ہمارا انسانی جسم کھربوں مائیکرواورگنیزم کو آپنے اندر پال رہا ہے
تحریر۔۔۔ سہیل افضل
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ) ہمارا انسانی جسم کھربوں مائیکرواورگنیزم کو آپنے اندر پال رہا ہےجن میں بیکٹیریا، وائرسیز، فنگئ اور کچھ دوسرے مائکروبز وغیرہ شامل ہیں۔ جتنے ہمارے اندر ہیومن سیلز ہیں تقریباً اتنے ہی یہ مائکروبز بھی ہیں۔ ان مائیکروبز کا کام ہمارے جسم میں کھانا ہضم کرنا ہمارے قوت مدافعت اور مجموعی صحت کو درست رکھنا ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ ہمارے جسم میں بیشمار مولیکیولز بھی موجود ہیں جن میں پانی، پروٹینز، لیپڈز، کاربوہائیڈریٹس اور نیوکلئیس ایسڈ وغیرہ شامل ہیں ان کا کام ہمارے جسم میں مختلف بائیولوجیکل پروسس کو برقرار رکھنا ہوتا ہے جس میں ہمارا موٹیبلزم، سیلز کا ڈھانچہ اور جنٹیک انفارمیشن کی سٹوریج ہوتی ہے۔
ہمارے انسانی جسم کی تیزی سے بوڑھا ہونے کی دو سٹیجز ہیں ایک جب ہم 40 یا 44 سال سے اوپر ہوتے ہیں اور دوسری جب ہم 60 سال کی عمر کو پہنچتے ہیں۔ یہ دونوں وہ سٹیجز ہیں جب ہمارا جسم تیزی سے بوڑھا ہونا شروع ہو جاتا ہے اس کی بڑی وجہ انہی مائکروبز اور مولیکیولز کا ٹھیک طرح سے کام نا کرنا ہوتا ہے جو ہمارے جسم کی مجموعی صحت کو مینٹین رکھتے ہیں جوانی کے اندر۔
اب آپ اسے کیسے تیزی سے بوڑھا ہونے کو روک سکتے ہیں؟
تو اس کے لئیے سب سے پہلے تو آپکو آپنی ڈائٹ کی طرف توجہ دینی ہو گی جس میں۔ آپکو ان چیزوں کو کم کھانا ہو گا جو اس پروسس کو تیزی سے بڑھنے سے روکتی ہیں۔ اب آپکو ڈیری پروڈکٹس، بیکنگ، پروسس فوڈ، سرخ گوشت اور ہر اس چیز کی مقدار کو کم کرنا ہو گا جس کے اندر ہائی سیچوریٹیڈ فیٹس زیادہ ہوتے ہیں۔ وہ چیزیں کھائیں جن کے اندر یہ فیٹس کم سے کم ہوں۔ آپنی خوراک کے اندر زیادہ سے زیادہ پھل، سبزیاں، یا دالیں لے کر آئیں سرخ گوشت کم کھائیں مچھلی یا چکن کا استعمال ہفتے کے اندر ایک آدھ بار کریں۔ آپنے جسم کے مسلز اور ہڈیوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لئیے کسی ورزش کو روزانہ کا معمول بنائیں جس میں چہل قدمی، تیراکی، یا کوئی بھی کھیل جس میں آپ کو زیادہ سے زیادہ حرکت کرنی ہڑھے۔ اس کے علاوہ وہ آپ ویٹ لیفٹنگ بھی کر سکتے ہیں تھوڑی بہت اس سے پھر آپ کی ہڈیاں اتنی جلدی کمزور نہیں ہوتی۔
اگر آپکی صحت اچھی بھی ہے تو پھر بھی ہر ایک دو یا پانچ سال بعد آپنا ضرور چیک ایپ کروائیں جس میں بلڈ ٹیسٹ، بلڈ پریشر ٹیسٹ، کولیسٹرول ٹیسٹ یا آپنی بی،ایم،ای یعنی باڈی میس اینڈکس چیک کروائیں جس سے آپ یہ معلوم کر سکتے ہیں کے آیا آپکو ذیابیطس، دل کی بیماری، گردوں کا مسئلہ یا فالج وغیرہ کا کوئی مسئلہ تو نہیں بن رہا۔ جتنی جلدی آپ کسی ایسے مسئلے کے بارے میں معلوم کریں گے اور پھر اس کا علاج شروع کریں گے اتنا ہی آپ زیادہ دیر تندرست و توانا زندہ رہ سکتے ہیں۔۔
ایک بات یاد رکھیں جب ہم عمر کے اس حصے میں پہنچتے ہیں تو عورتوں کے اندر ہڈی ٹوٹنے کی شرح ہر دو میں سے ایک ہوتی ہے اور مردوں میں یہ شرح ہر پانچ میں سے ایک ہوتی ہے۔ اس کی بڑی وجہ اوسٹیئوپروسس ہوتا ہے جس کی کمی کی وجہ سے ہماری ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں۔ عورتوں میں اس کی بڑی وجہ ہارمونل کی تبدیلی ہوتی ہے جس میں مونوپوز شروع ہونے کے بعد ان کے جسم میں ایسٹروجن لیول کی شدید کمی ہوتی ہے۔ یہ ایسٹروجن ہماری ہڈیوں کی موٹائی کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ عورتوں کے اندر جب اس میں کمی آتی ہے تو ہڈیاں پھر تیزی سے کمزور ہو جاتی ہیں۔ مردوں میں بھی اس کی کمی کی وجہ سے ہڈیاں زیادہ ٹوٹتی ہیں بوڑھی عمر کے اندر۔ ایسے میں کوئی بھی ایسی ورزش جس میں آپکو وزن آٹھانا پڑھے یا آپ چہل قدمی کرتے ہیں یا جوگنگ وغیرہ تو اس سے پھر آپکی ہڈیاں مضبوط رکھنے میں مدد ملتی ہے۔۔
عورتوں میں مردوں کی نسبت یہ ہڈیوں کی موٹائی ویسے بھی کم ہوتی ہے یہی وجہ ہے ان کی ہڈیاں بھی مردوں کی نسبت زیادہ جلدی کمزور ہوتی ہیں یا ٹوٹتی ہیں۔۔
نوٹ: آپکی صحت آپکے لئیے قدرت کا سب سے اہم تحفہ ہے اس کی آپ لوگ جتنی قدر کریں گے اتنا ہی صحت و تندرست رہیں گے اس حوالے سے۔ موت تو ایک دن آنی ہے ہر جاندار چیز پر لیکن جتنی دیر تک آپ خود کو تندرست رکھ سکتے ہیں اتنا ہی آپ آپنی زندگی کو زیادہ انجوائے کر سکتے ہیں جب تک زندہ ہیں۔۔۔
تحریر: سہیل افضل