اسرائیلی فوج نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں فضائی حملے میں حزب اللہ کے چیف آف اسٹاف علی طبطبائی کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کی غزہ کے ساتھ لبنان میں بھی جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔
اسرائیلی فضائیہ نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں فضائی حملہ کیا۔ لبنانی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملے میں پانچ افراد شہید اور 28 زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے چیف آف اسٹاف ہیثم علی طبطبائی حملے کا ہدف تھا۔
حزب اللہ کے چیف آف اسٹاف علی طبطبائی کو سیکرٹری جنرل نعیم قاسم کے بعد دوسرا اہم ترین رہنما سمجھا جاتا تھا۔
اسرائیلی فوج نے بھی علی طبطبائی کے مارے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حزب اللہ کے سینئر اور تجربہ کار رہنما تھے جو 1980 کی دہائی میں حزب اللہ میں شامل ہوئے اور متعدد اہم عہدوں پر فائز رہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق حالیہ جنگ میں جب حزب اللہ کی قیادت کی اکثریت کو کامیابی سے نشانہ بنایا جاچکاہے، ایسے میں اسرائیل کے خلاف لڑائی کی قیادت عملاً ان کے ہاتھ میں آگئی تھی۔
نومبر 2024 میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی کے اختتام کے بعد انہیں باضابطہ طور پر تنظیم کا چیف آف اسٹاف مقرر کیا گیا تھا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق وہ حزب اللہ کی تنظیم نو پر کام کر رہے تھے۔
دوسری جانب حزب اللہ نے ابھی ہیثم علی طبطبائی کے زخمی یا شہید ہونے کی تصدیق نہیں کی ہے۔
ایک سینئر امریکی اہلکار کے مطابق اسرائیل نے حملے سے قبل امریکا کو اطلاع نہیں دی تھی جب کہ ایک اور اہلکار نے کہا کہ امریکا کو کئی دن پہلے علم تھا کہ اسرائیل لبنان میں حملے بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا نے حزب اللہ کمانڈر پر 2016 میں پابندیاں عائد کی تھیں ان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر 50 لاکھ ڈالر تک انعام کا بھی اعلان کیا تھا۔
![]()
