Daily Roshni News

بچے ماں پر کیسے ان مٹ نقوش چھوڑ جاتے ہیں ؟؟

بچے ماں پر کیسے ان مٹ نقوش چھوڑ جاتے ہیں ؟؟

جب ایک عورت حاملہ ہوتی ہے، تو بچے کے خلیے ماں کے خون میں شامل ہو کر گردش کرتے ہیں اور گھوم پھر کر واپس بچے میں آ جاتے ہیں۔ اس عمل کو (Fetal-Maternal Microchimerism) کہا جاتا ہے۔

41 ہفتوں تک یہ خلیے ماں اور بچے کے درمیان مسلسل آگے پیچھے آتے ہیں، اور جب بچہ پیدا ہو جاتا ہے، تو ان میں سے بہت سے خلیے ماں کے جسم میں ہمیشہ کے لیے رہ جاتے ہیں۔

یہ خلیے ماں کے ٹشوز، ہڈیوں، دماغ، اور جلد میں موجود رہتے ہیں اور اکثر کئی دہائیوں تک قائم رہتے ہیں۔
اس طرح ہر بچہ ماں کے جسم میں اپنی ایک چھاپ چھوڑ دیتا ہے

یہاں تک کہ اگر حمل مکمل نہ ہو (abortion) بھی ہو جائے، تب بھی یہ خلیے ماں کے خون میں شامل ہو جاتے ہیں۔

تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اگر ماں کے دل کو کوئی چوٹ پہنچے تو بچے کے یہ خلیے فوری طور پر وہاں پہنچ کر دل کی مرمت میں مدد دیتے ہیں۔ یہ خلیے مختلف اقسام میں تبدیل ہو کر دل کو مندمل کرتے ہیں۔

اس طرح بچہ ماں کی صحت میں مدد کرتا ہے، جبکہ ماں بچے کی پرورش کرتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ بعض اوقات خواتین کو حمل کے دوران کچھ بیماریوں سے نجات مل جاتی ہے۔

اب حمل کے دوران غیر معمولی خواہشات (cravings) کے بارے میں سوچیں۔ ماں کے جسم میں کس چیز کی کمی تھی جو بچے نے اسے محسوس کرائی؟

تحقیقات میں یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ ایک ماں کے دماغ میں بچے کے خلیے 18 سال بعد بھی موجود ہو سکتے ہیں۔

اس لئے ایک ماں بچے کو دور رہ کر بھی محسوس کر سکتی ہے کیوں کہ وہ بچے کے خلیے یعنی اس کا ایک حصہ اپنے ساتھ لئے پھرتی ہے۔❤️

Loading