ملک کے مشکل معاشی حالات کے باوجود ڈاکٹر کرن خالد گائنی کے شعبے میں خدمت کا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں
برلن جرمنی (ڈیلی روشنی نیو ز انٹرنیشنل ۔۔۔۔مہوش خان ) پاکستان میں روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی اور معاشی ابتری نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ بے روزگاری ۔بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی اور علاج معالجے کے بڑھتے ہوئے اخراجات نے عام شہری کو گہری پریشانی میں مبتلا کر رکھا ہے ایسے مشکل حالات میں بھی ملک کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھا رہے ہیں اور قوم کی خدمت میں مصروف عمل ہے ۔
انہی باہمت شخصیات میں ڈاکٹر کرن خالد کا نام بھی نمایاں نظر آتا ہے جو گائنی کے شعبے سے وابستہ ہیں اور خواتین اور نومولود بچوں کی صحت کے لیے اپنی خدمات جاری رکھے ہوئے ہیں ڈاکٹر کرن خالد نہ صرف اپنے پیشے سے مخلص ہیں بلکہ وہ کم آمدنی والے مریضوں کو بھی خصوصی رعایت کے ساتھ علاج فراہم کرتی ہیں جس کا مقصد عوام کو سہارا دینا اور معاشرے میں مثبت تبدیلی لانا ہے ان کے زیر علاج مریض ۔ اہل خانہ اور ان کے حلقہ احباب کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کرن خالد اپنے پیشہ ورانہ فرائض پوری ایمانداری اور ہمدردی کے ساتھ سر انجام دیتی ہیں جدید طبی طریقہ کار سے لے کر مریضوں کے حوصلہ بلند رکھنے تک وہ ہر پہلو پر خصوصی توجہ دیتی ہیں مشکل معاشی حالات کے باوجود وہ اپنے کلینک اور ہسپتال میں آنے والوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔
ہماری نمائندہ نے ان کے علاج سے مستفید ہونے والی خواتین سے پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر کرن خالد نہ صرف بہترین معالج ہے بلکہ وہ ہر مریض کے ساتھ ہمدردانہ رویہ اپناتی ہیں ایک مریض خاتون نے بتایا کہ ایسے حالات میں جب اچھا علاج غریب کے لیے ایک خواب بن چکا ہے ڈاکٹر کرن خالد نے ہمارے جیسے لوگوں کے لیے امید کا دروازہ کھولا رکھا ہے اللہ انہیں سلامت رکھے ۔
عوامی خدمت اور کلینیکل ڈیوٹیز کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر کرن خالد طبی تعلیم کے فروغ اور معاشرتی آگاہی میں بھی بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں وہ خواتین کی صحت ماں اور بچے کی نگہداشت تولیدی صحت اور جدید گائنی ٹیکنالوجیز کے موضوعات پر متعدد ورکشاپس اور سیمینارز بھی گاہے بگاہے حصہ لیتی رہتی ہیں جس سے عام خواتین کو درست معلومات اور بروقت طبی رہنمائی ملتی رہتی ہیں ۔
ڈاکٹر کرن خالد نے اپنی خدمات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میڈیکل صرف ایک شعبہ نہیں بلکہ خدمت کا ذریعہ ہے مشکل حالات عارضی ہوتے ہیں مگر انسانیت کی خدمت ایک ایسا سفر ہے جو رکنا نہیں چاہیے انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کی صحت کو نظر انداز کرنا معاشرے کے مستقبل سے سمجھوتہ کرنے کے مترادف ہے اس لیے ان کا مقصد ہر طبقے تک معیاری طبی سہولیات پہنچانا ہے ۔
![]()

