“بہادر عورت”… جو تنہائی میں تھک جاتی ہے!
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل)میں نے ایک بہت تکلیف دہ جملہ سنا:یہ تو بہادر ہے، سمجھدار ہے، اسے کسی سہارے کی ضرورت نہیں!”اور کیونکہ وہ بہادر ہے، اس لیے کوئی اس کی پرواہ نہیں کرتا،نہ کوئی اس کے لیے کھڑا ہوتا ہے،
بلکہ وہ ہمیشہ اپنی ساری مشکلات کا تنہا سامنا کرتی ہے…
کیونکہ وہ مضبوط، خودمختار، اور سو مردوں کے برابر سمجھی جاتی ہے!
مگر وہ “نازک مزاج، کمزور نظر آنے والی، جو دوسروں کو اپنی چالوں میں الجھاتی ہے”
اس کے لیے سب فکر مند رہتے ہیں، اس کی ہر غلطی معاف کر دی جاتی ہے،
سب اس کا خیال رکھتے ہیں،
کیونکہ “بیچاری، وہ خود سے کچھ نہیں کر سکتی!”
اور پھر وہ بہادر عورت زندگی کے بوجھ تلے تنہا لڑتے لڑتے تھک جاتی ہے…
ذہنی، جسمانی، اور مالی طور پر کمزور ہو جاتی ہے،
کیونکہ سب اسی کی طاقت پر تکیہ کیے بیٹھے رہتے ہیں،
یہ سوچے بغیر کہ وہ بھی ایک انسان ہے، اسے بھی محبت، تحفظ اور سہارا چاہیے۔
وقت کے ساتھ، وہ اپنی اسی طاقت کو بوجھ سمجھنے لگتی ہے،
وہی طاقت جو سب کے لیے سہولت تھی، مگر اس کے لیے تنہائی بن گئی۔
اپنے گھروں کی “بہادر عورت” کا خیال رکھیں، کہیں دیر نہ ہو جائے…