سیسٹوسکوپی کیا ہے اور یہ کن صورتوں میں کی جاتی ہے؟
What’s Cystoscopy and it’s indication?
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ سیسٹوسکوپی کیا ہے اور یہ کن صورتوں میں کی جاتی ہے؟۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک )سسٹوسکوپی بھی اینڈوسکوپی کی ایک قسم ہے ، اور اینڈوسکوپی کو عام زبان میں کیمرے والا معائنہ بھی کہا جاتا ہے۔ سسٹوسکوپی میں پیشاب کی نالی اور مثانے کا معائنہ کیا جاتا ہے۔
👈 اینڈوسکوپی کیا ہے ؟
یہ ایک طریقہ کار ہے ،جس میں کیمرے کے زریعے ایک آلہ انسانی اعضاء میں جیسے مثانہ، گردوں کی نالی، سانس کی نالی ، معدہ،چھوٹی آنت اور بڑی آنٹ وغیرہ میں داخل کیا جاتا ہے، تاکہ اس کے اندرونی حصوں کا معائنہ کیا جاسکے۔
معدے کی اینڈوسکوپی کو گیسٹروسکوپی اور بڑی آنت کی اینڈوسکوپی کو کالونوسکوپی کہتے ہیں، معدے کی اینڈوسکوپی اور کالونو سکوپی پر پہلے سے ہی تحریر لکھ چکا ہوں ، آج ہم سیسٹوسکوپی کو سمجھے گئے، سیسٹو سکوپی میں مثانے کا کیمرہ بذریعہ معائنہ کیا جاتا ہے ،
اس ٹیسٹ میں ڈاکٹر پروسٹیٹ گلینڈ کا بڑھا ہوا سائز ، پیشاب کی نالی اور مثانے میں زخم ، سوراخ، پھتری ، رسولی وغیرہ کو دیکھ سکتا ہے، اور زخم، رسولی مثانے کے کس حصے میں ہے اور زخم کتنا بڑا ہے یا چھوٹا ہے، یہ پتا بھی چل جاتا ہے، اور اگر کسی مریض کوخدا و نخواستہ مثانے میں رسولی وغیرہ کا امکان ہو تو پھر Biopsy کے لیے مثانے سے چھوٹا سا سمپل لیا جاتا ہے۔ سیسٹوسکوپی کو سن کر نے والی جیل یا سپینل انیستھیزیہ کے زریعے کیا جا سکتا ہے۔ اور اسکی قیمت 5 سے 20 ہزار تک ہو سکتی ہے۔
👈 سیسٹوسکوپی کن صورتوں میں کی جاتی ہے ؟
سیسٹوسکوپی پیشاب کی نالی اور مثانے کے مسائل کی تشخیص اور علاج کے لیے کی جا سکتی ہے جیسے کہ
1: بڑھا ہوا پروسٹیٹ (غدود)
یہ مسلئہ عموماً بوڑھوں میں ہوتا ہے اور یہ مسلئہ +50 لوگوں میں بہت عام ہے ، بڑھے ہوئے پروسٹیٹ کی علامتیں جیسے کہ پیشاب رک رک کر آنا ، پیشاب کی دھار کم ہونا ، مثانہ خالی نہ ہو پانا ، بار بار پیشاب کی حاجت ہونا ، بعض اوقات پروسٹیٹ کے زیادہ سائز کی وجہ سے پیشاب بالکل نہیں آتا اور مریض کا مثانہ بھر جاتا ہے اور مثانے میں شدید درد بھی ہوتا ہے۔ بڑھے ہوئے پروسٹیٹ کا علاج بھی سسٹو سکوپی بذریعہ سرجری کی جاتی ہے۔
2: پیشاب میں خون آنا اور پیشاب کی نالی کا انفیکشن ہونا
سسٹوسکوپی پیشاب میں خون آنے کی تشخیص اور بار بار پیشاب کی نالی کے انفیکشنز یا دائمی انفیکشنز کی تشخیص کے لیے کی جا سکتی ہے۔
یورینری ٹریکٹ انفیکشن کی علامات جیسے : پیشاب کرتے وقت درد یا جلن کا ہونا ، بار بار پیشاب انا ، مثانہ خالی ہونے کے باوجود پیشاب کرنے کی ضرورت محسوس کرنا یا پیشاب میں رکاوٹ کا ہونا ، پیشاب میں خون اور ریشے کا آنا
اور مثانے کی جگہ پر یا پیٹ کے نچلے حصے میں درد ہونا بھی شامل ہو سکتا ہے۔
3: یشاب کی نالی میں رکاوٹ ہونا (Urethral stricture)
یہ مسلئہ بچوں ، نوجوانوں اور بزرگوں میں ہو سکتا ہے ، جس کی علامات میں پیشاب کی دو دھار بننا ،پیشاب رک رک کر آنا ، مثانہ خالی نہ ہو پانا ، بار بار پیشاب کی حاجت ہونا، اور پیشاب بالکل بند ہونا اور مثانے میں شدید درد بھی ہو سکتا ہے، اسکا علاج سسٹو سکوپی بذریعہ سرجری کی جاتی ہے۔
4: مثانے میں ورم, انفیکشن یا رسولی کا ہونا
عام زبان میں مثانے کی ورم یا انفیکشنز کو مثانے کی گرمی بھی کہا جاتا ہے ، سسٹوسکوپی مثانے کی ورم , مثانے کی پتھری اور مثانے میں رسولی کی تشخیص کے لیے بھی کی جاتی ہے ۔ مثانے کی رسولی یا کینسر کی تشخیص کے لیے مثانے سے چھوٹا سا سمپل لیا جاتا ہے، جس کو اغا خان، چگتائی یا کسی لیب میں بھیجا جاتا ہے۔مزید سسٹوسکوپی مثانے کے کنٹرول کے مسائل میں بھی کی جا سکتی ہے ، جس میں مریض کا پیشاب مریض کی مرضی کے بغیر نکلتا رہتا ہے اور کپڑے خراب ہو جاتے ہیں۔
5: گردوں کی نالی میں رکاوٹ (Obstructive Uropathy)
بعض واقعات گردوں میں پتھری یا گردوں کی نالی میں پتھری کی وجہ سے پیشاب کی بندش ہو جاتی ہے جس سے گردوں میں سوزش ہو جاتی ہے اور گردوں کے نکارہ ہونے کا خطرا ہوتا ہے ، ایسے مسلئے میں سیسٹوسکوپی کی جاتی ہے ,اور سیسٹوسکوپی کے زریعے متاثرہ گردے کی نالی میں سٹینٹ (DJ stenting) ڈالے جاتے ہیں تاکہ گردے کو ناکارہ ہونے سے بچایا جا سکے، باقی گردوں کی نالی کی اینڈو سکوپی کو یوریٹرو سکوپی کہتے ہیں اور اس کے زریعے گردے کی نالی کی پھتری بھی نکالی جاتی ہے۔
👈 بہرحال سسٹوسکوپی کا حتمی فیصلہ تو ڈاکٹر یا یورولوجسٹ ڈاکٹر کرے گا، باقی اگر کسی مریض کو ڈاکٹر سسٹوسکوپی کا مشورہ دیتا ہے ،تو مریض کو یہ ٹیسٹ ضرور کروانا چائیے، عموماً اس کے زیادہ سیریس پیچیدگیاں یا سائیڈ ایفیکٹ نہیں ہوتے اور نہ اس ٹیسٹ سے ڈرنے کی ضرورت ہے لہذا اپنے ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کرنا چاہیے۔ شکریہ
Regards Dr Akhtar Malik