ٹیچر بننا بظاہر ایک عام سا پیشہ لگتا ہے، مگر حقیقت میں یہ ایک عظیم قربانی اور صبر و استقامت کا نام ہے۔
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ٹیچر بننا بظاہر ایک عام سا پیشہ لگتا ہے، مگر حقیقت میں یہ ایک عظیم قربانی اور صبر و استقامت کا نام ہے۔ جو لوگ صرف تنخواہ یا اسکول کے اوقات دیکھ کر اس شعبے کو آسان سمجھتے ہیں، وہ شاید ان تلخ حقیقتوں سے ناواقف ہیں جن کا روزمرہ ایک استاد سامنا کرتا ہے۔
کلاس روم کے اندر بچوں کی بدتمیزیاں، شور شرابا اور نافرمانی صرف ظاہری مسائل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اسکول انتظامیہ کی سخت پالیسیاں، غیر ضروری دباؤ، اور اکثر مواقع پر عزت نفس کو مجروح کرنے والا رویہ استاد کو اندر سے توڑ دیتا ہے۔ جب ایک تھکا ہارا ٹیچر گھر پہنچتا ہے تو والدین کی شکایات اور معاشرتی نکتہ چینی اس کی ہمت کو مزید کمزور کر دیتی ہیں۔
اور سب سے تکلیف دہ بات یہ ہے کہ معاشرہ جس استاد سے نسلیں سنوارنے کی توقع رکھتا ہے، اسی استاد کو سب سے کم عزت، کم سہولت اور کم تحفظ دیا جاتا ہے۔
Copied