Daily Roshni News

(دجالی دور ایک فتنہ عظم)

(دجالی دور ایک فتنہ عظم)

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )دنیا کی تاریخ میں بہت سے فتنے اور آزمائشیں آتی رہیں، لیکن جس فتنہ کو سب سے بڑا، سب سے خطرناک اور سب سے دھوکے باز قرار دیا گیا ہے، وہ ہے دجال کا فتنہ۔ احادیثِ نبوی ﷺ میں بار بار آنے والے اس فتنے سے ڈرایا گیا ہے اور اس کے مقابلے کے لیے ایمان کی مضبوطی اور عملِ صالح کی ہدایت کی گئی ہے۔ دجالی دور قیامت سے پہلے کا وہ وقت ہو گا جب انسانیت اپنے ایمان، عقل اور کردار کی سب سے بڑی آزمائش سے گزرے گی۔

دجال کون ہوگا؟

دجال ایک انسان ہوگا لیکن اس کی طاقتیں عام انسانوں جیسی نہیں ہوں گی۔ اسے شیطانی قوتیں حاصل ہوں گی جن کے ذریعے وہ:

خود کو خدا کہلوانا چاہے گا

بظاہر مردوں کو زندہ کر دکھائے گا

بارش برسائے گا اور قحط پیدا کرے گا

دولت و نعمتیں دے کر لوگوں کو اپنی طرف مائل کرے گا

دجال کی ایک آنکھ ہوگی جبکہ دوسری خراب ہوگی۔ اس کے ماتھے پر ک ف ر (کافر) لکھا ہوگا جو ہر مومن دیکھ سکے گا چاہے وہ پڑھا لکھا نہ بھی ہو۔

 دجال کا مقصد

اس کا اصل مقصد انسانوں کے ایمان چھین کر انہیں گمراہ کرنا ہوگا۔ وہ دنیاوی آسائشوں کے ساتھ انسانوں کو آزمائے گا:

بھوکے لوگوں کو کھانا دے گا

بے گھر لوگوں کو گھر دے گا

بیماروں کو صحت دکھا کر متاثر کرے گا

جو اس پر ایمان لے آئے گا اسے دنیا کی نعمتیں دے جائے گا، اور جو سچ بول کر انکار کرے گا، اسے سخت تکلیف دے گا۔ یہی اصل فتنہ ہے۔

دجال کا دور کب آئے گا؟

اسلامی تعلیمات کے مطابق دجال کا ظہور:

جب دنیا میں ظلم و فتنہ اپنے عروج پر ہوگا

ایمان کمزور اور مادہ پرستی بڑھ جائے گی

لوگ سود، بے حیائی، جھوٹ اور خیانت میں ڈوب جائیں گے

سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ سمجھا جائے گا

مسلمان کمزور اور آپس میں لڑ رہے ہوں گے

آج کے حالات کو دیکھ کر لگتا ہے کہ دنیا تیزی سے اسی جانب بڑھ رہی ہے۔

 مسلمانوں کا تحفظ کیسے ہوگ؟

نبی ﷺ نے ہمیں دجال سے بچنے کے کئی طریقے سکھائے:

1️⃣ مضبوط ایمان اور عقیدہ

جو اللہ پر پختہ ایمان رکھے گا اس پر دجال کا اثر نہیں ہوگا۔

2️⃣ سورۂ کہف کی ابتدائی 10 آیات

ان کی تلاوت دجالی فتنے سے حفاظت کا ذریعہ ہے۔

3️⃣ علم حاصل کرنا

لاعلمی انسان کو دھوکہ دے سکتی ہے، جبکہ علم حق کی شکل واضح کرتا ہے۔

4️⃣ جماعت اور اتحاد

مسلمانوں کو متحد رہنا ہوگا کیونکہ اکیلا شخص فتنوں کا شکار جلدی ہوتا ہے۔

دجال کا انجام

دجال کا فتنے 40 دن تک رہے گا۔ اسی دوران جب وہ اپنے پیروکاروں سمیت دنیا پر تباہی برپا کرے گا، اللہ تعالیٰ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو آسمان سے اتارے گا۔

حضرت عیسیٰ علیہ السلام دجال کا پیچھا کریں گے

بابِ لدّ (فلسطین) کے مقام پر اسے قتل کریں گے

اس کے پیروکار مایوس اور تباہ ہو جائیں گے

دنیا میں دوبارہ عدل اور امن قائم ہوگا

 آج کا دور اور دجالی فتنے کی جھلک

آج کے دور میں بھی کئی فتنے ایسے ہیں جو دجالی دور کی یاد دلاتے ہیں:

ٹیکنالوجی اور میڈیا کے ذریعے ذہنوں پر قبضہ

جعل سازی اور دھوکہ دہی

مذہب سے دوری اور مادہ پرستی کا فروغ

طاقتور اقوام کا کمزوروں پر ظلم و تسلط

یہ سب اس بڑے فتنے کی ابتدائی نشانیاں ہیں، جن سے ہوشیار رہنا لازمی ہے۔

📌 نتیجہ

دجالی دور ایک ایمانی جنگ کا دور ہوگا۔ اس میں وہی کامیاب ہوگا جو:

حق کو پہچانے گا

دنیاوی فائدے کے بجائے آخرت کو ترجیح دے گا

اور رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات پر مضبوطی سے قائم رہے گا

ہمیں آج سے ہی اپنے ایمان، کردار اور عمل کو مضبوط بنانا ہوگا تاکہ کل اگر فتنہ آئے تو ہم ثابت قدم رہیں۔

Loading