اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 18 ویں ترمیم میں اتنی طاقت ہے کسی کا باپ بھی چاہے اسے ختم نہیں کرسکتا، 18ویں ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک سیاست دان ایک دوسرے کو عزت نہیں دیں گے ، تب تک ایوان اور ملک صحیح طریقے سے نہیں چلے گا ، اپوزیشن کا کام صرف یہ نہیں کہ اپنے لیڈر کی رہائی کا رونا پیٹنا جاری رکھے ، قانون سازی میں مشاورت بھی اور حکومت کو جواب دہ بنانا بھی اپوزیشن کی ذمے داری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کسی قانون سازی کی مضبوطی اکثریت سے نہیں اتفاقِ رائے سے ظاہر ہوتی ہے ، یہ ایوان سیاسی جماعتوں کی طاقت ہے ، جو ترمیم یا قانون سازی سیاسی جماعتوں کے صلاح و مشورے سے سامنے آئے گی اس سے ملک اور ایوان دونوں کو طاقت ملے گی ۔
آج جو ترمیم لےکرآئے ہیں، اکثریت ہمارے پاس ہےلیکن اتفاق رائے نہیں بناسکے: بلاول
انہوں نے کہاکہ 26 ویں آئینی ترمیم ہر ممکن اتفاق رائے سے پاس کرائی گئی، مولانافضل الرحمان نے پی ٹی آئی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ انگیج کر کےاتفاق رائے بنایا، اس ترمیم میں پی ٹی آئی مولانا فضل الرحمان کی وساطت سے موجود تھی، مولانا فضل الرحمان نے ووٹ دینے کے لیے پی ٹی آئی سے اجازت مانگی۔آج بھی جو ترمیم لےکرآئےہیں، اکثریت ہمارے پاس ہےلیکن اتفاق رائے نہیں بناسکے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ حکومت نے ترمیم لانے کے لیے پیپلزپارٹی سے رابطہ کیا، میں نے وہ ترمیم پارٹی کے سی ای سی میں مشاورت کی، ہم نے فیصلہ کیا چارٹرآف ڈیموکریسی کے نامکمل مشن کو مکمل کرنا ہے، ہم نے فیصلہ کیا کہ حکومت کا ساتھ دیں گے، آئینی عدالت بناکر رہیں گے۔
18 ویں ترمیم میں اتنی طاقت ہے کہ کسی کا باپ بھی اسے ختم نہیں کرسکتا: بلاول
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ 18 ویں ترمیم نے صوبائی حقوق دلوائے، جمہوریت میں بنیادی ترامیم لے کر آئے،18 ویں ترمیم میں اتنی طاقت ہے کہ کسی کا باپ بھی اسے ختم نہیں کرسکتا، وہ اس لیے کہ 18ویں ترمیم پر ن لیگ سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے دستخط ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے چند دنوں میں دہشت گردی کے واقعات ہوئے،ان کی مذمت کرتا ہوں، سیاسی، نظریاتی اختلافات ہوسکتے ہیں،دہشتگردی کے خلاف پورے ملک کو ایک ہونا پڑے گا. دہشتگرد ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں۔
بلاول کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سرزمین پر ہم نے وہ کام کردیا جو پوری دنیا مل کر افغانستان میں نہ کرسکی۔ پاکستان کےعوام نے شہادتیں دے کر دہشتگردوں کو شکست دی۔ ہم ایک بار پھر دہشتگردوں کو شکست دیں گے۔
اس کے علاوہ بلاول نے کہا کہ بھارت کو شکست دلوانے کے لیے وزیراعظم نے آرمی چیف کو فیلڈمارشل بنانے کا فیصلہ کیا۔ آرٹیکل 243 میں فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی تحفظ دلوا رہے ہیں۔ دفاعی اداروں کے بارے میں بھی کچھ ترمیم لےکر آرہے ہیں۔
![]()
