تاریخی حقیقت — شیرمال کی ابتدا کہاں سے ہوئی؟😯
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )شیرمال صرف ایک ناشتہ نہیں… بلکہ ایک خوشبودار تاریخی ورثہ ہے، جو صدیوں پرانی شاہی روایت کی نشانی ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں؟
شیرمال کی جڑیں مغل دورِ حکومت سے جا ملتی ہیں، جب خوراک صرف پیٹ بھرنے کا ذریعہ نہیں بلکہ شان، ذائقے اور ثقافت کا مظہر ہوتی تھی۔
لفظ شیرمال فارسی زبان سے آیا ہے، جس میں “شیر” کا مطلب دودھ اور “مال” کا مطلب آٹا یا گوندھا ہوا مواد ہے۔
یہ نان نما میٹھی روٹی، دودھ، دیسی گھی، زعفران، اور چینی سے تیار کی جاتی تھی۔
یہ مخصوص طور پر مغل بادشاہوں، نوابوں اور امراء کے دسترخوان پر پیش کی جاتی — اکثر اسے قورمہ، نہاری یا دیگر شاہی سالنوں کے ساتھ تناول کیا جاتا۔
شیرمال کو خاص دیگچیوں میں دم دے کر تیار کیا جاتا تاکہ خوشبو، نرمی اور ذائقہ برقرار رہے۔
دلچسپ بات یہ ہے:
نواب اودھ (لکھنؤ) کے دربار میں اسے اتنی اہمیت حاصل تھی کہ شیرمال بنانے والے باورچی الگ سے رکھے جاتے تھے، جنہیں “نان بائی” کہا جاتا تھا۔
یہ روایت بعد میں حیدرآباد، دہلی اور لکھنؤ کی تہذیب کا بھی حصہ بن گئی۔
ہم آج جس شیرمال سے لطف اندوز ہوتے ہیں،
وہ دراصل صدیوں کی محنت، ذائقے کی پہچان اور روایتی کھانوں سے محبت کا نچوڑ ہے۔
ہر بائٹ میں چھپی ہوتی ہے مغل دور کی جھلک، اور یہی خوشبو ہم آج بھی زندہ رکھے ہوئے ہیں‼️
اگر آپ بھی کراچی میں گھر بیٹھے شیرمال اور تافتان آرڈر کرنا چاہتے ہیں تو واٹس ایپ کریں 📱