Daily Roshni News

نرگسیت زدہ شوہر کے ساتھ زندگی: صبر، حکمت اور خود اعتمادی کی راہ۔۔تحریر: عثمان بشیر (آئیڈیل لائف کونسلنگ)

نرگسیت زدہ شوہر کے ساتھ زندگی: صبر، حکمت اور خود اعتمادی کی راہ

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ازدواجی زندگی میں زہریلے رویوں کے باوجود خود کو اور بچوں کو کیسے محفوظ رکھا جائے؟

“خاموش آنکھیں سب کچھ جانتی ہیں، مگر صبر کے آنسو بولنے نہیں دیتے۔۔۔”

ازدواجی رشتہ ایک عورت کے لیے محض قانونی بندھن نہیں ہوتا، بلکہ ایک جذباتی، روحانی اور عملی وابستگی ہوتی ہے۔ مگر جب شوہر نرگسیت (Narcissism) جیسے نفسیاتی مسئلے کا شکار ہو—یعنی وہ صرف اپنی تعریف، طاقت، اور کنٹرول چاہے اور بیوی کے جذبات، احساسات، اور قربانیوں کو نظرانداز کرے—تو بیوی کے لیے یہ رشتہ آزمائش بن جاتا ہے۔

تحریر: ✍️ عثمان بشیر (آئیڈیل لائف کونسلنگ)

🔍 نرگسیت کی پہچان کیسے کریں؟

نرگسیت پسند شوہر کی چند عام علامات:

ہر وقت اپنی تعریف چاہتے ہیں

بیوی کو کمتر محسوس کروانا

تنقید برداشت نہ کرنا

بیوی کی کامیابی یا خوشی میں خوش نہ ہونا

حد سے زیادہ غصہ یا خاموشی سے سزا دینا

بچوں کو اپنی شبیہ بنانے کی کوشش

یہ رویے وقتی نہیں بلکہ مسلسل ہوں، تو سمجھ جائیں کہ آپ نرگسیت کے ماحول میں جی رہی ہیں۔

💔 بیوی کا درد: جذباتی تنہائی اور خود کو کھو دینا

ایسی عورت اکثر خود کو الجھن، بےچینی، اور خود اعتمادی کی کمی میں مبتلا پاتی ہے۔ وہ چاہے جتنی بھی محبت کرے، شوہر کا رویہ اسے رد کیے جانے کا احساس دلاتا ہے۔

اکثر وہ یہ سوچتی ہے:

“آخر میں کیا کمی ہے مجھ میں؟”

یہ سوال خودی کو توڑ دیتا ہے۔ مگر یاد رکھیں:

یہ آپ کی کمی نہیں، یہ ایک نفسیاتی بیماری کا اثر ہے۔

🌿 اسلامی رہنمائی: نبی ﷺ کا طرزِ عمل

نبی کریم ﷺ نے کبھی کسی عورت کو تحقیر یا جذباتی تکلیف کا نشانہ نہیں بنایا۔ آپ ﷺ نے فرمایا:

“تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنے اہلِ خانہ کے لیے بہتر ہو۔”

(سنن ترمذی)

اس حدیث سے ہمیں یہ پیغام ملتا ہے کہ شوہر کا کردار شفقت، عزت، اور تحفظ کا ہونا چاہیے۔ اگر شوہر یہ نہ دے رہا ہو، تو عورت کا صبر بلاشبہ عظمت ہے، مگر اس کے ساتھ حکمت بھی ضروری ہے۔

🛡️ نرگسیت زدہ ماحول میں “خود” اور “بچوں” کو کیسے محفوظ رکھا جائے؟

“جب باپ زہر بولتا ہے اور ماں چپ رہتی ہے، تب بچے خاموشی میں گھٹنے لگتے ہیں…”

👩‍👧‍👦 1. ماں کی شخصیت بچوں کی پناہ گاہ بنے

بچوں سے روز الگ وقت نکالیں — انہیں سنیں، گلے لگائیں، ان کے جذبات کو نام دیں۔

باپ کے برے رویے پر بچوں کو نفرت نہ سکھائیں، بلکہ احساسات کو سمجھنا سکھائیں:

“کچھ لوگ محبت دکھانا نہیں سیکھ پاتے، لیکن ہم سیکھ سکتے ہیں۔”

🧕 2. ماں کی “احساسِ تحفظ” کی فضا

گھر میں قرآن کی تلاوت، سورہ بقرہ کی آڈیو، یا اذکار کا ماحول بنائیں۔

بچوں کو سکھائیں کہ برے رویے کو قبول نہ کرنا کمزوری نہیں، دانائی ہے۔

باپ کی باتوں کا اثر ختم کرنے کے لیے ماں کی زبان سے تعریف، تسلی اور دعائیں ضروری ہیں۔

💭 3. خود کو منفی اثرات سے بچانے کی عملی تدابیر

🌸 جذباتی کنٹرول سیکھیں

شوہر کی باتوں کو ذاتی حملہ نہ سمجھیں — یہ اس کی بیماری ہے، آپ کی قدر نہیں۔

Observe کریں، Absorb نہیں۔

📒 روزانہ ڈائری لکھیں

اپنے جذبات کو روز تحریر کریں

شکرگزاری کی فہرست بنائیں

اپنے اندر کے درد کو الفاظ دیں تاکہ وہ “بوجھ” نہ بنے

🧕 اپنی روحانی سپیس بنائیں

روز 15 منٹ کا وقت تنہائی میں ذکر، دعا یا تلاوت کے لیے مخصوص کریں

خاص دعا:

“اللهم أجرني في مصيبتي واخلف لي خيراً منها”

🧠 4. بچوں میں خود اعتمادی اور شعور پیدا کریں

روزانہ ان سے سوال کریں:

“تمہارا دن کیسا گزرا؟”

“کوئی بات دُکھ دے گئی؟”

انہیں سکھائیں کہ وہ اپنی رائے، جذبات اور احساسات کو عزت دیں

🎨 تخلیقی سرگرمیوں کا سہارا لیں

آرٹ، ڈائری، پزلز یا باغبانی جیسے مشاغل سے بچوں کی توجہ زہریلے ماحول سے ہٹائیں

یہ مشاغل بچوں کو احساسِ کنٹرول دیتے ہیں — جو نرگسیت چھینتی ہے

🤝 5. سپورٹ سسٹم تیار کریں – خاموشی نہیں، تعلق بنائیں

کسی بھروسے مند سہیلی یا مشیر سے بات کریں

Online گروپ یا کونسلنگ سے مدد لیں — تنہا برداشت کرنا فرض نہیں

📌 Practical Checklist for You as a Mother

حکمت عمل

روحانی تحفظ روزانہ بچوں پر دم، قرآن کا ماحول

جذباتی تربیت بچوں سے بات، سوال، ان کے احساسات کو ماننا

ذہنی سکون ڈائری، ذکر، تخلیقی مشاغل

حدود قائم کرنا منفی گفتگو سے بچاؤ، نرم مگر واضح جواب

سپیشلسٹ سے مدد تھراپی، مشیر، یا سپورٹ گروپس سے رابطہ

🧠 کیا نرگسیت پسند مرد بدل سکتا ہے؟

بدل سکتا ہے — اگر وہ خود مانے کہ اسے مدد کی ضرورت ہے۔

مگر نرگسیت کا سب سے بڑا ہتھیار یہی ہوتا ہے کہ وہ اپنی غلطی کبھی تسلیم نہیں کرتا۔

اس لیے بیوی کا کام اسے بدلنا نہیں بلکہ اپنے آپ اور بچوں کو بچانا ہے۔

🌸 تم کمزور نہیں

اے بہن، تمہاری خاموشی میں صبر کی صدا ہے، تمہاری آنکھوں میں وہ راتیں ہیں جو تم نے اپنے بچوں کے لیے جاگ کر گزاری ہیں۔

یہ سفر آسان نہیں، مگر تم اکیلی نہیں ہو۔

“اللہ آپ کے ساتھ ہے۔

Loading