قطعہ۔ بجلی کا بل
قطعہ۔ بجلی کا بل شاعر۔۔۔ناصر نظامی اب تو دیکھ کر بجلی کا بھاری بل بندے کا بند۔ ہو جاتا ہے دل یہ بجلی بنانے کی۔ کمپنیاں اصل میں ہیں۔ کرائے کی۔ قاتل ناصر نظامی
قطعہ۔ بجلی کا بل شاعر۔۔۔ناصر نظامی اب تو دیکھ کر بجلی کا بھاری بل بندے کا بند۔ ہو جاتا ہے دل یہ بجلی بنانے کی۔ کمپنیاں اصل میں ہیں۔ کرائے کی۔ قاتل ناصر نظامی
غزل شاعر۔۔۔ناصر نظامی میں آن کے شہر میں اس واسطے نہ اٹکا تھا کہ اب تو جان کے جا نے کا واہا ں کھٹکا تھا جو اپنے سر کو ذرا بھی اٹھا کے چلتا تھا سر سر دار سدا اس کا دیکھا لٹکا تھا اسی نے آ ج اٹھا یا تھا پہلا سنگ مجھ پر …
یاد گارغزل۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی Read More »
گیت شاعر۔۔۔ناصر نظامی تم سے ہر خوشی ہے تم سے ہر غمی ہے تو ہی میرا سا یہ ہے تو ہی روشنی ہے تو ہی سکون ہے تو ہی جنون ہے میری زندگی کا تو ہی مضمون ہے تو میرا ہوش میری دیوانگی ہے پھول بھی تو ہے میرا خار بھی تو ہے فصل خزاں …
گیت۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی Read More »
ندا فاضلی کی مشہور غزل۔ کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا کہیں زمین کہیں آسماں نہیں ملتا تمام شہر میں ایسا نہیں خلوص نہ ہو جہاں امید ہو اس کی وہاں نہیں ملتا کہاں چراغ جلائیں کہاں گلاب رکھیں چھتیں تو ملتی ہیں لیکن مکاں نہیں ملتا یہ کیا عذاب ہے سب اپنے آپ …
ندا فاضلی کی مشہور غزل۔ Read More »
غزل شاعر۔۔۔محسن نقوی اداسیوں کا یہ موسم بدل بھی سکتا تھا وہ چاہتا ، تو میرے ساتھ چل بھی سکتا تھا وہ شخص ! تو نے جسے چھوڑنے میں جلدی کی تیرے مزاج کے سانچے میں ڈھل بھی سکتا تھا وہ جلد باز! خفا ہو کے چل دیا، ورنہ تنازعات کا کچھ حل نکل بھی …
غزل۔۔۔شاعر۔۔۔محسن نقوی Read More »
چئیر مین پاکستان پیپلز پارٹی، وزیر اعظم پاکستان، ذولفقار علی بھٹو شہید کے نام منظوم نذرانہء تحسین و عقیدت۔ ناصر نظامی۔۔۔ جنرل سیکریٹری پی پی پی ہالینڈ ایک نایاب شخص۔۔۔۔ کھو بیٹھے اک مسیحا سے ہاتھ۔۔۔ دھو بیٹھے قتل کرکے، امید کا ۔۔۔۔ سورج بے یقینی کی فصل۔۔۔۔۔ بو بیٹھے روشنی کا چراغ۔۔۔۔ گل کرکے …
غزل شاعر۔۔۔قتیل شفائی انگڑائی پر انگڑائی لیتی ہے رات جدائی کی تم کیا سمجھو تم کیا جانو بات مری تنہائی کی کون سیاہی گھول رہا تھا وقت کے بہتے دریا میں میں نے آنکھ جھکی دیکھی ہے آج کسی ہر جائی کی ٹوٹ گئے سیال نگنیے پھوٹ بہے رخساروں پر دیکھو میرا ساتھ نہ دینا …
غزل۔۔۔شاعر۔۔۔قتیل شفائی Read More »
غزل شاعرہ۔۔۔پروین شاکر کچھ تو ہوا بھی سرد تھی، کچھ تھا تیرا خیال بھی دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی بات وہ آدھی رات کی، رات وہ پورے چاند کی چاند بھی عین چیت کا، اُس پہ تیرا جمال بھی سب سے نظر بچا کے وہ مجھ کو کچھ ایسے دیکھتا …
غزل۔۔۔شاعرہ۔۔۔پروین شاکر Read More »
قطعہ شاعر۔۔۔ناصر نظامی آ نکھیں جھکا کے اس بت کافر کو دیکھئے آنکھیں اٹھا کے کرنا نظارہ نہیں اچھا پہلے بھی اس تجلی سے جل چکا ہے طور اب طور کا یہ کھیل دوبارہ نہیں اچھا ناصر نظامی
خلیل الرحمان قمر کی تازہ غزل آپکی نظر شاعر۔۔۔خلیل الرحمان قمر سوچا تھا کہ رنگیں مرا ماحول کرے گی لیکن مجھے کیا علم تھا چھترول کرے گی میں تو یہی سمجھا تھا اداکارہ ہے کوئی جو میرے ڈرامے میں کوئی رول کرے گی کیوں اُس نے چرایا ہےمرے فون کا ڈیٹا دنیا پہ عیاں اب …
خلیل الرحمان قمر کی تازہ غزل آپکی نظر۔۔۔شاعر۔۔۔خلیل الرحمان قمر Read More »