Daily Roshni News

سونا: ایک قیمتی دھات ۔۔۔ تحریر۔۔۔ عبدالباسط

سونا: ایک قیمتی دھات

تحریر۔۔۔ عبدالباسط

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ سونا: ایک قیمتی دھات ۔۔۔ تحریر۔۔۔ عبدالباسط )سونا  زمین پر پائی جانے والی نایاب اور قیمتی دھاتوں میں سے ایک ہے جس نے صدیوں سے انسانوں کو اپنی چمک، حسن اور قدر و قیمت کے باعث مسحور کر رکھا ہے۔ یہ دھات نہ صرف زیورات میں استعمال ہوتی ہے بلکہ سائنسی تحقیقات، صنعتی ترقی اور مالی استحکام میں بھی کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ آئیے سونے کے سائنسی پہلوؤں، اس کی خصوصیات، تاریخ، اور جدید دور میں اس کے استعمال پر تفصیل سے نظر ڈالتے ہیں۔

سونے کی بنیادی خصوصیات

سونا ایک کیمیائی عنصر ہے جس کا کیمیائی علامت Au (لاطینی لفظ Aurum سے ماخوذ) اور ایٹمی عدد 79 ہے۔ یہ زمین پر موجود سب سے کم ردعمل ظاہر کرنے والی دھاتوں میں سے ایک ہے۔

سونے کی اہم سائنسی خصوصیات درج ذیل ہیں:

ایٹمی عدد: 79

کیمیائی علامت: Au

رنگ: چمکدار پیلا (Metallic Yellow)

گھلنے کا درجہ: 1,064 °C (1,947 °F)

کثافت: 19.32 g/cm³

برقی چالکائی: بہترین برقی موصل (Excellent Conductor)

کیمیائی ردعمل: زنگ یا گلنے سے محفوظ (Non-corrosive)

سونے کی کیمیائی ساخت اور رویہ:

سونا ایک نوبل میٹل (Noble Metal) ہے، یعنی یہ زنگ نہیں پکڑتا اور آکسیڈیشن سے محفوظ رہتا ہے۔ اس کیمیائی استحکام کا راز اس کے جوہری ڈھانچے میں پوشیدہ ہے۔ سونے کے جوہر (atoms) کی الیکٹرانک ترتیب اسے انتہائی مستحکم بناتی ہے، جس کے باعث یہ زیادہ تر کیمیکل ری ایکشنز سے محفوظ رہتا ہے۔

سونے کی تشکیل اور قدرتی ذخائر:

سونا زمین کی پرت (Earth’s Crust) میں نایاب پایا جاتا ہے۔ ماہرینِ ارضیات کے مطابق سونا زمین کے گہرے حصوں میں موجود لاوے (Magma) کی سرگرمی کے دوران سطح پر آیا۔

سونے کے ذخائر کی تین اہم اقسام درج ذیل ہیں:

  1. رواں دریائی ذخائر (Placer Deposits): دریاؤں اور جھیلوں کے کناروں پر پایا جانے والا سونا جو پانی کے بہاؤ کے ساتھ آ کر ریت اور پتھروں میں شامل ہو جاتا ہے۔
  2. کوارتز وینز (Quartz Veins): سونا اکثر کوارتز پتھروں کے درمیان دھات کے باریک ذرات کی صورت میں پایا جاتا ہے۔
  3. پہاڑی معدنیات (Lode Deposits): سونے کے خالص ذخائر عام طور پر پہاڑوں میں گہرائی میں پائے جاتے ہیں، جہاں انہیں کھود کر نکالا جاتا ہے۔

سونے کی تاریخی اہمیت:

سونے کی کہانی انسانی تاریخ کے آغاز سے جڑی ہوئی ہے۔ قدیم مصری تہذیب میں سونے کو دیوتاؤں کا تحفہ سمجھا جاتا تھا، جبکہ یونانی اور رومی سلطنتیں سونے کو شاہی وقار کی علامت کے طور پر استعمال کرتی تھیں۔

اہم تاریخی نکات درج ذیل ہیں:

قدیم مصر: فراعین اپنے مقبروں میں سونے کے زیورات، تاج اور نوادرات دفن کیا کرتے تھے۔

یونان اور روم میں سونے کو سِکّوں، مجسموں اور شاہی ہتھیاروں میں استعمال کیا جاتا تھا۔

قرونِ وسطیٰ: سونا یورپی مملکتوں میں طاقت اور دولت کا معیار بن گیا۔

جدید دور: 20ویں صدی میں سونا عالمی کرنسی کے استحکام کا مرکز رہا۔

سونے کا جدید سائنسی اور صنعتی استعمال:

آج سونا صرف زیورات میں نہیں بلکہ جدید سائنسی شعبوں میں بھی بے حد اہمیت رکھتا ہے۔

  1. الیکٹرانکس میں استعمال:

سونا اپنی بہترین برقی چالکائی کی بدولت الیکٹرانکس میں وسیع پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔ اس کا استعمال خاص طور پر مائیکرو چپس، کنیکٹرز اور موبائل فونز میں کیا جاتا ہے۔

  1. طبّی میدان میں استعمال:

سونے کے نینو ذرات (Gold Nanoparticles) کینسر کے علاج، ڈی این اے کی تحقیق اور جدید میڈیکل آلات میں استعمال کیے جاتے ہیں۔

  1. خلائی ٹیکنالوجی:

سونا اپنی عکاسی کی خصوصیات کے باعث سیٹلائٹ، اسپیس سوٹس اور اسپیس شیلڈز میں استعمال ہوتا ہے تاکہ سورج کی تابکاری سے تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

  1. مالی استحکام:

سونا آج بھی دنیا بھر کے مرکزی بینکوں میں محفوظ رکھا جاتا ہے تاکہ معیشت کو استحکام فراہم کیا جا سکے۔

سونے کی کان کنی اور ماحولیاتی اثرات:

سونے کی کان کنی ایک پیچیدہ اور محنت طلب عمل ہے۔ اس عمل میں بڑے پیمانے پر کھدائی، دھماکے اور کیمیکل کا استعمال شامل ہوتا ہے، جس سے ماحول پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

ماحولیاتی مسائل درج ذیل ہیں:

جنگلات کی کٹائی: سونے کے ذخائر تلاش کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر درخت کاٹے جاتے ہیں۔

آلودگی: کیمیکل مواد جیسے سائینائیڈ اور مرکری کا استعمال زمین، پانی اور فضا کو آلودہ کر سکتا ہے۔

حیاتیاتی اثرات: کان کنی کے دوران قریبی انسانی آبادیوں اور جنگلی حیات پر منفی اثر پڑتا ہے۔

سونے کی قدر و قیمت

سونا اپنی نایابی، خوبصورتی اور کیمیائی استحکام کے سبب دنیا بھر میں دولت کا معیار سمجھا جاتا ہے۔ اس کا وزن عموماً “ٹروی اونس” (Troy Ounce) میں ناپا جاتا ہے، جو عام اونس سے تقریباً 10% زیادہ ہوتا ہے۔

سونے کی قیمت کو متاثر کرنے والے عوامل درج ذیل ہیں:

معاشی بحران: عالمی مالی بحران کے دوران سونے کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ سرمایہ کار اسے محفوظ سرمایہ کاری سمجھتے ہیں۔

سیاسی عدم استحکام: جنگ یا سیاسی عدم استحکام کے دوران سونے کی مانگ میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

مرکزی بینکوں کی پالیسی: دنیا کے بڑے بینک جب سونا خریدتے یا بیچتے ہیں تو اس سے قیمت متاثر ہوتی ہے۔

نتیجہ: سونا — سائنس اور تاریخ کا نایاب امتزاج:

سونا محض ایک دھات نہیں بلکہ انسانی تہذیب، سائنس اور معیشت کا سنگم ہے۔ اس کی چمک میں صدیوں کی تاریخ چھپی ہے، اور اس کی قدر و قیمت آج بھی زمانے کے تغیرات کے باوجود برقرار ہے۔

چاہے زیورات ہوں، سائنسی آلات، یا مالی سرمایہ  سونا اپنی انفرادیت کے باعث ہمیشہ انسان کے لیے کشش کا مرکز رہے گا۔ اس دھات کا سائنسی مطالعہ ہمیں نہ صرف اس کے جُزئیات سمجھنے میں مدد دیتا ہے بلکہ یہ بھی ثابت کرتا ہے کہ قدرت کے تخلیقی کارخانے میں سونا ایک بیش قیمت عطیہ ہے، جس کا احترام انسان پر لازم ہے۔

Loading