Daily Roshni News

قرآنِ پاک کی 113ویں سورت ، سورۃ الفلق ۔۔۔ اندھیروں سے پناہ، شرّ سے حفاظت، اور ربِّ صبح کا نور

قرآنِ پاک کی 113ویں سورت ،  سورۃ الفلق ۔۔۔ اندھیروں سے پناہ، شرّ سے حفاظت، اور ربِّ صبح کا نور

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل)سورۃ الفلق قرآن کی اُن عظیم سورتوں میں سے ہے جنہیں معوّذتین کہا جاتا ہے ، یعنی وہ دو سورتیں جو انسان کی روح، دل اور زندگی کے ہر خطرے سے حفاظت کرتی ہیں۔ یہ سورت صرف پانچ آیات پر مشتمل ہے، مگر اس میں اللہ نے بندے کو زندگی کے ہر اندھیرے میں روشنی تک رسائی کا راستہ دیا ہے۔ یہ سورت اعلان کرتی ہے کہ ۔۔ اگر زمانے کا اندھیرا بڑھ جائے…اگر دل گھبرا جائے…اگر راستہ دھندلا جائے…تو پناہ صرف ایک ہی جگہ ہے ۔۔۔ اور وہ ہے  ربِّ فلق کی پناہ۔

”نام کی نسبت اور حکمت“

“الفلق”

یعنی صبح کا شگاف، رات کا ٹوٹنا، اندھیرے کی چادر کا چاک ہونا، روشنی کا ایک لمحے میں پھیل جانا۔

اس نام میں تین بڑے راز پوشیدہ ہیں ۔۔۔

ہر رات کے بعد صبح ہے۔ ۔۔ کوئی اندھیرا مستقل نہیں ہوتا۔

روشنی ہمیشہ اللہ کے حکم سے پھوٹتی ہے۔ ۔۔انسان کوشش کرتا ہے، روشنی اللہ بھیجتا ہے۔

پناہ کبھی کمزور نہیں ہوتی ۔۔۔ جب پناہ دینے والا “ربُّ الفلق” ہو۔

وسعتِ مضامین

قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ (آیت 1)

“کہہ دیجئے ۔۔۔  میں پناہ مانگتا ہوں صبح کے رب کی”

یہ آیت ایک اعلان ہے کہ زندگی کے کسی بھی خوف میں، انسان کا پہلا قدم انسانوں کی طرف نہیں بلکہ رب کی طرف ہونا چاہیے۔ “ربِّ الفلق” یعنی وہ رب جو اندھیری رات چیر کر صبح نکالتا ہے۔ جو ٹوٹی امید کو جوڑ دیتا ہے۔ جو بند دروازوں میں سے روشنی کے راستے نکال دیتا ہے۔ یہ آیت بندے کو یہ یقین دیتی ہے کہ “اگر ربِّ فلق ساتھ ہے، تو کوئی اندھیرا دائمی نہیں۔”

مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ (آیت 2)

“ہر اُس چیز کے شر سے جو اُس نے پیدا کی”

دنیا میں ہر چیز خیر نہیں… کچھ شر بھی ہے۔ اور انسان تنہا ان سب سے نہیں بچ سکتا۔ یہ آیت ہمیں بتاتی ہے کہ اللہ وہ حفاظت دے سکتا ہے جو انسان کبھی خود نہیں دے سکتا۔

یہاں “شرّ” ایک وسیع دائرہ ہے ۔۔۔

بدنظری

حسد

نفسیاتی تکلیف

روحانی حملے

ظاہری دشمنی

اور وہ خطرات جن کا انسان کو علم بھی نہیں ہوتا۔

وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ ( آیت 3)

“اور اندھیرے کے شر سے جب وہ چھا جائے”

یہ وہ آیت ہے جو ان دیکھی طاقتوں سے پناہ دیتی ہے۔ رات کے وہ خوف جو دل میں بے نام سی بے چینی بن کر اترتے ہیں۔ وہ تنہائیاں جو انسان کو کمزور کرتی ہیں۔ وہ وسوسے جو اندھیرے سے بڑھتے ہیں۔ وہ حملے جو دکھائی نہیں دیتے۔ “غاسق” صرف رات نہیں…ہر وہ گھڑی ہے جب امید کمزور پڑ جائے۔

اللہ پاک فرماتے ہیں ۔۔

“میرے بندے !

رات کو نہیں دیکھنا…

رات کے رب کو دیکھو۔”

سبحان اللہ ۔۔ کیسی خوبصورت تسلی ہے ۔

وَمِنْ شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ (4)

“گِرہوں میں پھونکنے والیوں کے شر سے”

یہ آیت جادو، حسد، بددعا، اور روحانی نقصان سے پناہ دیتی ہے۔ اس میں خاص طور پر “اثر ڈالنے والی طاقتوں” کی طرف اشارہ ہے، جن سے انسان خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتا تھا۔ اگر اللہ نے یہ سورت نہ اتاری ہوتی۔ اس آیت میں ہمیں دو باتیں سکھائی جاتی ہیں ۔۔۔ دشمن ہمیشہ نظربچا کر حملہ کرتا ہے ۔ رب ہمیشہ حفاظت کرتا ہے، چاہے دشمن نظر آئے یا نہ آئے۔

وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ (آیت 5)

“اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے”

یہ سورت کا آخری، مگر سب سے گہرا زخم دکھانے والا مقام ہے۔ حسد وہ آگ ہے جو جلنے والے کو بھی جلاتی ہے اور جلانے والے کو بھی۔ “حاسد” سے مراد وہ شخص ہے جو نعمت کا دشمن بن جائے۔ جو چاہے کہ دوسرا گر جائے، دوسرے کی روشنی بجھ جائے،دوسرے کا دل ٹوٹ جائے۔ یہ آیت اللہ کا وعدہ ہے کہ “اگر میں تمہاری حفاظت کروں، تو کوئی حسد تم تک پہنچ ہی نہیں سکتا۔”

“‌ سورۃ الفلق کے  روحانی پیغامات “‌

ہر اندھیرے کی ایک صبح ہوتی ہے۔

حفاظت اللہ سے مانگنے سے ملتی ہے۔

شرّ سے پناہ، خیر کی طرف پہلا قدم ہے۔

رات جتنی گہری ہو… رب کی روشنی اتنی قریب ہوتی ہے۔

حسد سب سے چھپا ہوا مگر سب سے طاقتور حملہ ہے۔

اللہ کی پناہ سب سے مضبوط قلعہ ہے۔

روشنی انسان کے پاس نہیں… اللہ کے پاس ہے۔

سورت الفلق خوف کو نور میں بدلنے کی دوا ہے۔

میرے عزیز دوستو!

سورۃ الفلق ہمیں سکھاتی ہے کہ زندگی میں کتنی ہی راتیں آ جائیں ، اگر ربِّ فلق ساتھ ہے، تو ذرا سی دعا پوری کائنات کو بدل دیتی ہے۔ یہ سورت دل میں یہ یقین پیدا کرتی ہے کہ کسی انسان سے نہیں…کسی طاقت سے نہیں…کسی تدبیر سے نہیں…صرف اللہ سے پناہ مانگو، اسی کے ہاتھ میں روشنی ہے ، اسی کے ہاتھ میں امن ہے، اسی کے ہاتھ میں ہماری حفاظت ہے۔

اَللّٰهُمَّ احْفَظْنَا مِنْ كُلِّ شَرٍّ، وَاجْعَلْنَا فِي حِصْنِكَ الْحَصِينِ، وَانْشُرْ عَلَيْنَا نُورَ الفَلَقِ، وَاصْرِفْ عَنَّا الحَسَدَ وَالنَّظَرَ وَالسُّوءَ، وَاكْتُبْ لَنَا أَمْنًا، وَنُورًا، وَسَكِينَةً، يَا رَبَّ العَالَمِينَ۔

اے ہمارے ربِّ فلق!

ہمیں ہر نظرِ بد، ہر حسد، ہر اندھیرے، اور ہر شرّ سے محفوظ فرما

ہمارے دلوں میں روشنی اتار دے

اور ہماری زندگیاں امن سے بھر دے

الہی آمین یا ربّ العالمین

آپ سب کے لئے بہت محبتیں اور دعائیں‌

ڈاکٹر نگہت نسیم

Loading