کر سکتی ہیں۔
کچھ عوامل اس کو بڑھانے کا موجب بن سکتے ہیں جیساکہ
1:جنس: یہ مرض عورت کو 15 گنا زیادہ ہوتا ہے ۔
2:خاندانی تاریخ:
3: دوسری بیماریاں: اگر آپ کو لیوپس، اوسٹیو ارتھرائٹس یا روماٹک آرتھرائیٹس جیسی کوئی بھی بیماری ہو ،تو پھر آپ کو فائبرومیالجیا ہونے کا زیادہ امکان ہے۔
فائبرو ملجیا کی علامات / منسلک علاماتِ
اس میں مریض کو پٹھوں کے مسائل ، جسمانی سستی و درد اور نفسیاتی مسائل کی علامتیں ہو سکتی ہیں، جیساکہ
1: پٹھوں میں اکڑاؤ اور درد کا ہونا ، جسم کے کسی بھی حصے میں یا سارے جسم میں درد محسوس ہو سکتا ہے۔
2: صبح کے وقت جوڑوں اور پٹھوں میں اکڑن محسوس ہونا اور جسمانی کمزوری و تھکاوٹ محسوس کرنا
3: معدے کا مسلئہ ہونا جیسے گیس ، مڑرو اور قبض کا ہونا
4: ہاتھوں اور پیروں میں بے حسی کا ہونا
5: عورتوں میں پیریڈز کا مسلئہ ہونا جیسے ڈیس مینوریا
6: یادداشت کی کمی کا ہونا
7: سر درد اور سر بھاری محسوس ہونا
8: آنکھوں میں دھندلا پن یا بینائی کے مسائل ہونا
9: وزن کا زیادہ ہونا اور سردی کا زیادہ لگنا
10: مزید فائبرو ملجیا کے کافی مریضوں میں نفسیاتی مسائل ڈیپریشن انزائٹی، وہم وغیرہ کی علامتیں بھی پائی جاتی ہیں جیسے کہ نیند کی کمی ، چڑچڑاپن ، افسردگی ، ناامیدی ، کسی کام میں دل نہ لگنا ، اپنے اندر خطرناک بیماریوں کا سوچنا ، دل کی دھڑکن کا زیادہ ہو جانا ، ڈر ، خوف میں مبتلا رہنا وغیرہ علامتیں ہو سکتی ہیں۔
فائبروملجیا کی تشخیص
تشخیص کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔کیونکہ یہی علامتیں اور بھی بہت سی بیماریوں میں ہوتی ہیں ۔اس لیے اس کی تشخیص سے پہلے کچھ لیب ٹیسٹ کیے جاتے ہیں ،کہ مریض کو کوئی اور بیماری تو نہیں ، باقی کوئی خاص لیبارٹری ٹیسٹ نہیں ہے جو fibromyalgia کی تشخیص کر سکے، کیونکہ اس میں سب لیبارٹری ٹیسٹ نارمل آتے ہیں، علامتوں کے ذریعے سے اس کی تشخیص کی جاتی ہیں ، 3 مہنے سے زیادہ دورانیہ ہونا اور 18 میں سے 11 tender points میں درد ہونے کی صورت میں اس کو خیال کیا جاسکتا ہے ،کچھ “ٹینڈر پوائنٹس” ہیں جن میں Fibromyalgia شدید درد کا باعث بنتا ہے۔ یہ ٹینڈر پوائنٹس بنیادی طور پر گھٹنے، کہنیوں، بچھڑے کے پٹھوں، سر کے پچھلے حصے، کولہے، سینے، گردن کے پچھلے حصے اور کندھوں پر مشتمل ہیں۔ اور دوسرا مریض کے درد کی شدت کے حساب سے اسکا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
فائبروملجیا کا علاج
یہ ایک دائمی بیماری ہے اور اس کا علاج لمبے عرصے تک چلتا ہے ، کیونکہ ہر فائبروملجیا کے مریضوں میں مختلف علامات ہوتی ہیں اور ہر مریض کو بدلتی ہوئی علامات کو مدنظر رکھتے ہوئے انفرادی توجہ اور علیحدہ ادویات کی ضرورت ہوتی ہے۔ بہر حال علاج کا انحصار وجہ اور اس کی شدت پر ہے, باقی اس میں اینٹی ڈپریسنٹ اور مسل ریلاکسر ادویات استعمال کی جاسکتی ہیں۔
Regards Dr Akhtar Malik
Follow me Akhtar Rasheed