Daily Roshni News

ایسے باکردار ہمارے لیڈر تھے۔

ایسے باکردار ہمارے لیڈر تھے۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )میں یونیورسٹی کا طالب علم تھا۔یونیورسٹی نے فیسوں میں اضافہ کردیا۔ میں نے ملک معراج خالد کے خلاف اخبار میں لکھا کہ ایک دودھ بیچنے والا ریکٹر بن جاتا ہے تو اس کی گردن میں سریا آ جاتا ہے۔

اگلے روز میں کلاس میں پہنچا تو ہیڈ ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ تمہیں ریکٹرصاحب نے طلب کیا ہے۔

میں ریکٹر آفس کی جانب چل پڑا

اندر داخل ہوا ملک صاحب اکیلے بیٹھے تھے۔ میں نے ڈرتے کہا:آپ نے بلایا تھا؟

آپ نے لکھا تھا؟

جی میں نے لکھا تھا۔

تشریف رکھیے

کافی دیر یونہی گزر گئی۔

ملک صاحب نے خاموشی کو توڑا اور کہا: آپ نے اچھا لکھا لیکن آ پ کی معلومات ناقص تھیں۔ میں صرف دودھ فروش نہیں تھا۔میرے ساتھ ایک اورمعاملہ بھی تھا۔ میں نے اسی لیے آپ کو بلایا ہے کہ آپ کی معلومات درست کردوں۔ میں صرف دودھ نہیں بیچتا تھا۔ میرے ساتھ یہ مسئلہ بھی تھا کہ جوتے نہیں تھے۔ میں دودھ بیچ کر سکول پہنچتا اور سائیکل وہیں کھڑی کر دیتا۔ گھر میں جوتوں کا ایک ہی جوڑا تھا جو والد صاحب کے زیر استعمال تھا۔ اس کا حل میں اور میرے ابا جی نے مل کر نکالا۔ ہمارے درمیان یہ طے ہوا کہ صبح میں یہ جوتے پہن کر جایا کروں اور جب میں واپس آ جاؤں تو یہی جوتے پہن کر ابا جی چوپال میں جا کر بیٹھا کریں۔ اب ڈر تھا کہ سائیکل چلانے سے جوتا ٹوٹ نہ جائے۔ اس لیے میں انہیں سائیکل کے ساتھ لٹکا لیتا تھا۔جب دودھ گھروں میں پہنچا کر کالج کے گیٹ کے پاس پہنچتا تو جوتا پہن لیتا۔ واپسی پر پھر سائیکل کے ساتھ لٹکا لیتا اور ننگے پاؤں سائیکل چلاکر گھر پہنچتا۔

ملک صاحب پھر خاموش ہو گئے۔پھر مسکرائے اور کہنے لگے: سریے والی بات تم نے ٹھیک کہی۔ واقعی ،اللہ نے دودھ فروش کو نوازا تو اس کی گردن میں سریا آ گیا۔ بار بار دہراتے رہے: اللہ نے دودھ فروش کو نوازا لیکن اس کی گردن میں سریا آ گیا۔

پھر اسماعیل کو بلایا اور پوچھاکہ کیا قواعد و ضوابط کے مطابق میں فیس میں کیا گیا یہ اضافہ واپس لے سکتا ہوں۔اسماعیل نے کہا سر ریکٹر کے اختیار میں نہیں ہے۔ کہنے لگے اختیار میں تو نہیں ہے لیکن اگر میں نوٹیفیکیش جاری کر دوں تو پھر؟ اسماعیل کہنے لگے: سر آپ نوٹی فیکیشن جاری کر دیں تو ظاہر ہے اس پر عمل ہو گا۔ملک صاحب نے کہا جلدی سے نوٹیفیکیشن بنا لاؤ، فیسوں میں اضافہ نہیں ہو گا۔ میں کمرے سے باہر نکلا تو اس حکم نامے کی کاپی میرے ساتھ تھی، دل البتہ وہیں چھوڑ آیا تھا.ایسے باکردار ہمارے لیڈر تھے۔🤔

Loading