احسنِ تقویم !
کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف ۔۔۔خواجہ شمس الدین عظیمیؒ
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ احسنِ تقویم !۔۔۔ مصنف ۔۔۔خواجہ شمس الدین عظیمیؒ)محترم خواتین!آپ کو اللہ کے محبوب آخری نبیﷺ نے ظلم و ستم کی چکی میں پسنے سے بچایا ہے۔ آپ کے اوپر فرض ہے کہ آپ دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی اور روحانی علوم بھی سیکھیں۔ اپنی روح کا تعارف حاصل کریں۔روح میں وہ سب “مخفی” ظاہر ہے جس سے آدمی انسان بن جاتا ہے۔
احسن تقویم، انسان اشرف المخلوقات اس وقت ہے جب وہ اپنی روح سے واقف ہو۔ اللہ اور اس کے رسول کا حکم بردار ہو۔ جب بندہ اپنی اصل یعنی روح سے واقف ہو جاتا ہے تو اس کے اندر عدل و انصاف، رحم و کرم، برابری، مساوات اورانصاف و عدل کے ساتھ حقوق کی تقسیم کا حوصلہ پیدا ہو جاتا ہے۔
عورت اور مرد دونوں اللہ کی تخلیق ہیں۔ جس طرح کوئی مرد روحانی علوم حاصل کر کے اللہ کا عارف بن جاتا ہے۔ اسی طرح ہر عورت تزکیہ نفس سے نور علیٰ نور”عارفہ” بن جاتی ہے۔ اللہ کی دوست بن کر خوف اور غم سے نجات حاصل کر لیتی ہے۔
اس عاجز بندے نے رسول اللہﷺ کے عطا کردہ علوم کی روشنی میں کوشش کی ہے کہ عورت اپنے مقام کو پہچان لے۔ اس کوشش کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے حالات، کرامات اور کیفیات تلاش کرنے میں کامیاب ہو گیا ہوں۔ یہ کہنا خود فریبی کے علاوہ کچھ نہیں ہے کہ عورتوں کی صلاحیت مردوں سے کم ہے یا عورتیں روحانی علوم نہیں سیکھ سکتیں۔
خواتین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے دیئے ہوئے حقوق سے واقف ہونے کے لئے قرآن کریم ترجمہ کے ساتھ پڑھیں اور اللہ کی آیتوں میں تفکر اور غور کریں۔ بچیوں اور بیٹیوں کو بتائیں کہ ہمارے نجات دہندہ، ہمارے شفیع، ہمارے محسن اور ہمارے محترم نبیﷺ نے عورت کو غلامی سے آزادی دلائی ہے۔ علم سے آراستہ کیا ہے۔ معاشرے میں ہمارے حقوق متعین کئے ہیں۔
ایک دوسرے کا لباس !!!!
اللہ تعالیٰ ہمیں رسول اللہﷺ کے اخلاق حسنہ پر عمل کرنے کی توفیق دے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم سیرت طیبہ کا بار بار مطالعہ کریں۔ حضورﷺ نے جو کیا ہے اس پر عمل کریں اور جو نہیں کیا ہے اسے چھوڑ دیں۔ مرد عورت دونوں ایک دوسرے کا لباس ہیں۔
عورت ہی مرد اور عورت کو جنم دیتی ہے۔ عورت اور مرد میں روح ایک ہے۔ جب تک روح رہتی ہے آدمی زندہ رہتا ہے۔ اور جب دونوں یا کسی ایک میں سے روح نکل جاتی ہے تو حرکت ختم ہو جاتی ہے۔ حرکت ختم ہونے کا نام موت ہے۔
عزیزان گرامی قدر!
اس کتاب کو ترتیب دینے کا مقصد یہ ہے کہ مرد اور عورت کے حقوق کی صحیح عکاسی ہو جائے۔ عورت اور مرد دونوں مل کر ہی معاشرے کو سدھار سکتے ہیں۔ ہم دو رخوں میں سے کسی ایک رخ کو معطل قرار دے دیں تو معاشرہ میں ابتری آ جائے گی، معاشرہ بکھر جائے گا۔ ہر چیز درہم برہم ہو جائے گی۔ عورت اور مرد کا وجود ناقابل بیان ہو جائے گا۔