پتے کی پتھری کی وجوہات ، علامتیں, تشخیص اور حل؟
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ پتے کی پتھری کی وجوہات ، علامتیں, تشخیص اور حل؟۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک)آجکل پتے کی پتھری بھی ایک عام مسلئہ ہے, تقریباً 10 پرسنٹ سے زیادہ آبادی پتے کی پتھری میں شکار ہوتی ہے ،
پتے کی پتھری اس وقت ہوتی ہے جب کسی وجہ سے صفرا (کولیسٹرول، بائل سالٹس اور بلیروبن) بنانے والے مادوں میں عدم توازن پیدا ہوتا ہے، جسکی وجہ سے کولیسٹرول یا بلیروبن وغیرہ ٹھوس ذرات بن کے پتھری کا باعث بنتے ہیں۔
پتہ جگر کے نیچے ایک چھوٹی سی تھیلی کی طرح کا عضو ہے جو بائل نامی سیال کو ذخیرہ کرتا ہے اور خارج کرتا ہے،باقی بائل ایک سبز پیلے رنگ کا مائع ہے جو ہاضمے میں مدد کرتا ہے۔ پتے کی پتھری کا سائز گندم کے دانے سے لے کر گولف کی گیند تک ہوسکتا ہے۔ اور پتے کی پتھری پتے اور بائل ڈکٹ کی سوزش ورم کا سبب بن سکتی ہے ، جس سے مریض کو شدید درد ، بخار ، ملتی ، بدہضمی ہوتی ہے۔
پتے کی پتھری کی علامات
پتے کی پتھری والے تقریباً 70 پرسنٹ افراد کو کوئی علامت نہیں ہوتی، یہ حالت “خاموش پتھری” کہلاتی ہے۔ تاہم، جب پتھری کی علامات واقع ہوں تو درج ذیل ہو سکتی ہیں۔۔۔
1: اوپری دائیں جانب پیٹ میں شدید درد کا ہونا، اکثر پیٹھ یا دائیں کندھے تک پھیلتا ہے۔
2: سر درد ، متلی اور قے کا ہونا
3: بدہضمی، اپھارہ اور گیس کا ہونا
4: یرقان یعنی جلد اور آنکھوں کا پیلا ہونا
5: اگر پتھری کسی انفیکشن کا سبب بنے تو پھر مریض کو تیز بخار یا سردی والا بخار ، کمزوری، غنودگی، اور موشن وغیرہ ہو سکتے ہیں۔
باقی پتے کی پتھری کا درد کئی گھنٹے یا دن پھر بھی رہ سکتا ہے ۔ یہ اکثر چکنائی یا چکنائی والی کھانوں کی وجہ سے شروع ہوتا ہے، کیونکہ یہ غذائیں پتے کو سکڑنے کا سبب بنتی ہیں اورصفرا کو خارج کرنے کی کوشش کرتی ہیں،جس میں پتھری رکاوٹ بنتی ہے اور مریض کو علامتیں آتی ہیں۔
👈 پتے کی پتھری کی وجوہات اور رسک فیکٹر
پتے کی پتھری کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں اور ہر مریض میں مختلف وجوہات یا رسک فیکٹر ہو سکتے ہیں جیسے کہ کسی وجہ سے پتے میں بہت زیادہ کولیسٹرول اور بلیروبن کا ہونا
1: موٹاپا: زیادہ وزن یا موٹاپا ہونا پتھری کے لیے ایک اہم خطرہ ہے، کیونکہ یہ جسم کے کولیسٹرول اور صفرا کے نمکیات کو میٹابولائز کرنے کے طریقے کو متاثر کرتا ہے۔ کولیسٹرول اور چکنائی سے بھرپور غذا بھی پتھری کی تشکیل میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ مزید کولیسٹیسیس یعنی بائل کی کمزور حرکت بھی پتے کی پتھری کا باعث بن سکتی ہے۔
2:جنس: مردوں کے مقابلے خواتین میں پتھری بننے کا امکان دوگنا ہوتا ہے، ممکنہ طور پر پتے کی ساخت پر ایسٹروجن کے اثرات کی وجہ سے۔
3: فیملی ہسٹری اور عمر: پتے کی پتھری کا خطرہ فیملی ہسٹری اور عمر کے ساتھ بڑھتا ہے، خاص طور پر 40 سال کی عمر کے بعد
4:حمل: حمل کے دوران ہارمون کی تبدیلیوں سے پتھری کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
5:بعض طبی حالات: جیسے خون کی خرابی جیسے لیوکیمیا اور انیمیا، کروہن کی بیماری، آنتوں اور ہاضمے کے مسائل، سروسس اور ذیابیطس جیسی بیماریاں پتھری کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں۔
👈 پتے کی پتھری کی اقسام
1:کولیسٹرول کی پتھری( % 70) : یہ سب سے زیادہ عام ہے ،پتھری کی یہ قسم، بنیادی طور پر سخت کولیسٹرول پر مشتمل ہوتی ہے۔
2: روغن پتھر (% 25): یہ پتھر بلیروبن سے بنتے ہیں، جو خون کے سرخ خلیات کے ٹوٹنے سے پیدا ہونے والی فضلہ ہوتے ہیں۔
مزید پتے کی پتھری مکس پتھری یا دیگر اجزاء کی بھی ہو سکتی ہے۔
👈 پتے کی پتھری کی پیچیدگیاں
1: پتے کی پتھری پتے کی شدید یا دائمی سوزش کا باعث بن سکتی ہے ۔ جس کی علامات میں پیٹ کے اوپری حصے میں درد، دائیں کندھے میں درد ، تیز بخار ، متلی قے اور غنودگی، بے ہوشی ہو سکتی ہے۔
2: شدید کولنجائٹس : پتے کی پتھری شدید کولنجائٹس کا سبب بن سکتی ہے۔اور بائل ڈکٹ میں رکاوٹ کا بھی سبب بن سکتی ہے۔ جسکی علامات میں تیز بخار ، یرقان ، پیٹ کے اوپری دائیں جانب شدید درد،جسم میں خارش،بلڈ پریشر کا کم ہونا، غنودگی ، بے ہوشی وغیرہ علامتیں ہو سکتی ہیں۔
3: پتے کا کینسر: بعض واقعات پتے کی پتھری پتے کے کینسر کا بھی باعث بن سکتی ہے۔
👈 پتے کی پتھری کی تشخیص و علاج
پتے اور بائل ڈکٹ کی پتھری ، ورم کی تشخیص مریض کی علامتوں,لیب ٹیسٹ اور سکین ٹیسٹ سے کیجاتی ہے جیسے
1) Ultrasound of Abdomen (best initial test)
عموماً پتےکی پتھری میں سب سے پہلےالٹراساؤنڈ کیاجاتا ہے
2) MRCP ( Diagnostic test )
میگنیٹک ریزوننس کولانجیوپینکریٹوگرافی سے پتے کی پتھری ، ورم اور بائل ڈکٹ کے مسائل کی تشخیص کی جا سکتی ہے۔
3) ERCP ( Diagnostic plus therapeutic )
اینڈوسکوپک ریٹروگریڈ کولانجیوپینکریٹوگرافی سے پتے کی پتھری کی تشخیص اور علاج بھی کیا جا سکتا ہے۔
4)Other’s test:HIDA scan,LFTs,CBC,ESR,CRP ….
جس پتے کی پتھری کے مریض کو کوئی علامات نہ ہوں ، اس میں عموماً سرجری کی ضرورت نہیں ہوتی ، باقی پتے کی پتھری کی سرجری اس وقت کی جاتی ہے ، جب مریض کے پتے میں سوزش ورم ہو یا بائل ڈکٹ میں رکاوٹ ہو یا اگر بائل ڈکٹ آنت میں پھسل گئی ہو، یا پتے کی پتھری کی وجہ سے مریض کو شدید درد کا مسلئہ رہتا ہو۔ پتے کو سرجری کے ذریعے نکالنے کے مختلف طریقے ہوتے ہیں جس میں Cholecystectomy یعنی پیٹ میں بڑا چیرا لگا کے پتے کو نکالا جاتا ہے اور لیپروسکوپک کولیسیسٹیکٹومی میں کیمرے کے ذریعے پتے کو نکالا جاتا ہے ، یہ محفوظ سرجری مانی جاتی ہے۔ اور مریض اس میں صحتِ یاب بھی جلدی ہوتا ہے۔
کچھ صورتوں میں بغیر علامتوں والے پتے کی پتھری کے مریضوں میں بھی سرجری کی جاسکتی ہے جیسے کہ کمزور مدافعتی نظام والے افراد ، دائمی شوگر کے مریض یا جس مریض کو پتے کی رسولی یا کینسر کا خطرا ہو۔
بعض واقعات پتے کی پتھری کے علاج کیلئے لیتھو ٹریپسی جو پتھری کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں توڑنے کے لیے استعمال کی جا سکتی ہیں تاکہ پتے کی پتھری کے ذرات پاخانے سے نکل جائیں۔ اور Ursodeoxycholic acid نامی میڈیسن پتے کی پتھری کو تحلیل کرنے کے لئے استعمال کی جا سکتی ہے۔
👈 پتے کی پتھری کیلئے احتیاطی تدابیر
وزن کو لمٹ میں رکھنا اور چکنائی یا چکنائی والی غذاؤں سے پرہیز کرنا ، ہائی فائبر غذا کا استعمال کرنا اور ورزش کرنا
Regards Dr Akhtar Malik
Follow me Dr-Akhtar Rasheed