بیگ بینگ کا بنیادی تصور
بشکریہ ڈاکٹر وقاص صاحب
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ بیگ بینگ کا بنیادی تصور۔۔۔ بشکریہ ڈاکٹر وقاص صاحب )بیگ بینگ (Big Bang) وہ سائنسی نظریہ ہے جو کائنات کے آغاز اور اس کے ارتقا کو بیان کرتا ہے۔ اس کے مطابق، آج سے تقریباً 13.8 ارب سال پہلے کائنات ایک انتہائی گرم، گھنی، اور چھوٹی حالت (سنگولیرٹی) سے پھیلی تھی۔ یہ نظریہ کائنات کی ساخت، کہکشاؤں کی تشکیل، اور کاسمک تابکاری جیسے مشاہدات کی بنیاد پر سب سے زیادہ منظورِ عام (Accepted) سمجھا جاتا ہے۔
بیگ بینگ کا بنیادی تصور
1.شروع کی حالت
– کائنات ایک انتہائی چھوٹے نقطے (سنگولیرٹی) میں سمٹی ہوئی تھی، جہاں درجہ حرارت اور کثافت (Density) لامحدود تھی۔
– وقت “صفر” پر (t=0) اچانک پھیلاؤ شروع ہوا، جسے “بیگ بینگ” کہا جاتا ہے۔
- 2. پھیلاؤ کا سفر
– پہلے ایک سیکنڈ کے اندر: کائنات کوارکس گلوآنز، اور دیگر بنیادی ذرات میں تقسیم ہوئی۔
– 3 منٹ بعد: پروٹان اور نیوٹران مل کر ہائیڈروجن، ہیلیم، اور لیتھیم کے ہلکے ایٹم بنانے لگے (اس عمل کو نیوکلیوسنتھیسس کہتے ہیں)۔
– 380,000 سال بعد: الیکٹران اور پروٹان مل کر ایٹم بن گئے، جس سے روشنی آزاد ہوئی۔ یہی روشنی آج کائناتی مائیکرو ویوو بیک گراؤنڈ (CMB)کی صورت میں موجود ہے۔
- 3. کہکشاؤں کی تشکیل:
– کروڑوں سال تک کششِ ثقل نے گیس کے بادلوں کو کہکشاؤں اور ستاروں میں ڈھالا۔
-بیگ بینگ کے ثبوت
- 1. کائنات کا پھیلاؤ
– ایڈون ہبل نے 1929ء میں دکھایا کہ کہکشائیں ہم سے دور جا رہی ہیں۔ یہ پھیلاؤ بیگ بینگ کی بنیادی دلیل ہے۔
– ریڈ شفٹ (Redshift) دور کی کہکشاؤں سے آنے والی روشنی کی لہریں کھنچتی ہوئی نظر آتی ہیں، جو پھیلتی کائنات کی علامت ہے۔
- 2. کائناتی مائیکرو ویوو بیک گراؤنڈ (CMB)
– 1965ء میں دریافت ہونے والی یہ ٹھنڈی تابکاری بیگ بینگ کے بعد کے ابتدائی دور کی باقیات ہے۔ یہ پوری کائنات میں یکساں پھیلی ہوئی ہے۔
- 3. ہلکے عناصر کی مقدار
– کائنات میں 75% ہائیڈروجن24% ہیلیم اور 1% دیگر عناصر کی موجودگی بیگ بینگ کے نیوکلیوسنتھیسس ماڈل سے بالکل مطابقت رکھتی ہے۔
بیگ بینگ سے جڑے غلط تصورات
- 1. دھماکہ” کا غلط خیال
– بیگ بینگ کوئی “دھماکہ” نہیں تھا، بلکہ خلا کا پھیلاؤ تھا۔ یہ پھیلاؤ آج بھی جاری ہے۔
- 2. کائنات کا مرکز
– بیگ بینگ کسی خاص جگہ سے نہیں ہوا۔ کائنات ہر جگہ سے پھیلی ہے، جیسے ایک بیلون پھولتا ہے تو اس کی سطح پر ہر نقطہ دوسرے سے دور ہوتا ہے۔
- 3. بیگ بینگ سے پہلے کیا تھا؟
– عمومی اضافیت کے مطابق، وقت کا آغاز بیگ بینگ کے ساتھ ہوا۔ “پہلے” کا سوال بے معنیہے، کیونکہ وقت اور خلا خود اسی واقعے سے وجود میں آئے۔
—
بیگ بینگ کے حل طلب سوالات
1سنگولیرٹی کا مسئلہ
– بیگ بینگ کے “شروع” سے پہلے کیا تھا؟ یہ سوال **کوانٹم گریویٹی کے بغیر حل نہیں ہو سکتا۔
- 2. تاریک مادہ اور تاریک توانائی
– کائنات کا 95% حصہ ان پراسیر چیزوں پر مشتمل ہے، جن کی نوعیت ابھی تک راز ہے۔
- 3. کائنات کی اختتامی شکل
– کیا کائنات ہمیشہ پھیلتی رہے گی یا سکڑنا شروع کر دے گی؟
—مختصراً
بیگ بینگ تھیوری کائنات کی تاریخ، ساخت، اور مستقبل کو سمجھنے کا اب تک کا سب سے کامیاب ماڈل ہے۔ یہ مسلسل نئے شواہد اور تحقیق کی روشنی میں بہتر ہو رہا ہے۔ سائنس دان آج بھی کوانٹم مکینکس اور کاسمک انفلیشن جیسے تصورات کے ذریعے بیگ بینگ کے اسرار حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر وقاص احمد