Daily Roshni News

ٹیکنولوجی کے نام۔۔  2023 کے بادشاہ اور ملکہ

ٹیکنولوجی کے نام

                     2023 کے بادشاہ اور ملکہ

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )یہاں وہاں کیا دیکھ رہے ہیں، آپ ہی سے مخاطب ہوں۔ جی جی آپ جو موبائل سکرین کے سامنے بیٹھے ہیں۔

بادشاہ اور ملکہ کہلانے پر حیران ہو رہے ہیں؟ اجی بادشاہ اور ملکہ آپ کے سامنے کیا بیچتے ہیں؟  آپ تو اُن سے بھی اوپر کی زندگی گزار  رہے ہیں۔

بادشاہوں کی یہ شان تھی کے گرمی میں اُن کے لیے رات رات بھر صراحیوں میں پانی رکھا جاتا کہ ٹھنڈا ہوگا تو پیئیں گے اور کہاں آپ جناب یہ فریج میں پانی رکھا اور تھوڑی دیر میں ٹھنڈا پانی حاضر۔

بادشاہوں کو گرمی سے بچانے کے لیے غلام ہاتھوں سے پنکھے جھولتے تھے۔ کہاں آپ کے Ac کی ٹھنڈک اور کہاں وہ ہاتھ کے پنکھے۔

بادشاہوں کو سردی میں غسل کرنا ہوتا تو غلام پتھر رگڑ کر آگ جلاتے اور پانی گرم ہوتا۔ اور ایک آپ ہیں یہ بٹن گھمایا، ماچس کی تیلی جلائی اور گیزر آن۔

بادشاہ سلامت کو اگر آپریشن کروانا پڑ جائے تو طبیب جب چاقو سے گھاؤ لگاتے تھے   اُس سے جو درد اُنھیں سہنا پڑتا ہوگا خدا کی پناہ۔  لیکن آپ کے لیے تو اب لیزر جیسی سہولیات موجود ہیں۔

بیچارے بادشاہوں کو پیغام رسانی کے لیے غلاموں کو بھیجنا پڑتا اور کئی کئی دن جواب کا انتظار کرنا پڑتا۔ اور آپکی شان تو یہ ہے کہ یہ یہ بٹن دبایا اور call یا میسج کر دیا۔

سفر پر جانا ہوتا تو گھنٹوں گھوڑوں اور اونٹوں پر بیٹھ بیٹھ کر بادشاہوں کی کمر کا جو حال ہوتا ہوگا ذرا سوچیے۔ جب کے آپ تو گاڑی میں بیٹھ کر دنوں کا سفر گھنٹوں میں کر لیتے ہیں۔

 مختلف ممالک میں کاروبار اور تجارت کے لیے بادشاہ اپنے وفد بھیجتے تھے جو مہینوں مہینوں بعد واپس آتے تھے۔ اور ایک آپ ہیں، گھر بیٹھے ہی ایمیزون پر کاروبار کر رہے ہیں۔

اور تو اور آپ وزیروں مشیروں کے اجلاس میں کمر اکڑا کر بیٹھنے کے بجائے آرام دہ کُرسی پر سکون سے  بیٹھ کر زوم میٹنگز کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ paragliding کر کے آسمان کی بلندیوں کو چھونا، آکسیجن ماسکس لگا کر سمندر کی تہہ تک جانا، دنیا بھر کی معلومات منٹوں میں حاصل کرنا، گھر بیٹھے مختلف کھیلوں سے لطف اندوز ہونا یہ سب تو بادشاہوں نے تو خواب میں بھی نہ دیکھا ہوگا  لیکن آپ کو ي سب میسر ہے۔

تو پھر بتائیے، کیا کہتے ہیں؟ اب بھی یقین نہیں آیا کہ آپ تو بادشاہوں اور ملکاؤں سے بھی بہترین زندگی گزار رہے ہیں۔؟

ٹیکنالوجی کے جن نے سب بدل کر رکھ دیا ہے۔ کہاں وہ کچھوے کی رفتار سے چلتی زندگی اور کہاں یہ خرگوش کی مانند بھاگتی زندگی۔ اس تیز رفتار روٹین میں تمام آسانیاں ٹیکنولوجی کی ہی دین ہیں ۔ تو پھر سب مل کر ٹیکنولوجی کو بولو ” جہاں پناہ ، تسی گریٹ ہو”.

Loading