اک دل پہ ختم قدرتِ تخلیق ہوگئی۔۔۔ سب کچھ بنا دیا جو مِرا دل بنا دیا
ہندوستان میں ایک جگہ مشاعرہ تھا۔ ردیف دیا گیا: “دل بنا دیا” اب شعراء کو اس پر شعر کہنا تھے۔ سب سے پہلے حیدر دہلوی نے اس ردیف کو یوں استعمال کیا: اک دل پہ ختم قدرتِ تخلیق ہوگئی سب کچھ بنا دیا جو مِرا دل بنا دیا اس شعر پر ایسا شور مچا کہ …
اک دل پہ ختم قدرتِ تخلیق ہوگئی۔۔۔ سب کچھ بنا دیا جو مِرا دل بنا دیا Read More »
![]()









