۔4 اکتوبر….. آج رضیہ بٹ کی 13ویں برسی ہے۔
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )رضیہ بٹ پاکستان کی ایک اردو ناول نگار اور ڈرامہ نگار تھیں۔ ان کے ناولوں میں عام طور پر مضبوط خواتین کا مرکزی کردار ہوتا ہے اور انہیں فلموں اور ٹیلی ویژن ڈراموں میں ڈرامائی شکل دی گئی ہے۔ ان کا نام پہلی بار 1940 کے آس پاس ایک ادبی جریدے میں شائع ہوا جب وہ نوعمری میں تھیں۔ بعد میں انہوں نے اپنی پہلی شائع شدہ کہانی کو ایک ناول، نائلہ میں تیار کیا۔
1946 میں شادی شدہ، رضیہ بٹ نے کچھ سالوں کے وقفے کے بعد 1950 میں دوبارہ لکھنا شروع کیا۔ بعد میں انہیں اپنے وقت کی نمایاں مصنفین میں سے ایک کے طور پر سراہا گیا، ان کے کریڈٹ پر تقریباً 51 ناول اور 350 مختصر کہانیاں ہیں۔ انہوں نے کئی ریڈیو ڈرامے بھی لکھے۔
ان کے چند مشہور ناول یہ ہیں:
آدھی کہانی، آگ، آئینہ ، انیلہ، بانو، بینا، چاہت
ڈارلنگ، فاصلے، میں کون ہوں، نائلہ، ناجیہ، ناسور، نورینہ
ریٹا، روپ، سبین، صاعقہ، سوانح ، شبو، زندگی، اماں، مہرو، زری اور بہت سارے۔ ۔
ان کے ناول پر مبنی چند پاکستانی فلمیں بھی ہیں جیسے:
بانو، نائلہ، صائقہ، انیلہ، نورین، محبت، خلش
پیاسا ، محبت ہو تو ایسی، اور گلابو۔