مراقبہ کا مقصد روحانی آنکھ سے کام لینا ہے جو مراقبہ میں آنکھوں کے ڈیلوں کی حرکت کو زیادہ سے زیادہ معطّل رکھ کر پورا کیا جا سکتا ہے ۔۔۔!
مراقبہ کی حالت میں باطنی نگاہ سے کام لینا ہی مقصود ہوتا ہے ۔
یہ مقصد اس ہی طرح پورا ہو سکتا ہے کہ آنکھ کے ڈیلوں کو زیادہ سے زیادہ معطل رکھا جائے ۔ آنکھ کے ڈیلوں کے تعطل میں جس قدر اضافہ ہو گا ، اُس ہی قدر باطنی نگاہ کی حرکت بڑھتی جائے گی ۔
دراصل یہی حرکت روح کی روشنی میں دیکھنے کا میلان پیدا کرتی ہے ۔
آنکھ کے ڈیلوں میں تعطل ہو جانے سے لطیفہ نفسی میں اشتعال ہونے لگتا ہے اور یہ اشتعال باطنی نگاہ کی حرکت کے ساتھ تیز تر ہوتا جاتا ہے جو شہود میں معاون ثابت ہوتا ہے..!!
حضور قلندر بابا اولیاء رحمتہ اللہ علیہ
کتاب …. لوح و قلم