جس نے رات کو سورۃ البقرہ کی دس آیات پڑھ لیں، اس کے گھر میں شیطان داخل نہیں ہوتا۔
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل)اس کا اپنی بہنوں میں تیسرا نمبر تھا۔ وہ نہایت حسین، سادہ طبیعت، نرم گفتار اور غیر معمولی ذہانت کی مالک بچی تھی۔ اس کے چہرے پر ہمیشہ نور کی چمک رہتی، دل میں عاجزی اور لبوں پر حیا کی خوشبو۔ وہ والدین کے لیے فرمانبرداری کی ایک زندہ مثال تھی۔ جب بولتی تو نرمی جھلکتی، جب چلتی تو وقار نمایاں ہوتا، اور جب عبادت کرتی تو یوں لگتا جیسے اس کے دل کی دھڑکنیں اللہ کے ذکر میں مدہوش ہوں۔
گھر کے سب افراد اس پر فخر کرتے۔ ہر کوئی کہتا کہ یہ بچی تو اللہ کی خاص رحمت ہے۔ جب تعلیم کا مرحلہ آیا تو سب حیران رہ گئے کہ وہ بہت کم محنت سے بہترین نتائج حاصل کرتی۔ ہر امتحان میں کامیابی اس کے قدم چومتی، اور اس کا نام ٹاپ سٹوڈنٹس میں آنے لگا۔ اس کی آنکھوں میں چمک تھی، چہرے پر مسکراہٹ، اور دل میں امیدوں کے چراغ روشن تھے۔ مگر قسمت کے ایک موڑ پر ایسا ہوا کہ ایک خبیث نظر، ایک ظالم حسد، اور ایک ناپاک دل کی بددعا نے اس کے سارے خوابوں کو جکڑ لیا۔
وہی بچی جو کبھی علم و نور کی روشنی میں نہاتی تھی، اچانک اندھیروں میں ڈوب گئی۔ اس کی طبیعت بگڑنے لگی۔ وہ اپنے سائے سے ڈرنے لگی، تنہائی سے وحشت کھانے لگی، کبھی چیخنے لگتی، کبھی چپ ہو جاتی، کبھی خلا میں گھورتی رہتی۔ اس کے چہرے سے رونق مٹ گئی، آنکھوں میں خوف اتر آیا۔ کپڑوں کی پروا نہ رہی، گفتگو بے ربط ہو گئی، اور وہ ایک جگہ ٹھہر نہیں پاتی تھی۔ بعض اوقات وہ اچانک گھر سے نکل جاتی، گھنٹوں بعد کسی اجنبی جگہ سے ملتی۔ گویا وہ خود اپنے وجود سے بیگانہ ہو چکی تھی۔
یہ وہ جادو تھا جسے سحر الجنون کہا جاتا ہے — یعنی پاگل پن کا جادو۔
ایسا جادو جو عقل کو زائل کر دیتا ہے، سوچ کو منتشر کر دیتا ہے، دل میں بے سکونی اور جسم میں اضطراب بھر دیتا ہے۔
اس جادو کی نمایاں علامات یہ تھیں:
غصہ اور بے چینی،
شدید بھول اور ذہنی انتشار،
بات چیت میں الجھن اور بے ربطی،
آنکھوں کا خلا میں ٹھہر جانا،
ایک جگہ نہ ٹکنا،
ظاہری حالت کی لاپرواہی،
اور شدید حالت میں گھر سے نکل کر ویران جگہوں پر جا بیٹھنا۔
ماں باپ کے لیے یہ سب منظر دل چیر دینے والے تھے۔ وہ اپنی بیٹی کو دن بہ دن بکھرتا دیکھ رہے تھے مگر کچھ سمجھ نہیں پا رہے تھے۔ آخرکار، اللہ نے انہیں ہدایت دی کہ وہ ایک صالح، متقی اور نیک راقی سے رجوع کریں — ایسا راقی جو نہ تعویذ دیتا ہے، نہ بدعتی اعمال کرتا ہے، بلکہ صرف قرآن و سنت کی روشنی میں رقیہ شرعیہ کرتا ہے۔
راقی نے بچی کو دیکھا، خاموشی سے کچھ دیر قرآن پڑھا، اور پھر بولا:
“یہ جادو ہے… سحر الجنون۔ مگر گھبراؤ نہیں، قرآن ہی اس کی دوا ہے۔ جہاں جادو کی تاریکی ہے، وہاں اللہ کے کلام کی روشنی پہنچے تو ظلمت خود بخود بھاگ جاتی ہے۔”
پھر اس نے ایک مضبوط روحانی پروگرام تجویز کیا جو ایک ماہ پر مشتمل تھا۔
گھر میں ہر تین دن بعد سورۃ البقرہ چلائی جاتی تاکہ گھر کے ہر کونے سے جنّی اثرات ختم ہوں۔
صبح خالی پیٹ زمزم یا دم کیا ہوا پانی پیا جاتا۔
فجر اور عشاء کے بعد مریض پر سورۃ الفاتحہ تین بار دم کی جاتی۔
پھر اس کے کان میں سورۃ المؤمنون کی آیات 115 تا 118 پڑھی جاتیں تاکہ دل و دماغ سے جادو کے اثرات جھڑ جائیں۔
ہر رات سونے سے پہلے پورے جسم پر دم کیا ہوا زیتون کا تیل لگایا جاتا، اور مسک الاسود کے چند قطرے ماتھے اور سر پر ٹپکائے جاتے۔ دم کرنے والا شخص بڑے سکون سے یہ دعائیں دہراتا
“أسأل الله العظيم رب العرش العظيم أن يشفيك” سات مرتبہ
“أعيذك بالله العظيم من سحر الساحرين وحسد الحاسدين” تین مرتبہ
“بسم الله أرقيك من كل شيء يؤذيك من شر كل نفس أو عين حاسد الله يشفيك باسم الله أرقيك”
ہر جمعہ کو گھر کو ہینگ اور بیری کے خشک پتوں سے بخور دیا جاتا، کونوں میں دم کیا ہوا پانی اور نمک چھڑکا جاتا، اور روزانہ اذان کی آواز گونجتی تاکہ شیطانی اثرات ختم ہوں۔
شروع کے دن مشکل تھے۔ وہ کبھی رو دیتی، کبھی چیخ اٹھتی، کبھی خاموشی سے بیٹھ جاتی۔ مگر اس کے ماں باپ نے ہمت نہ ہاری۔ وہ جانتے تھے کہ اللہ کی شفا دیر سے آ سکتی ہے، مگر آتی ضرور ہے۔
ایک ماہ کے دوران تبدیلی آہستہ آہستہ ظاہر ہونے لگی۔ اس کی آنکھوں کی وحشت کم ہونے لگی، نیند بہتر ہونے لگی، اور اس کے لبوں پر ہلکی سی مسکراہٹ واپس آنے لگی۔ اس کے چہرے پر دوبارہ زندگی کا رنگ جھلکنے لگا۔ قرآن کی تلاوت سے گھر میں سکون اترنے لگا، اور ہر روز ایسا لگتا جیسے اللہ کی رحمت قریب آ رہی ہے۔
یہ کہانی صرف ایک بچی کی نہیں،
بلکہ ان سب کے لیے پیغام ہے جو حسد، نظرِ بد اور جادو کو معمولی سمجھتے ہیں۔ شیطان کو سب سے زیادہ خوشی اس وقت ہوتی ہے جب وہ ایک عبادت گزار دل کو ٹوڑ دیتا ہے، ایک معصوم ذہن کو پاگل پن میں مبتلا کر دیتا ہے، اور ایک گھر کے سکون کو زائل کر دیتا ہے۔
مگر یاد رکھو، اللہ کا کلام ہر شر سے قوی تر ہے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“من قرأ عشر آيات من سورة البقرة في ليلة لم يدخل ذلك البيت شيطان تلك الليلة.”
جس نے رات کو سورۃ البقرہ کی دس آیات پڑھ لیں، اس کے گھر میں شیطان داخل نہیں ہوتا۔
اللہ تعالیٰ ہر اس شخص کو شفا عطا فرمائے جو جادو، حسد یا نظرِ بد کا شکار ہے۔
رب العالمین اپنے کلام کی برکت سے ہر مجنون کو عقل، ہر بیمار کو شفا، اور ہر غمزدہ دل کو سکون عطا فرمائے۔
بے شک شفا دینے والا صرف وہی ہے
الرحمن الرحیم، الشافی الکریم۔
الرقیة الشرعیة النبویة
 
 
															 
								 
								 
								
