مطمئن رہنے کا فلسفہ ۔۔۔
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوزانٹرنیشنل )سیکیورٹی کمپنی والوں نے کچھ عرصے سے ہمارے محلے میں ایک نیا سیکیورٹی گارڈ تعینات کیا ہے ۔۔ وہ ایک نوجوان لڑکا ہے جو اندورن ملک سے کراچی اپنی روزی کمانے آیا ہے۔۔ واجبی سی تعلیم ہے بس اتنی کہ اسے موبائل چلانا اور موٹا موٹا حساب کتاب کرنا آتا ہے ۔۔عبداللہ چہرے پر مسکراہٹ سجائے ہر دم چاق وچوبند دکھائی دیتا ہے ۔۔ محلے والوں کی حفاظت کے لیے پورا دن چوکنا اور متحرک یہاں سے وہاں گھومتا پھرتا ہے ۔۔محلے میں جوں ہی کسی بھی گھر کا گیٹ کھلے عبداللہ وہاں بوتل کے جن کی طرح حاضر ہوتا ہے ۔۔
دن کے اوقات کار میں تو کاروبار زندگی جاری ہوتا ہے اور گلی میں چہل پہل بھی ہوتی لہذا اس کا متحرک اور مصروف ہونا سمجھ میں آتا ہے ۔۔۔ مگر آج کل جب عبداللہ کی رات کی شفٹ چل رہی ہے اور ان دنوں جب کراچی میں سردی بھی کافی زیادہ پڑ رہی ہے تب سرما کی یخ بستہ ہواؤں والی طویل سرد راتوں میں بھی عبداللہ اتنا ہی مستعد اور ہشاش بشاش ہے ۔۔
آجکل دیر رات تک جاری رہنے والی شادیوں سے واپسی ہو تب بھی عبداللہ اپنی کرسی پہ اونگھتا یا سردی اور تھکن سے جھومتا نظر نہیں آتا ۔۔ اس کے لیے رات میں بھی دن ہی نکلا ہوتا ہے ۔۔ ہم سوچتے ہیں ان سکیورٹی گارڈز کے لیے گرمیوں کے موسم میں دن کی ڈیوٹی اور سرما کے موسم میں رات کی ڈیوٹی کتنی دشوار ہوتی ہوگی ۔۔آخر کو یہ بھی تو بندہ بشر ہیں موسم کی سختی میں انہیں کتنی دقت اور پریشانی اٹھانا پڑتی ہوگی ۔۔۔۔
جب عبداللہ سے پوچھا کہ آج کل اتنی سردی ہے تمہیں رات کی ڈیوٹی تو خاصی تکلیف دہ لگتی ہوگی تو عبداللہ نے مسکراتے ہوئے جواب دیا ۔۔۔ ” سچ سچ بتاؤں تو پہلے پہلے تو مشکل لگتی تھی عادت بھی نہیں تھی اور اتنی سردی میں پوری رات جاگنے کی ہمت بھی نہیں ہوتی تھی ۔۔ لیکن پھر میں نے اللہ سے کہا ۔۔ ” مالک جب تو نے مجھے یہ روزی دی ہے تو اسے حلال کرنے کی ہمت اور توفیق بھی عطا کر دے ۔۔ ” بس اس کے بعد تو اللہ کے کرم سے آسانی ہی آسانی ہوگئی ۔۔ محلے میں سبھی میرا خیال کرتے ہیں ۔۔ ایک صاحب نے یہ چمڑے کی موٹی جیکٹ لا کر دے دی تو کسی نے گرم شال دے دی کہ عبداللہ تم رات بھر ہمارے لیے جاگتے ہو تو ہماری بھی ذمہ داری ہے کہ تمہارا خیال رکھیں ۔۔ کبھی دیر رات میں کسی کا گیٹ کھلتا ہے اور آواز آتی ہے ۔۔ عبداللہ چائے لے لو ۔۔ کبھی کوئی صاحب دیر رات گھر آتے ہوئے گاڑی کی کھڑکی میں سے گرم گرم مونگ پھلی کا لفافہ پکڑاتے ہوئے کہتے ہیں ۔۔ لو عبداللہ سردی بہت ہے گرم گرم مونگ پھلی کھاو تمہارے لیے خریدی ہے ۔۔ طبیعت خراب ہوئی تو کسی باجی نے یخنی کا پیالہ لا کر دے دیا ، کسی نے صبح سویرے ابلے ہوئے انڈے بھجوا دیئے ۔۔ بڑا شکر ہے اللہ کا ۔۔” میں آپ لوگوں کا خیال رکھتا ہوں اور وہ میرا خیال رکھتا ہے کہ اس نے آپ سب کے دل میرے لیے موم کر رکھے ہیں”۔۔
کبھی کبھی کوئی ایک بظاہر عام سا جملہ بہت گہری بات سمجھا دیتا ہے ۔۔ ہمیں بہت سی باتیں کتابوں میں پڑھنے سے اتنا سمجھ میں نہیں آتیں جتنا زندگی کو برتنے کے کسی عملی تجربے یا عملی مثال کو دیکھ کر پوری وضاحت کے ساتھ سمجھ میں آ جاتیں ہیں ۔۔ حلال روزی کی برکت ۔۔ اپنے فرائض دیانت داری اور خوش خلقی سے نبھانا اور سب سے بڑھ کر ہر حال میں اللہ سے رجوع رہتے ہوئے اسی سے مدد مانگنا ۔۔ ہم ان موضوعات پر کتنے ہی مضامین پڑھ ڈالیں ۔۔ زبانی کلامی کتنے ہی درس دے دیں ۔۔ لیکن عبداللہ کی روزی حلال کرنے کی عملی مثال اور اس کے کہے ہوئے یہ چند جملے ان سب پر بھاری ہیں ۔۔
#PakistanZindabad