Daily Roshni News

جادو ، یقین اور حل۔۔۔ تحریر  ۔۔۔۔ سید اسلم شاہ

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ جادو ، یقین اور حل۔۔۔ تحریر  ۔۔۔۔ سید اسلم شاہ )معاشرے میں بہت سی تبدیلیاں آرہی ہیں ان میں ایک تبدیلی یہ بھی ہے کہ بہت سے معاملات میں لوگوں نے اپنی ناکامی اور اپنی مشکل کا الزام جادو پر لگادیا ہے وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارا تو کوئی قصور نہیں ہے یہ دشمنوں کا کیادھرا ہے ۔ ہوتا یہ ہے کہ لوگ عامل وغیر ہ سے پوچھتے ہیں کہ باباجی میرا کاروبار تباہ ہوگیا ہے ، میں جو کام بھی شروع کرتا ہوں وہ چلتا نہیں ہے وہ آگے سے جواب دیتا ہے کہ اوہ ہوتم پر تو بہت سخت جادو ہوا ہے اور یہ جادو تمہارے دشمنوں نے کرایا ہے، وہ تو چاہتے ہیں کہ تم زندہ ہی نہیں رہو یہ تو کوئی دعا ہے جو تمہارے کام آ گئی اور تم بچ گئے یا پھر وہ یہ کہتے ہیں کہ تم پربہت سخت تعویز ہوئے ہیں ، دشمن چا ہتا ہے کہ تمہار ا جوڑ جوڑ علیحدہ ہو جائے تمہیں تو کوئی دعا بچا گئی ہے ۔ یہ دو جملے سٹینڈرڈ ہیں جہاں بھی چلے جائیں یہ جملے سننے کو ملیں گے۔ جب ذہن میں یہ بات بیٹھی ہو کہ میر ا قصور نہیں ہے تو پھر یہ جملے دل کو لگتےہیں ۔ جب بندہ حقائق سے فرار اختیار کرتا ہے تو عامل لوگوں کے ہاتھ لگ جاتا ہے اور وہ اس کا فائدہ اٹھاتےہیں ۔ گہرائی میں جا کر دیکھا جائے تو پتاچلے گا کہ دس ہزار آدمیوں میں چند لوگ ہی ہوں گے جن پر واقعی ہی جادو ہوا ہوگا باقی لوگوں کے ساتھ جادو والا معاملہ نہیں ہوگا۔ وہ لوگ جو یہ کہتے ہیں کہ ہم پر جادو ہوا ہے اگر ان کویہ کہا جائے کہ جب تم پر اچھے دن تھے تو کیا اس وقت بھی کسی نے جادو کیا تھا ان کے پاس اس کا جواب نہیں ہوگا بلکہ وہ یہ کہیں گے کہ آپﷺ پر بھی تو جادو ہوا تھا حالانکہ جو جادو آپﷺ پر ہوا تھا درحقیقت اللہ تعالیٰ بتا رہا تھا کہ جادو کابھی وجود ہے اوراگر جادو ہو تویہ اس کے آثار ہوتے ہیں اور اس کا توڑ یہ ہے ورنہ جادو آپﷺ کے قریب سے بھی نہیں گزر سکتا تھا ۔

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ” کوئی آدمی کسی کو نقصان نہیں پہنچا سکتا اگر میں نہ چاہوں اور کوئی کسی کو فائدہ نہیں دے سکتا اور میں فائدہ نہ دینا چاہوں”جب اللہ تعالیٰ نے ایک بات واضح بیان کر دی تو پھر ہمیں جادو سے خوفزدہ ہونے کی کیا ضرورت ہے جادو تو اللہ تعالیٰ کے ماتحت ہے اللہ تعالیٰ سے آگےتو کوئی چیز نہیں ہے ۔ اپنا ایمان پختہ کرنے کی ضرور ت ہے کیونکہ جب ایمان پختہ ہوتا ہے تو پھر بندہ خوفزدہ نہیں ہوتا جب خوفزدہ نہیں ہوتا تو پھر حالات سے لڑنے کی طاقت آ جاتی ہے اور کچھ عرصہ کے بعد حالات بہتر ہو جاتےہیں۔ ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے ایک بات کہی ہے کہ “ہم لوگوں کے دنوں کو پھیرتے رہتےہیں ” ہر انسان پر اچھے دن بھی آتے ہیں اور برے دن بھی اگر اچھے دن چلے گئے ہیں تو برے دن بھی نہیں رہیں گے بات صرف یہ ہے کہ ہم اپنی کوشش اور محنت جاری رکھیں ۔

Loading