Daily Roshni News

رات دیر سے کھانے کے نقصانات۔۔۔ترجمہ۔۔۔ عانیہ خان۔۔۔قسط نمبر2

رات دیر سے کھانے کے نقصانات

ترجمہ۔۔۔ عانیہ خان

(قسط نمبر2)

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ رات دیر سے کھانے کے نقصانات۔۔۔ ترجمہ۔۔۔ عانیہ خان)ہے۔ میں نے گزشتہ 35 برسوں میں ہزاروں کمیسر دیکھے ہیں اور ان میں سے اکثر مریضوں کو دواؤں کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ وہ محض غذائی عادتوں میں

تبدیلی ہو جاتے ہیں۔

معدے اور سینے میں تیزابیت ،در اصل بہت زیادہ پیٹ بھر کر کھانے یا کھانا دیر سے ہضم ہونے کا نتیجہ ہے۔ ایک صحت مند نوجوان شخص میں، عام طور پر ایک معتدل کھانے کو ہضم کرنے کے لئے چند گھنٹے لگتے ہیں، جبکہ بڑی عمر میں یہ عمل اکثر تاخیر سے ہوتا ہے۔ اگر آپ رات کھانے کے بعد میٹھی ڈش (ڈزرٹ) یا اسٹیکس وغیرہ کھانے کے عادی ہیں تو اس مرض کے امکان اور بڑھ جاتے ہیں۔ کیونکہ ان میں چکنائی اور کاربوہائیڈریٹس کافی مقدار میں ہوتا ہے جو ہضم کے عمل کو اور ست کر دیتا ہے۔ کھانے اور بستر پر جانے کے درمیان کم از کم تین گھنٹے کا وقفہ ہونا چاہیے۔ کیونکہ کھانا کھانے کے فورا بعد ہمارے جسم میں ہاضمہ کا عمل شروع ہو جاتا ہے اور تین گھنٹے کے اندر ہمارا معد ہ نظام ہضم کا عمل مکمل کر چکا ہوتا ہے۔ اگر سوتے وقت بھوک لگ رہی ہو تو بسکٹ وغیرہ کھالیں … رات جلد کھانا کھانے کی عادت سے آپ کا معدہ صحیح طور پر غذا کو ہضم کرے گا اور ساتھ ہی آپ کے ناشتہ اور پیچ کے معمول میں بھی توازن پیدا ہو گا۔

ایک نئی تحقیق میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ رات دیر تک جاگنے والے افراد میں ذیا بیلیس اور موٹا ہے کا مرض لاحق ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ کیونکہ رات کو دیر تک جاگنے والے افراد عام طور پر رات دیر سے کھانا کھاتے ہیں اور تمباکو نوشی کے عادی ہوتے ہیں۔

یہ تو سب اچھی طرح جانتے ہیں کہ کھانے میں چکنائی کا زیادہ استعمال جسم کو فربہ کر دیتا ہے مگر طبی ماہرین نے اپنی نئی تحقیق میں کہا ہے کہ رات کو دیر سے کھانے کی عادت بھی آپ کو موٹاپے کی طرف مائل کر سکتی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان کے ہر اعضاء کا اپنا ٹائم ٹیبل ہوتا ہے۔ جگر، انٹریاں، معدہ اور دیگر انسانی اعضاء ایک مخصوص وقت میں ہی اپنی بہترین کار کردگی دکھا سکتے ہیں اور انھیں بھی آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے افراد جو اپنے کھانے پینے کے اوقات کا خیال نہیں رکھتے وہ انسانی جسم کے قدرتی میٹا بولک چکر سے نکل جاتے ہیں۔

حال ہی میں ہونے والی ایک اور تحقیق کے مطابق دیر سے کھانا کھانے کی عادت کا اثر آپ کی نیند پر بھی ہوتا ہے،اگر آپ رات کو دیر تک کھانا کھانے کے عادی ہیں تو فوراً اس عادت سے نجات حاصل کریں کیونکہ ہم جب رات کو دیر سے کھانا کھاتے ہیں تو معدے میں تیزابیت پیدا ہونے سے ہماری نیند اڑ جاتی ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو پر سکون نیند کی خواہش ہے تو رات کا کھانا جلد کھا لینا چاہیے۔ برطانوی ڈاکٹر میٹ کیپ ہان کا کہنا ہے کہ رات کا کھانا شام 5 بجے کے بعد یا سونے سے کم از کم تین گھنٹے پہلے کھا لینا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب پیٹ میں کھانا جاتا ہے تو پھر ہمارا معدہ اسے ہضم کرنے کا عمل شروع کرتا ہے اور اس سے نیند میں خلل واقع ہوتا ہے۔ اگر آپ سونے سے تین گھنٹے قبل کھانا کھا لیں گے تو معدے کو کام کرنے کا کافی موقع ملے گا اور آپ کو پر سکون نیند آئے گی۔ اسی طرح سونے سے کم از کم دو گھنٹے قبل ہر قسم کے مشروبات بشمول پانی بھی نہیں پینا چاہیے۔ جس کی وجہ ماہرین یہ بتاتے ہیں کہ جب ہم سونے سے قبل پانی پیتے ہیں تو چند گھنٹے بعد ہمارے مثانے پر بوجھ پڑ ناشروع ہو جاتا ہے اور ہمیں پیشاب آنے لگتا ہے۔ جس کی وجہ سے ہم چاہے جتنی بھی گہری نیند سورہے ہوں، ہماری آنکھ کھل جاتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے سے قبل ہر گز بھی چائے یا کافی کا استعمال نہیں کرنا۔ ان مشروبات میں کیفین پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے ہمارا جسم چاک و چووبند ہو جاتا ہے اور نیند کم ہو جاتی ہے لہذا ان مشروبات سے اجتناب کریں۔ اگر آپ اپنے معدے کو سکون دینا چاہتے ہیں تو سونے سے قبل نیم گرم دودھ کا گلاس پی لیں جو معدے کو تقویت دے گا اور آپ کی نیند پر سکون کرے گا۔

Loading