“بچے صرف تربیت سے نہیں… عزت سے سنورتے ہیں۔”
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ہم اپنے بچوں سے عزت چاہتے ہیں،
مگر اکثر انہیں عزت دینا بھول جاتے ہیں۔
ہم چاہتے ہیں وہ ہماری بات مانیں،
مگر انہیں بولنے کی اجازت نہیں دیتے۔
ہم چاہتے ہیں وہ ہم پر بھروسہ کریں،
مگر ان کے احساسات کا مذاق بنا دیتے ہیں۔
کبھی سوچا؟
جب آپ کسی محفل میں اپنے بچے کی غلطی دوسروں کے سامنے بیان کرتے ہیں،
تو آپ صرف اس کی “اصلاح” نہیں کرتے —
بلکہ اس کا اعتماد توڑ دیتے ہیں۔
جب آپ کسی چھوٹی بات پر اونچی آواز میں ڈانٹتے ہیں،
تو وہ آپ سے ڈرنا سیکھتا ہے،
محبت نہیں۔
عزت صرف بڑوں کے لیے نہیں ہوتی۔
ہر دل جو دھڑکتا ہے، وہ احترام چاہتا ہے۔
بچوں کو عزت دینے کا مطلب یہ نہیں کہ
انہیں بے لگام چھوڑ دیا جائے —
بلکہ یہ سکھانا کہ “تمہاری رائے کی بھی اہمیت ہے،
تمہارا احساس بھی قابلِ قدر ہے۔”
بچے وہ نہیں سنتے جو آپ کہتے ہیں،
وہ وہی کرتے ہیں جو آپ کرتے ہیں۔
اگر آپ ہر وقت غصے میں رہیں،
تو وہ بھی چلاّنا سیکھیں گے۔
اگر آپ انہیں پیار اور تحمل سے سمجھائیں،
تو وہ دوسروں کے ساتھ بھی ویسے ہی پیش آئیں گے۔
یاد رکھیں —
احترام ایک بیج کی طرح ہے،
جو بچپن میں بویا جائے تو عمر بھر پھل دیتا ہے۔
جو بچہ گھر میں عزت پاتا ہے،
وہ دنیا میں عزت دینا جانتا ہے۔
جب آپ اپنے بچے کی بات پوری توجہ سے سنتے ہیں،
تو وہ یہ سیکھتا ہے کہ
“میری آواز کی بھی اہمیت ہے۔”
یہی احساس کل اسے ایک بہتر انسان بنائے گا —
جو دوسروں کو بھی سن سکے گا،
سمجھ سکے گا،
اور دلوں کو توڑنے کے بجائے جوڑنے والا بنے گا۔
بچوں کو دبانے سے نہیں،
سمجھنے سے سدھارا جاتا ہے۔
اور سب سے قیمتی تحفہ جو آپ اپنے بچے کو دے سکتے ہیں —
وہ ہے عزت، سنجیدگی اور یقین۔
کیا ہم واقعی اپنے بچوں کو اتنی عزت دیتے ہیں جتنی ہم خود چاہتے ہیں؟
کمنٹ میں بتائیں، آپ اپنے بچے کو عزت کیسے سکھاتے ہیں؟ 🌿
دعاؤں میں یاد رکھیں، سدا خوش رہیں، مسکراتے رہیں آمین ❣️
کـⷫـــͣــͬــͥــⷦـرن طاھـⷢــͥــͪــͣــⷮــر
12اکتوبر2025.